پنجاب کے زرعی شعبے میں خودکار ٹریکٹر سمیت جدید مشینری کا استعمال کیا گل کھلائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
پنجاب حکومت زرعی شعبے میں مختلف اصلاحات متعارف کرانے کے لیے کوشاں ہے، جس میں ایک جدید زراعت کا فروغ بھی شامل ہے، چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی بیجنگ اے آئی فورس ٹیک کے سی ای او ہان وے سے ملاقات میں پنجاب کے اندر ای ایگریکلچر کے لیے اسیمبلنگ اور مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے پر اتفاق ہوا ہے۔
اس پیش رفت کے تناظر میں اے آئی فورس ٹیک لاہور کے مضافات میں ای میکانائزڈ ماڈل فارم تشکیل دے گی، 17ایکڑ پر مشتمل ماڈل فارم میں الیکٹرک ٹریکٹر، ہارویسٹر، لینڈ لیولر اور دیگر مشینری استعمال ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:پیاز اور ٹماٹر کی پیداوار بڑھانے کے لیے کاشتکاروں کو پنجاب حکومت کی انقلابی پیشکش
کمپنی پنجاب میں روبوٹک ایگریکلچرآلات کی تیاری کے لیے پلانٹ لگائے گی جہاں تیار ہونے والے زرعی آلات ٹرانسپورٹیشن روبوٹ اور ہارویسٹنگ روبوٹس کے استعمال کا جائزہ لیا جائے گا۔
یہ کمپنی پنجاب میں ماڈرن الیکٹرک مشینری کے لیے چارجنگ اسٹیشن قائم کرنےسمیت گرین ہاؤس پرسولرانرجی سسٹم اورڈرائیورکے بغیرالیکٹرک ٹریکٹر متعارف کروائے گی تاکہ کاشتکار باآسانی جدید مشینری کا استعمال کرتے ہوئے کم خرچ میں زیادہ پیدوار حاصل کرسکیں۔
’یہ زرعی شعبے میں انقلاب ہوگا‘
صوبائی وزیرزارعت عاشق کرمانی کے مطابق یہ پیش رفت زرعی شعبے میں انقلاب کا باعث ہوگی، چینی کمپنی ای ٹریکٹراور دیگرالیکٹرک مشینری کے لیے چارچنگ پلانٹ لگائے گی اور لاہور ویسٹ میجنمنٹ کو ای ٹریکٹرسمیت دیگرمشنیری فراہم کرے گی۔
’اے آئی فورس ٹیک کمپنی جدید زراعت کے فروغ کے لیے پانی کے کم سے کم استعمال سے کیسے زیادہ پیدوار حاصل کرنے کے امکانات پر بھی توجہ دے گی، ڈیجیٹل پلانٹیشن لیب کا قیام بھی عمل میں لایا جائےگا۔‘
مزید پڑھیں:عوامی فلاح کے منصوبوں میں پنجاب سب صوبوں پر بازی لے گیا
’حکومت کی جانب سے 85 ہارس پاور سے بڑے ٹریکٹر کاشتکاروں کو کرائے پر فراہم کیے جائیں گے، جس سے چھوٹے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔‘
صوبائی وزیر زراعت عاشق کرمانی کے مطابق پنجاب کے زرعی شعبے کو ڈیجٹلائز کرکے جدید زراعت کو فروغ دیا جارہا ہے، انہوں نے پنجاب بھر میں ترقی کے اس عمل کو جلد مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرک ٹریکٹر پنجاب ٹکنالوجی جدید زراعت چارجنگ اسٹیشن روبوٹک ایگریکلچرآلات زرعی شعبے سولرانرجی سسٹم عاشق کرمانی کاشتکار ماڈرن الیکٹرک مشینری ہارویسٹنگ روبوٹس وزیر زارعت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکٹرک ٹریکٹر ٹکنالوجی چارجنگ اسٹیشن سولرانرجی سسٹم کاشتکار ماڈرن الیکٹرک مشینری ہارویسٹنگ روبوٹس کے لیے
پڑھیں:
خیبر پی کے اسمبلی نے زرعی انکم ٹیکس بل منظور کرلیا
پشاور (نیٹ نیوز) خیبر پی کے اسمبلی نے زرعی شعبے پر ٹیکس کے نفاذ کے لیے زرعی انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری دے دی ہے۔ یہ بل یکم جنوری 2025ء سے نافذ العمل ہو گا۔ منظور شدہ بل کے مطابق کسی کی سالانہ زرعی آمدن 15 کروڑ روپے سے تجاوز کرے گی تو اسے سپر ٹیکس کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، 50 ایکڑ زیر کاشت اراضی یا 100 ایکڑ سے زائد غیر کاشت شدہ اراضی پر بھی سالانہ زرعی ٹیکس لاگو ہو گا۔ زرعی اراضی کو تین زونز میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ ٹیکس کی شرح مقرر کی جا سکے۔ خیبر پی کے اسمبلی نے نگراں دور حکومت میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا بل منظور کر لیا۔ منظور کردہ بل کا اطلاق 22 جنوری 2023ء سے 29 فروری 2024ء کے درمیان کی گئی بھرتیوں پر ہو گا۔ تاہم سن اور اقلیتی کوٹہ کے ساتھ پبلک سروس کمشن کے ذریعے ہونی والی بھرتیوں کو استثنیٰ حاصل ہو گا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو نکالنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے سربراہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ہوں گے۔ بل میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ نگراں دور میں دس ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئیں جبکہ نگراں حکومت صرف روزمرہ کے معاملات ہی چلا سکتی تھی۔