سری لنکا کے کمیندو مینڈس ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سری لنکا کے کرکٹر کمیندو مینڈس کو آئی سی سی کی جانب سے 2024 کے مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر کا اعزاز دیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اس ایوارڈ کے لیے پاکستانی اوپنر صائم ایوب، انگلینڈ کے فاسٹ بولر گس اٹکنسن، سری لنکا کے کمیندو مینڈس اور ویسٹ انڈیز کے شمر جوزف کو نامزد کیا تھا۔
آئی سی سی کے مطابق 26 سالہ کمیندو مینڈس نے اپنے شاندار پرفارمنس کی بدولت یہ اعزاز اپنے نام کیا۔
کمیندو مینڈس نے 2024 کے دوران مختلف فارمیٹس میں 32 میچز کھیل کر مجموعی طور پر 1451 رنز اسکور کیے۔ ان میں سب سے زیادہ کامیابی ٹیسٹ کرکٹ میں حاصل ہوئی، جہاں انہوں نے 9 میچز میں 5 سنچریوں کی مدد سے 1049 رنز بنائے۔ ان کا سب سے بہترین اسکور 182 رنز ناٹ آؤٹ رہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان 2024 میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء) پاکستان نے 2024 میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔برطانوی تھنک ٹینک ایمبر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 70 گیگا واٹ سولر پینلز درآمد کیے ہیں جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ درآمدات کسی عالمی سرمایہ کاری یا قومی پروگرام کے تحت نہیں کی گئیں بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ممکن ہوئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ شمسی اور ہوا کی توانائی پاکستان کے توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے اہم ثابت ہوسکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس سال پاکستان میں سولر پینلز کی مانگ زیادہ تر گھریلو صارفین اور چھوٹے کاروباروں کی طرف سے ہے اور یہ درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کل طلب کا تقریبا نصف حصہ ہیں۔(جاری ہے)
دنیا بھر میں شمسی توانائی کی تنصیبات کی تعداد اس سال کے آخر تک 593 گیگا واٹ تک پہنچنے کی راہ پر گامزن ہے اور 2023 میں شمسی توانائی کی تنصیبات میں 86 فیصد کی ریکارڈ ترقی ہوئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شمسی توانائی کے پینل گرین ہاس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔شمسی توانائی کی پیداوار فوسل فیول کی ضرورت کو ختم کر کے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لاتی ہے جس سے فضائی آلودگی میں کمی آتی ہے، ہوا کا معیار بہتر ہوتا ہے اور صحت عامہ پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات نہ صرف توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی بلکہ یہ ملک کو توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے ایک اہم قدم بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔