حماس نے ٹرمپ کے غزہ سے بے گھر کرنے کے منصوبے کو مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
غزہ : حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، جس میں غزہ کے باشندوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کی بات کی گئی تھی۔ حماس کے ایک رہنما نے کہا کہ وہ اس تجویز کو ہر قیمت پر ناکام بنا دیں گے، جیسا کہ فلسطینی عوام نے ماضی میں بھی ایسے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے۔
تحریک اسلامی جہاد نے بھی اس تجویز کی سخت مذمت کی ہے اور اسے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف کارروائیوں کی حمایت قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے بیانات فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے دخل کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔
دوسری طرف، اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر اور وزیر خزانہ بزلیل سموٹریچ نے ٹرمپ کی تجویز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھا قدم ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد قاہرہ اور عمان نے غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کیا ہے اور فلسطینیوں کے اپنے وطن میں رہنے کے حق کی حمایت کی ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
عرب لیگ نے بھی فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کی تجویز مسترد کر دی
عرب لیگ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی کوششیں ماضی میں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں، یہ کوششیں ناقابل قبول اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عرب لیگ نے فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کا منصوبہ مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے ہٹانے کی کوشش بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عرب لیگ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی کوششیں ماضی میں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں، یہ کوششیں ناقابل قبول اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ مرحلے میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور اس کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے ہر ایک کی طرف سے مسلسل کام کرنے کی ضرورت ہے، غزہ کی تعمیر نو کے فوری آغاز اور اس کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے جو گزشتہ پندہ ماہ سے مسلسل وحشیانہ کارروائیوں کا شکار ہوئے اور غزہ کی پٹی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔