عدت کیس ایک ایسی کالک ہے جو موجودہ حکومت بار بار اپنے منہ پر ملنا چاہتی ہے‘ مسرت جمشید چیمہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2025ء) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو مائنس کرتے کرتے سارے مخالفین خود مائنس ہوتے جا رہے ہیں،جس شخص کا نام ٹی وی پر لینے پر پابندی ہے اس کے تذکرے کے بغیر عام بیٹھک بھی نہیں ہو سکتی،اس وقت مخالفین کی جانب سے غیر سیاسی خاتون بشری بی بی کو ٹارگٹ کرنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ کسی طرح عمران خان تکلیف دی جائے ۔
اپنے بیان میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ جس شخص کی پارٹی کو ختم کرنا تھا اس کی پارٹی نے عام انتخابات میں کلین سویپ کیا،وہ وقت دور نہیں جب عمران خان فاتح بن کر جیل سے نکلیں گے اور عمران خان کے مخالفین منہ چھپاتے پھریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بشری بی بی کے خلاف منفی مہم کے مخالفین کی سازش ہے اور انہیں لگتا ہے کہ شاید اس سے وہ عوام کے دل میں کوئی شک ڈال سکیں گے لیکن ایسی ہر سازش کے بعد عوام پہلے سے زیادہ بلند آواز میں ان سے نفرت کرتے ہیں۔(جاری ہے)
جب سے میں نے بشری بی بی کا دفاع شروع کیا ہے تو کچھ لوگوں نے انجانے میں یا نوکری میں مجھ پر بھی حملے کرنا شروع کر دیا ہے لیکن ایسی باتوں سے نہ ہمارا لیڈر مرعوب ہوا نہ ان کی اہلیہ ہوئیں، ان شا اللہ ہم بھی اپنا کام یونہی جاری رکھیں گے،تحریک انصاف کا ہر ورکر عمران خان اور بشری بی بی کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم ان کی بیگناہی کی گواہی دیتے رہیں گے۔ انہوںنے کہا کہ جس شدت سے میرے خلاف مہم شروع کی گئی ہے اس سے لگتا ہے ایک خاص طبقے کو بہت تکلیف پہنچی ہے اور میں انہیں یہ تکلیف دیتی رہوں گی اور میں اپنے لیڈر کی ہدایت پر بشری بی بی کا دفاع کرتی رہوں گی اور ان کی آواز بنوں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ عدت کیس ایک ایسی کالک ہے جو موجودہ حکومت بار بار اپنے منہ پر ملنا چاہتی ہے،ایک بار پھر عدت کیس کو ہائیکورٹ میں لگا دیا گیا ہے، اس کیس کے خلاف 19 جولائی 2024 کو خاور مانیکا نے اپیل دائر کی تھی لیکن اس کیس کو بلیک میلنگ ٹول کے طور پر پارک کر کے رکھا گیا اور اس دوران من پسند جج تک پہنچا دیا گیا تاکہ من پسند فیصلہ حاصل کیا جاسکے،یہ وہی جج ہیں جو پہلے بھی اس کیس میں اپنا بغض دکھا چکے ہیں اور ایک بند کیس کو اوپن کرنے کا فیصلہ دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر بشری بی بی اور عمران خان کو دبائو میں لانے کے لیے ان گھٹیا ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے،لیکن ان حرکتوں سے یہ عمران خان اور بشری بی بی کو کمزور نہیں کر سکیں گے بلکہ دونوں کا رشتہ مزید مضبوط ہوگا اور عوام بھی اب ان ہتھکنڈوں سے متاثر نہیں ہوتی بلکہ بشری بی بی کی عوام کے دل میں عزت میں مزید اضافہ ہوگا۔مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ مجموعی طور پر بشری بی بی جیل میں 275 سے زائد دن گزار چکی ہیں،ان کا قصور عمران خان کی بیوی ہونا ہے، ظلم کرنے والوں کو لگا کہ وہ ایسے عمران خان کو توڑ لیں گے لیکن جس طرح انہوں نے بہادری سے ہر ظلم کا سامنا کیا ہے وہ عمران خان کی طاقت بنی ہیں اور ظالموں کے پاس ظلم کا واحد ہتھیار بھی ختم ہونے لگا ہے،ان شا اللہ فتح حق اور سچ کی ہوگی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
190ملین پاﺅنڈ کیس ، عمران خان،بشریٰ بی بی نے سزا کیخلاف اپیلیں دائر کر دی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جنوری 2025)190ملین پاﺅنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سزا کیخلاف اپیلیں دائر کر دیں،وکیل خالد یوسف چوہدری نے اپیلیں اسلا م آباد ہائیکورٹ میں دائر کیں ،دائر کردہ اپیلوں میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ احتساب عدالت کا 17 جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو بری کرنے کیاجائے۔ اپیلوں میں موقف اپنایا گیا ہے کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا۔ استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردہ اپیلوں میں یہ موقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 17جنوری کو 190ملین پاﺅنڈ کیس میں احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو14سال کی سزاجبکہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7سال کی قید بامشقت کی سزا سنا ئی تھی۔عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا تھا۔احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔جج نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اگر عمران خان جرمانے کی ادائیگی نہیں کرتے تو انہیں مزید 6 ماہ قید کی سزا بھگتنا ہوگی جبکہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اگر جرمانہ ادا نہیں کرتیں تو انہیں بھی مزید 3 ماہ جیل میں گزارنا پڑیں گی۔ سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل سے کمرہ عدالت لایا گیا تھا جبکہ انکی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی عدالت پہنچیں تھیں۔ ان سے قبل نیب پراسیکیوشن ٹیم کے قبل3 ارکان عرفان احمد، سہیل عارف اور اویس ارشد بھی اڈیالہ جیل پہنچنے جبکہ وکیل صفائی سلمان اکرم راجا اور بشریٰ بی بی کی بیٹی اور داماد بھی عدالت میں موجود تھے۔۔عدالت نے اپنے فیصلے میں القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو حکومتی تحویل میں لینے کا حکم بھی دیاتھا ۔عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی سرکاری کنٹرول میں دے دی گئی تھی جب کہ القادر ٹرسٹ بھی سرکاری کنٹرول میں دینے کے احکامات جاری کئے گئے تھے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کر لیا گیا تھا۔ فیصلہ سنانے کے بعد جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل کی عدالت سے روانہ ہو گئے تھے۔ جج ناصر جاوید رانا نے 30روز سے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ یونیورسٹی سے جڑے 190 ملین پاونڈ کے ریفرنس کی سماعت ایک سال میں مکمل ہوئی تھی اور اس دوران کیس کی 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں تھیں۔