Express News:
2025-01-28@02:13:15 GMT

بھارتی فوج کے کپواڑہ میں قتل عام کو 31 سال مکمل

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

بھارتی فوج کے کپواڑہ میں قتل عام کو 31 سال مکمل ہوگئے جب کہ 27 جنوری 1994ء کو بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کرکے 23 سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

بھارتی فوجیوں نے کپواڑہ میں قتل عام 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے روز ہڑتال کرنے پر لوگوں کو سزا دینے کے لئے کیا تھا۔

ہیومن رائٹس رپورٹ کے مطابق کپواڑہ قتل عام اور مقبوضہ علاقے میں خونریزی کے دیگر واقعات میں ملوث بھارتی فوجیوں کو آج تک سزا نہیں دی گئی،  حقائق کو مسخ کرنے کیلئے اس وقت ضلع ترقیاتی کمشنر کو فوج نے اپنے ہیڈکوارٹر میں بلا کر اس پر دبائو ڈالا، 2018ء میں بھارتی فوج کے عدم تعاون کے باعث اس معاملے کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق  قتل عام کی تحقیقات کیلئے کورٹ آف انکوائری کا قیام عمل میں لایا گیا مگر اس کی رپورٹ آج تک پیش نہیں کی گئی، مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا واحد مقصد مقبوضہ علاقے کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے،  کپواڑہ قتل عام کے متاثر گزشتہ 31 سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں  اور  اس اندوہناک واقعے کے زخم آج بھی تازہ ہیں،

کپواڑہ قتل عام اوار ایسے دیگر سنگین واقعات بھارتی حکومت کے سیکولر ازم نعروں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھارتی فوج قتل عام

پڑھیں:

ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل،بے گناہ شہری انصاف کے منتظر

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) 25 جنوری 1990 کو ہندواڑا میں بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلی۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق کشمیر میں سال 1990 کا آغاز ہی کشمیریوں کے قتل عام سے ہوا، کشمیر میڈیا کے مطابق انتہا پسند بھارتی فوجیوں نے ہندواڑا کے مقام پر 21 سے زائد کشمیریوں کو بے دردی سے قتل جبکہ 200 کو شدید زخمی کر دیا، بھارتی فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والے مظلوم کشمیری پرامن احتجاج کر رہے تھے۔
ہندواڑا کے افسوسناک واقعے سے محض چار روز قبل گاوکدل کا اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا، کشمیری ابھی گاو کدل کا سانحہ نہیں بھولے تھے کہ ہندواڑا میں بھارتی فورسز نے ظلم کی انتہا کر دی۔ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے زخمی کشمیریوں کو طبی امداد پہنچانے کی بھی اجازت نہ دی، بھارتی حکومت نے ہندواڑا واقعے میں شہید اور زخمی ہونے والے کشمیریوں کی اصل تعداد کو بھی مخفی رکھا۔
بھارتی سپریم کورٹ 35 سال بعد بھی ہندواڑہ قتل عام کے متاثرین کو انصاف نہ دلا سکی، الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق قتل عام کا مقصد غاصب بھارتی فوج کا اپنی بربریت پر پردہ ڈالنا اور پرامن کشمیری مسلمانوں کو خوفزدہ کرنا تھا۔ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے ہندواڑا قتل عام سے بچنے کیلئے بھونڈی کوشش کرتے ہوئے ایف آئی آر تک درج نہ کرائی۔الجزیرہ نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 35 برس میں 1 لاکھ سے زائد نہتے کشمیریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔
کشمیر میڈیا نے کہا کہ ہندواڑا قتل عام کے متاثرین گزشتہ 35 سال سے انصاف کے منتظر ہیں، ہندواڑہ قتل عام بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرے پر طمانچہ ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی امریکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت

مزید :

متعلقہ مضامین

  • برسلز، کشمیر کونسل یورپ کا بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی آئین کا نفاذ یکطرفہ اقدام تھا، فاروق رحمانی
  • نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ، مظاہرے، ریلیاں: مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال
  • بھارت کا 74واں یوم جمہوریہ، مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ
  • بھارتی حکام نے دفعہ370 کی منسوخی کے بعد کشمیری مسلمانوں کی نقل و حرکت محدود کر دی ہے
  • کشمیری آج بھارتی یوم جمہوریہ کو’’یوم سیاہ‘‘کے طور پر منائیںگے
  • ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل،بے گناہ شہری انصاف کے منتظر
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سونے کی قیمت بارے مکمل رپورٹ جانیں
  • ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل