دبئی(نیوز ڈیسک)ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈ کیلئے پاکستانی اوپنر صائم ایوب ،انگلینڈ کے فاسٹ بولر گس اٹکنسن، سری لنکا کے کمیندو مینڈس اور ویسٹ انڈیز کے شمر جوزف نامزد تھے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر کا اعلان کر دیا۔

آئی سی سی مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈ کیلئے پاکستانی اوپنر صائم ایوب ،انگلینڈ کے فاسٹ بولر گس اٹکنسن، سری لنکا کے کمیندو مینڈس اور ویسٹ انڈیز کے شمر جوزف نامزد ہوئے تھے۔آئی سی سی کے مطابق مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر سری لنکا کے کمیندو مینڈس قرار پائے۔کمیندو مینڈس نے 2024 میں تمام فارمیٹ میں مجموعی طور پر 32 میچز میں 1451 رنز اسکور کیے۔26 سالہ کمیندو مینڈس نے 2024 میں صرف 9 ٹیسٹ میچز میں 5 سنچریوں کی بدولت 1049 رنز بنائے۔ان کا سب سے بہترین اسکور 182 رنز ناٹ آؤٹ رہا۔

دو تین ماہ میں عوام کو ایسا تحفہ دیں گے لوگ خوش ہو جائیں گے: گورنر سندھ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مینز ایمرجنگ کرکٹر ا ف دی ایئر

پڑھیں:

اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل

آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔

19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔

لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔

مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔

مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ہم بوڑھے ہوگئے ہیں! لیکن 43، 45 سالہ کرکٹرز پی ایس ایل کا حصہ ہیں
  • چین کا ایئر لائن کمپنیوں کو بوئنگ طیارے نہ خریدنے کا حکم
  • سندھ کابینہ نے فرسٹ ایئر کراچی بورڈ کے طلبہ کو گریس مارک دینے کی منظوری دیدی
  • پی ایس ایل؛ 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سابق کرکٹر نے سوال اُٹھادیا
  • کِس سابق کرکٹر و سلیکٹر کی نواسی اسکاٹ لینڈ کی ٹیم کا حصہ ہیں؟
  • امریکی کانگریس مینز کے وفد اور وزیر داخلہ کا کرتار پور راہداری کا دورہ
  • بیساکھی میلہ؛ محسن نقوی کی امریکی وفد کے ہمراہ کرتار پور راہداری آمد، گوردوارہ صاحب کا بھی دورہ کیا
  • اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
  • دیگر ٹی ٹوئنٹی لیگز کی نسبت پی ایس ایل میں معیاری فاسٹ بولرز ہوتے ہیں: کوشل مینڈس
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے،  وزیر داخلہ