سری لنکا کے کمیندو مینڈس ICC مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سری لنکا کے کمیندو مینڈس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر قرار پائے ہیں۔
آئی سی سی مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈ کیلئے پاکستانی اوپنر صائم ایوب، انگلینڈ کے فاسٹ بولر گس اٹکنسن، سری لنکا کے کمیندو مینڈس اور ویسٹ انڈیز کے شمر جوزف نامزد ہوئے تھے۔
آئی سی سی کے مطابق مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر سری لنکا کے کمیندو مینڈس قرار پائے۔
کمیندو مینڈس نے 2024 میں تمام فارمیٹ میں مجموعی طور پر 32 میچز میں 1451 رنز اسکور کیے۔
26 سالہ کمیندو مینڈس نے 2024 میں صرف 9 ٹیسٹ میچز میں 5 سنچریوں کی بدولت 1049 رنز بنائے۔ان کا سب سے بہترین اسکور 182 رنز ناٹ آؤٹ رہا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر سری لنکا کے کمیندو مینڈس
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4