بنگلہ دیش(نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے قریبی کاروباری افراد کے اکاؤنٹس سے 17 ارب ڈالرز غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، مرکزی بینک کے گورنر احسن منصور نے کہا ہے کہ اس رقم کا سراغ لگانے کے لیے بینکوں کا آڈٹ کرنے کے لیے 3 ’بگ فور‘ اکاؤنٹنگ فرمز ای وائی، ڈیلوئٹ اور کے پی ایم جی کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔نجی اخبار میں شائع غیر ملکی خبر ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق اخبار فنانشل ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں احسن منصور نے کہا کہ بنگلہ دیش فنانشل انٹیلی جنس یونٹ نے 11 مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں بھی تشکیل دی ہیں، تاکہ بینکوں سے نکالے گئے فنڈز سے خریدے گئے اثاثوں کا سراغ لگایا جا سکے، اور ان کی بازیابی ممکن بنائی جا سکے اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں مدد مل سکے۔

ای وائی اور ڈیلوئٹ نے باقاعدہ کاروباری اوقات ختم ہونے کی وجہ سے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، ویب سائٹ کے ذریعے تبصرے کے لیے کے پی ایم جی سے رابطہ کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں۔اگست میں شیخ حسینہ کے بھارت فرار ہونے کے بعد عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کی جانب سے مرکزی بینک کے گورنر مقرر کیے جانے والے احسن منصور نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ تحقیقات میں بنگلہ دیش کے 10 معروف کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ معزول سابق رہنما اور ان کے رشتہ داروں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

معاملے کی چھان بین کیلئے 11 جے آئی ٹیز تشکیل
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سابق ماہر اقتصادیات احسن منصور کو بنگلہ دیش کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔فنانشل ٹائمز نے کہا کہ مرکزی بینک کے گورنر حسینہ اور ان کی عوامی لیگ پارٹی کے اقتدار میں رہنے کے 15 سال کے دوران بینکوں سے لیے گئے کم از کم دو ہزار ارب ٹکا (16.

46 بلین ڈالر) کی وصولی کا عمل بھی شروع کر رہے ہیں۔

بینکوں کو تحویل میں لے لیا گیا
احسن منصور نے بتایا کہ ملک کی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی کی مدد سے کئی معروف بینکوں کو تحویل میں لے لیا گیا ہے، کچھ معاملات میں بینکوں کو ’بندوق کی نوک پر‘ تحویل میں لینا پڑا، 6 بینکوں کے اثاثوں کے معیار کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جن میں سے 5 کے حصص سنگاپور میں مقیم بنگلہ دیشی ٹائیکون محمد سیف العالم کی سربراہی والے گروپ ایس عالم کے پاس ہیں۔گورنر مرکزی بینک احسن منصور نے کہا کہ اس تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر، ان بینکوں کے پرانے ایم ڈیز کو غیر حاضری کی چھٹیاں لینے کے لیے کہا گیا ہے، تاکہ جانچ کے معیار میں رکاوٹ نہ ہو اور اثاثوں کے جائزے میں مداخلت نہ کی جاسکے۔

بنگلہ دیش کے اینٹی کرپشن کمیشن نے رواں ماہ سیف العالم کے 2 بیٹوں سمیت متعدد افراد کے خلاف قرضوں کی مد میں 11.3 ارب ٹکا کی خورد برد کا مقدمہ دائر کیا تھا، ڈھاکا کی عدالت نے کیس میں متعدد جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔عالم کے وکیل کوئن ایمانوئل ارکوہارٹ اینڈ سلیوان نے کہا کہ انہوں نے اور گروپ کے سرمایہ کاروں نے ’کوئی غلط کام نہیں کیا، اور اگر ضروری ہوا تو وہ بنگلہ دیش میں اپنی سرمایہ کاری کے تحفظ کے لیے قانونی کارروائی شروع کرنے کے لیے تیار ہیں‘۔کوئن ایمانوئل نے کہا کہ عالم اور گروپ کے سرمایہ کار شفافیت اور بین الاقوامی معیارات کے اطلاق کا خیر مقدم کرتے ہیں، لیکن بینکنگ کے شعبے میں اصلاحات پر یونس حکومت کی ٹاسک فورس کے اہم محرک کے طور پر احسن منصور کا موقف متضاد تھا۔عالم کے وکلا نے گزشتہ ماہ یونس کو خط لکھ کر متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ ڈھاکا کے ساتھ اپنا تنازع حل نہیں کر سکے تو وہ بین الاقوامی ثالثی شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، ان وکلا کا کہنا ہے کہ سیف العالم اور ان کے خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ اور دیگر الزامات ’بے بنیاد‘ ہیں۔

عالمی مدد کا حصول
یونس حکومت نے برطانیہ کے انٹرنیشنل اینٹی کرپشن کو آرڈینیشن سینٹر اور امریکی محکمہ خزانہ سمیت ملک سے باہر لے جانے والی رقم کا سراغ لگانے اور اسے دوبارہ حاصل کرنے کی کوششوں میں بین الاقوامی مدد حاصل کی ہے۔محکمہ خزانہ یونس کے مشیروں کو تکنیکی معاونت کی پیش کش کر رہا ہے، کیوں کہ بنگلہ دیش دوسرے ممالک سے قانونی مدد کے لیے باضابطہ درخواستیں کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ کے پی پرویز خٹک دوبارہ سیاست میں انٹری کیلئے تیار

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بین الاقوامی بنگلہ دیش بینکوں کو تحویل میں نے کہا کہ کرنے کی عالم کے کے لیے اور ان

پڑھیں:

نو مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان

نو مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

لاہورر(سب نیوز)لاہور ہائی کورٹ میں جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مؤقف اپنایا ہے کہ 9 مئی 2023 والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی جناح ہاؤس حملہ سمیت نو مئی کے 8 مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت ہوئی، جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ میرے دلائل آخری تاریخ پر مکمل ہو چکی ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ 9 مئی کے ان تمام کیسز کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں موجود ہے، بیرسٹر سلمان صفدر نے استدلال کیا کہ سپریم کورٹ میں ضمانت کی اخراج کی درخواستیں ہیں جب کہ لاہور ہائی کورٹ میں 8 کیسز میں ضمانتوں کے لیے، میرے علم کے مطابق کچھ ضمانت کی درخواستیں کل اور کچھ پرسوں کے لیے جا چکی ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔

عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی، انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے 27 نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • حسینہ واجد کی بھانجی برطانوی رکن پارلیمنٹ نے خود پر لگائے گئے الزامات کو غلط قرار دے دیا
  • نو مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان
  • امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ
  • بنگلہ دیش: حسینہ واجد کی بھانجی، سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • بنگلا دیشی عدالت نے سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ جاری کردیے
  • بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے شیخ حسینہ واجد کا اسرائیل سے جڑا فیصلہ ختم کردیا
  • شیخ حسینہ واجد کی بھانجی، برطانوی رکن پارلیمنٹ کے ورانٹ گرفتاری جاری
  • حسینہ واجدکی بھانجی اور برطانوی ممبر پارلیمنٹ ٹیولپ صدیق کے وارنٹ جاری
  • چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا
  • ڈھاکا یونیورسٹی میں شیخ حسینہ واجد سے ملتا جلتا ’فاشزم کا مجسمہ‘ نذر آتش