چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسرٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے جو عمران خان نے کہا وہی پارٹی کاحتمی فیصلہ ہے ۔ایک انٹرویو میں بیرسٹر گوہر نے کہاکہ مذاکرات کے آغاز میں حکومت نے تاخیر کی،کمیشن کی تشکیل میں بھی تاخیر کی، پی ٹی آئی کا فیصلہ وہی ہے جو بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ،اگر اب بھی حکومت سنجیدہ ہے تو ایک بھی مثبت قدم اٹھائے ،عمران خان سے ہم بات کرلیں گے ۔انہوں نے کہاکہ 7دن ختم ہونے کے بعد مذاکراتی عمل باضابطہ ختم ہو چکا ہے ، حکومت چاہے تو کمیشن کا اعلان کر دے ، اس کے بعد ہم دیکھیں گے ، حکومت کمیشن کے ٹی او آرز پر بیٹھنے کا کہے تو اس پر بانی پی ٹی آئی سے بات کریں گے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیوں ختم کیے؟ بیرسٹر گوہر نے وجہ بتادی

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے کہ اگر حکومت سے جاری مذاکرات کے نتیجے میں 9 مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے کمیشن نہیں بننے جا رہا تو ہم نے حکومت کے ساتھ صرف ہیلو ہائی  اور فوٹو سیشن کے لیے تو نہیں بیٹھنا تھا۔

جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے جو  احتجاج ہوا تھا، اس سے متعلق ایک مقدمہ ہوا تھا، اس میں دہشت گردی کی دفعہ لگی تھی، اس میں درخواست ضمانت پر سماعت چل رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے وکلا پر مقدمات  ہوئے ہیں، اس میں پیش ہو گئے تھے، اب 4 تاریخ کو سماعت مقرر ہوئی ہے، جج صاحب نے کہا ہے  امید ہے چار تاریخ کو یہ کیس ختم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  مذاکرات بہترین راستہ ہے اور مزاکرات ہونے چاہیے تھے اور بڑی فراخدلی سے ہم نے یہ شروع کر لیے تھے، تحفظات کے باوجود نیک نیتی سے بیٹھے تھے، حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور بشری بی بی کو جس طریقے سے سزائیں دی گئی ہے، لیکن ان سب چیزوں کے باوجود خان صاحب نے اعلان کیا تھا کہ ہم دو مطالبات رکھتے ہیں اور اس پر ہم مذاکرات کریں گے۔

بیرسٹر گورہر نے کہا کہ مذاکرات کا پہلا دور ہوا تھا  تاریخ تھی 23 دسمبر، دو جنوری اس کے بعد پڑھی ہے 16 جنوری تاریخ پڑی تھی، اس کے بعد انہوں نے ابھی 28 کے لیے رکھا لیکن 16 جنوری کو ہم نے ان کو یہ کہا تھا کہ اب آپ 7  دن میں اعلان کریں کہ اپ کمیشن بنانے جا رہے ہیں کہ نہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ  کمیشن میں یہ بھی طے ہونا تھا کہ اس میں ججز کون سے ہیں ٹی او ارز کون سے ہوں گے،  ٹائم کتنا لگے گا؟  کیا کچھ ہوگا؟  لیکن ان کی طرف سے کچھ بھی نہیں ہوا، کوئی قدم نہیں لیا گیا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کی نیت ہی نہیں ہے کوئی کمیشن بنانے کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کمیشن نہیں بننے جا رہا تو ہم نے حکومت کے ساتھ صرف ہیلو ہائی اور فوٹوسیشن کے لیے تو نہیں بیٹھنا تھا، لہذا خان صاحب نے ان عوامل کے پیش نظر مذاکرات ختم کردیے۔

انہوں نے کہا کہ دیکھیں پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے، ساری سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات کرنا چاہ رہی تھی، خان صاحب نے خود اس کو شروع کیا اور سب سے پہلے کمیٹی خان صاحب نے بنائی۔


 

متعلقہ مضامین

  • جو عمران خان نے کہا وہی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے‘بیرسٹر گوہر
  • حکومت پہلے کمیشن کا اعلان کرے، پھر دیکھیں گے، بیرسٹر گوہر
  • جو عمران خان نے کہا وہی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے، حکومت کمیشن کا اعلان کرے پھر دیکھیں گے، بیرسٹر گوہر
  • 7 دن پورے مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہوچکا، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے علیحدگی کا فیصلہ کیوں کیا؟ بڑی خبر آگئی
  • حکومت کمیشن کا اعلان کرے پھر دیکھیں گے، بیرسٹر گوہر کا عرفان صدیقی کی پیشکش پر جواب
  • جو عمران خان نے کہا وہی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے، حکومت کمیشن کا اعلان کرے پھر دیکھیں گے: بیرسٹر گوہر
  • سیاسی مذاکرات: حکومت کمیشن کے ٹی او آرز پر بیٹھنےکا کہے تو سوچیں گے، بیرسٹر گوہر خان
  • عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیوں ختم کیے؟ بیرسٹر گوہر نے وجہ بتادی