بانی کا فیصلہ حتمی، حکومت کمیشن کا اعلان کرے پھرمذاکرا ت کا دیکھیں گے،بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسرٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے جو عمران خان نے کہا وہی پارٹی کاحتمی فیصلہ ہے ۔ایک انٹرویو میں بیرسٹر گوہر نے کہاکہ مذاکرات کے آغاز میں حکومت نے تاخیر کی،کمیشن کی تشکیل میں بھی تاخیر کی، پی ٹی آئی کا فیصلہ وہی ہے جو بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ،اگر اب بھی حکومت سنجیدہ ہے تو ایک بھی مثبت قدم اٹھائے ،عمران خان سے ہم بات کرلیں گے ۔انہوں نے کہاکہ 7دن ختم ہونے کے بعد مذاکراتی عمل باضابطہ ختم ہو چکا ہے ، حکومت چاہے تو کمیشن کا اعلان کر دے ، اس کے بعد ہم دیکھیں گے ، حکومت کمیشن کے ٹی او آرز پر بیٹھنے کا کہے تو اس پر بانی پی ٹی آئی سے بات کریں گے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا: بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا. یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ہورہے ہیں. عمران خان کی رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ڈیل نہیں کرنا چاہتے.عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی.عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ہورہے ہیں۔مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین کی عمران خان سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ آج عمران خان نے پارٹی کے لیے سخت ہدایات دی ہیں کہ پارٹی لیڈران، ورکر یا عہدیدار ایک دوسرے کے خلاف میڈیا میں یا عوامی سطح پر کوئی بیان نہیں دیں گے۔افغانوں کی جبری بے دخلی کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ صوبائی اسمبلی ایک قرارداد منظور کرکے وفاقی حکومت سے درخواست کرے کہ افغانوں کی واپسی کی مدت میں توسیع کی جائےاور صوبائی حکومت کو بھی ٹائم فریم دیا جائے کہ اگر وہ اس مسئلے پر افغانستان کی حکومت سے بات کرنا چاہے تو کرسکے۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اسی طرح عمران خان نے کہا ہے کہ ہم صوبائی اسمبلی سے ایک قرارداد منظور کرائیں گے اور اس کی بنیاد پر پشاور ہائی کورٹ سے درخواست کریں گے کہ ہماری دائرکردہ پٹیشنوں کا جلد سے جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ عمران خان نے اتحاد کے حوالے سے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کوششیں تیز کی جائیں اور ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے. اس کے علاوہ احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں کہ قانون کی بالادستی ہو، الیکشن چوری نہ ہو، عدلیہ آزاد ہو، اس پر ہم حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور ہم اس کے لیے تحریک چلائیں تاکہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئے۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ عمران خان کی بہنوں اور ان کی فیملی کو آج ان سے نہیں ملنے دیا گی .جس کی ہم مذمت کرتے ہیں.یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، پچھلی بار بھی فیملی کی ان سے ملاقات نہیں کرائی گئی تھی، اس کے لیے ہم پٹیشن اور توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ البتہ بشری بی بی کی فیملی کو ملاقات کی اجازت دی گئی ہے. اس طرح فیملی میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔