مقبوضہ کشمیر میں بھارتی آئین کا نفاذ یکطرفہ اقدام تھا، فاروق رحمانی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
حرریت رہنما کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ بھارت ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے، پریس اور میڈیا کا گلا بھی گھونٹ چکا ہے اور کشمیریوں کو بے وطن کر چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین اور کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے سابق کنوینر محمد فاروق رحمانی نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو کشمیری عوام کے لئے یوم سیاہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے پہلے تو جموں و کشمیر پر فوجی چڑھائی کی اور اپنا تسلط جما لیا اور اس کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رائے شماری سے متعلق قراردادوں کو تسلیم کرنے کے باوجود 26 جنوری 1950ء کو اپنا آئین جموں و کشمیر پر نافذ کرتے ہوئے ساری ریاست کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بعد از آں اس نے ریاستی ملیشیا بھارتی افواج میں مدغم کر دی اور دفعہ 370 کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے اپنے قوانین اور دستوری شقیں جموں و کشمیر پر نافذ کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے رائے شماری اور اٹانومی کے اپنے وعدوں سے انحراف کرتے ہوئے اور پاکستان کے ساتھ معاہدوں کو توڑ کر 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کے حصے بخرے کئے اور اسے مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں تبدیل کر دیا۔ بھارت نے آزادی کے خلاف اٹھنے والی عوامی تحریک کے خلاف بے تحاشا اور وحشیانہ فوجی طاقت استعمال کی اور 1990ء سے 2024ء تک تقریبا 1لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا، ہزاروں جبری طور پر غائب کیے گئے اور خواتین کی آبرو ریزی کی گئی۔
محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے، پریس اور میڈیا کا گلا بھی گھونٹ چکا ہے اور کشمیریوں کو بے وطن کر چکا ہے، آر پار خاندانوں کو اجاڑنے کا مجرم ہے اور جنگ بندی لائن پر اور اندرون کشمیر اپنی فوجی طاقت بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ہزاروں کشمیری مقبوضہ علاقے اور بھارت کی دور و دراز جیلوں میں کسمپرسی کی حالت میں نظربند ہیں جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن برسوں سے جیلوں کی زینت بنے ہوئے ہیں جنہیں اپنے عزیزوں اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے کارکنوں سے بھی ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس لئے یوم جمہوریہ ہندوتوا مودی راج کا ڈھکوسلا ہے جس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ محمد فاروق رحمانی نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے، بھارت اپنے قوانین کو واپس لے، ریاست کی اصل حیثیت بحال، تمام سیاسی نظربندوں کو رہا اور پریس اور میڈیا کی آزادیاں بحال کرے اور مسئلہ کشمیر کو حق خودارادیت کے بنیادی اصول اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمد فاروق رحمانی نے نے کہا کہ کہ بھارت
پڑھیں:
کنٹرول لائن کے قریب جھڑپ، 3 کشمیری مجاہد شہید، ایک بھارتی فوجی ہلاک
مقبوضہ سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب بھارتی فوج اور کشمیری مجاہدین کے درمیان جھڑپوں میں 3 کشمیری نوجوان شہید جبکہ ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا۔
بھارتی فوج کے مطابق جھڑپ بدھ کے روز کشتواڑ کے ایک دور دراز جنگل میں شروع ہوئی تھی، جو ہفتے تک جاری رہی۔
فوج کے وائٹ نائٹ کور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر دعویٰ کیا کہ جھڑپ کے مقام سے اسلحہ اور دیگر جنگی سامان برآمد کیا گیا ہے۔
ایک اور واقعے میں کنٹرول لائن کے قریب سندربنی سیکٹر میں جمعہ کی رات ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا۔
یہ جھڑپیں ایک ایسے وقت پر ہو رہی ہیں جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط کے خلاف مزاحمت بدستور جاری ہے، اور بھارت کی جانب سے سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔