اکشے کمار کے ساتھ ڈیبیو کرنے والی اداکارہ راہبہ کیوں بنیں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بالی ووڈ میں بہت سے اداکار ایسے ہیں جنہوں نے شاندار سفر طے کیا اور بڑے ستارے بننے کی راہ پر تھے۔ تاہم، کچھ رکاوٹوں نے ان کے سفر کو روک دیا۔ آج ہم ایک ایسی اداکارہ کی بات کرتے ہیں جنہوں نے بالی ووڈ میں اچھا کام کیا، لیکن آخر کار اپنا مقام برقرار رکھنے میں ناکام رہیں۔
ہم اس اداکارہ کی بات کرتے ہیں جنہوں نے اکشے کمار کے ساتھ اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ ایشوریا رائے اور سشمیتا سین کو سخت مقابلہ دیا، لیکن جلد ہی انڈسٹری چھوڑ کر راہبہ بن گئیں اور اپنا سر منڈوا لیا۔
مزید پڑھیں: ’مجھے فلم سے نکال دیا گیا تھا‘، اکشے کمار نے’بھول بھلیاں‘ کے سیکوئلز میں کام نہ کرنے کی وجہ بتا دی
انہوں نے 1996 میں فلم ’کھلاڑیوں کا کھلاڑی‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، جس میں اکشے کمار اور ریکھا نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ فلم میں انہوں نے جین کا کردار نبھایا تھا۔ جی ہاں، ہم بات کر رہے ہیں برکھا مدان کی۔ انہوں نے 1994 کے فیمینا مس انڈیا مقابلے میں ایشوریا رائے اور سشمیتا سین کے ساتھ حصہ لیا تھا۔ انہوں نے مس ٹورازم انڈیا کا ٹائٹل جیتا اور مس ٹورازم انٹرنیشنل کے ابتدائی مقابلے میں حصہ لیا تھا۔
رام گوپال ورما نے انہیں بعد میں اپنی فلم ’بھوت‘ میں کاسٹ کیا، جس میں انہوں نے بھوت کا کردار ادا کیا۔ یہ فلم بہت بڑی ہٹ ثابت ہوئی، اور برکھا کو ان کے کام کے بعد شہرت ملی۔ اس فلم کے بعد وہ ہر گھر میں پہچانی جانے لگیں اور ان کی کارکردگی کو بہت سراہا گیا۔
مزید پڑھیں: ایشوریا اور ابھیشیک کے درمیان طلاق، امیتابھ بچن نے خاموشی توڑ دی
تاہم، اس کے بعد ان کی کامیابی کی کہانی تھم گئی۔ بعد میں انہوں نے کچھ پنجابی فلموں میں کام کیا، لیکن وہاں بھی وہ خود کو قائم نہیں کر سکیں۔ پھر انہوں نے ’گولڈن گیٹ ایل ایل سی‘ کے نام سے ایک پروڈکشن اور ڈسٹریبیوشن کمپنی قائم کی، تاکہ باصلاحیت آزاد فلم سازوں کو فروغ دیا جا سکے۔
فلموں کے بعد برکھا نے ٹیلی ویژن کا رخ کیا اور قریباً 20 شوز میں کام کیا، لیکن یہ کوشش بھی کامیاب نہیں ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے شوبز کی دنیا چھوڑنے اور 2012 میں بدھ راہبہ بننے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بدھ مت کو اپنایا اور دلائی لاما کی پیروکار بن گئیں۔ نام بدل کر ’وین گیالتن سامٹن‘ رکھ لیا اور 4 نومبر 2012 کو راہبہ کے عہد کی رسم مکمل کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایشوریا رائے بالی ووڈ بدھ راہبہ برکھا مدان بھوت رام گوپال ورما سشمیتا سین کھلاڑیوں کا کھلاڑی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایشوریا رائے بالی ووڈ بدھ راہبہ برکھا مدان رام گوپال ورما سشمیتا سین کھلاڑیوں کا کھلاڑی اکشے کمار انہوں نے کے بعد
پڑھیں:
’سب کرکے دیکھ لیا آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے‘ میاں اسلم قبال کا مقتدرہ کو مشورہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء میاں اسلم قبال نے مقتدرہ کو مشورہ دیا ہے کہ آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام ٹی وی چینلز پر اینکرز روزانہ بیٹھ کر "پی ٹی آئی ٹوٹ گئی، پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھر گیا" جیسی باتیں کرتے ہیں، پچھلے ڈھائی سال سے جو کچھ پی ٹی آئی کے ساتھ ہو چکا ہے، ہر طرح کا جبر، فسطائیت، گولیاں، بندوقیں سب کر کے دیکھ لیا، آپ نے زور لگا کر تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو جیلوں میں ڈالا، اغواء کیا سب کچھ کر کے دیکھا، زبردستی پارٹی بھی چھڑوائی لیکن مقتدرہ جواب دے یہ سب کچھ کرنے کے بعد 8 فروری کو عوام نے آپ کے ساتھ کیا کیا؟ 8 فروری کے بعد کیا عمران خان کی مقبولیت میں کمی ہوئی ہے یا اضافہ؟ آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے اور آپ سیاسی نظریات سے مقابلہ کر ہی نہیں سکتے۔(جاری ہے)
پی ٹی آئی رہنماء نے کہا میرا سوال یہ ہے کہ کیا ملک کے تمام معاشی معاملات درست ہو گئے ہیں؟ بڑے بڑے ٹی وی چینلز پر بیٹھے اینکرز جو میرے لیے قابل احترام ہیں وہ یہ موضوع گفتگو کیوں نہیں بناتے کہ کسان کی کمر ٹوٹ چکی ہے، گندم کھلے آسمان تلے پڑی ہے اس کو حکومت خریدنے کو تیار نہیں اور کسان 2200 روپے پر بیچنے پر مجبور ہے، پچھلے سال بھی یہی ہوا، گنے کی فصل کے ساتھ بھی یہی ہوا اور اب بھی یہی ہو رہا ہے، شوگر مل مافیا کو تو سب فائدہ ہے، اسحاق ڈار ٹی وی پر بیٹھ کر چینی کی قیمت بڑھا دیتے ہیں اور اپنی رشتہ داری نبھاتے ہیں، اپنے لیے اربوں روپے کے منافع ہیں اور کسان کا استحصال ہی استحصال ہے۔ سابق صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ تحریک انصاف کی حکومت ہی تھی جس نے کسان کو پوری ادائیگی کرکے زراعت کو کھڑا کیا مگر ان موضوعات پر بات کرنے کا کسی چینل کے پاس وقت ہی نہیں، یہی حال صنعت کا بھی ہے، صنعت بند پڑی ہے، گروتھ ریٹ منفی ہے، بے شرمی سے "ہم نے کر دکھایا" کی محفل سجا کر عوام کا کروڑوں روپیہ خرچ کیا گیا، بجلی سستی کرنے کے جھوٹے دعوے کیے گئے، توانائی اتنی ہی سستی ہوتی تو ملک میں یوں صنعتی بحران نہ ہوتا، ملک سے brain drain تاریخی سطح پر نہ ہوتا۔ میاں اسلم اقبال کہتے ہیں کہ اس کا کسی کو احساس نہیں کہ عوام پس رہی ہے، لوگوں کے پاس قوت خرید ہی نہیں ہے، دنیا میں تیل کی قیمت 60 سے 65 ڈالر فی بیرل تک گر چکی ہے جو ہمارے دور میں 117 ڈالر فی بیرل تھی اس کے باوجود ہمارے دور میں پیٹرول 150 روپے فی لیٹر تھا جو اب 255 روپے فی لیٹر ہے، ڈیزل 145 روپے تھا، چینی جو ہمارے دور میں 70 روپے کلو تھی آج 170 روپے پر ہے اور پھر بھی کچھ سائنسدان کہتے ہیں کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے، میرا پھر سے دانشوروں اور اینکرز سے یہی سوال ہے کہ ضرور تحریک انصاف پر تنقید کریں آپ کا حق ہے مگر کیا آپ کو یہ بھی منع کر دیا گیا ہے کہ آپ نے غریب آدمی کے ساتھ کھڑے نہیں ہونا؟۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی ٹی وی پر جاتے ہیں تو ان سے سے پارٹی کے اندرونی معاملات سے متعلق سوالات کرتے رہتے ہیں اور عوام کے متعلق کوئی سوال ہوتا ہی نہیں، جنہوں نے اس حکومت پر تنقید کی اور بہادری سے اس میک اپ زدہ حکومت پر بات کی انہوں نے اپنی نوکریاں بھی گنوائیں، خدا سے ڈریں اور جو اس ملک کو یہاں تک پہنچانے والے ہیں تیس سال سے اس ملک کو چوس رہے ہیں ان کے بارے میں بھی سوال کریں غریب آدمی کے ساتھ کھڑے ہوں۔