NEW YORK,:

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عثمان جدون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک محدود وسائل کی وجہ سے توانائی کے نئے اور مہنگے منصوبوں پر عملدرآمد کے قابل نہیں ہیں۔

عثمان جدون کا کہنا تھا کہ چین دنیا بھر کے ترقی پذیر ممالک کو شمسی توانائی، ونڈ پاور انرجی اور برقی گاڑیوں کے منصوبوں میں رہنمائی کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر اور ابھرتی ہوئی معیشت کی توانائی منتقلی میں مدد کیلیے مزید تعاون کی ضرورت ہے۔

پاکستان کے حوالے سے عثمان جدون نے اقوام متحدہ کو بتایا کہ ملکی معیشت کو 60 فی صد تک متبادل اور کم خرچ توانائی کے منصوبوں پر منتقل کرنے کا منصوبہ ہے جو 2030 تک پایہ تکمیل تک پہنچے گا اور اس دوران 13 ہزار میگاواٹ ہائیڈرو پاور کو توانائی کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

عثمان جدون کے مطابق پاکستان شمسی توانائی اور ونڈ پاور انرجی کے لیے موزوں ملک ہے، اور اس کے لیے 100 ارب ڈالر کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جبکہ 2050 تک 150 ٹریلین ڈالر کی ضرورت ہو گی۔

پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عثمان جدون نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ توانائی منتقلی کے ان منصوبوں کے لیے ترقی یافتہ ممالک اپنا کردار ادا کریں، تاکہ اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مارچ کے وسط سے اب تک غزہ پر ہونے والے کم از کم 36 اسرائیلی فضائی حملوں میں صرف خواتین اور بچے ہی جاں بحق ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی ترجمان روینہ شمداسانی نے جمعہ کو بتایا کہ 18 مارچ سے 9 اپریل کے دوران غزہ میں رہائشی عمارتوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیل نے 224 حملے کیے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے دفتر نے 36 ایسے حملوں کے بارے میں معلومات کی تصدیق کی ہے جس میں تمام جاں بحق افراد خواتین اور بچے تھے۔

یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مارچ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 1,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔ 

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز خان یونس میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد جن میں سات بچے شامل تھے ایک فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ غزہ میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے امداد کا ایک قطرہ بھی نہیں پہنچا۔ خوراک، ایندھن، دوا سمیت سب ناپید ہے، اب غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے جہاں عام شہری موت کے ایک نہ ختم ہونے والے چکر میں پھنسے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں حالات پہلے سے کہیں زیادہ بدتر ہو چکے ہیں۔ فلسطینیوں کو زبردستی چھوٹے علاقوں میں دھکیلا جا رہا ہے، امداد روک دی گئی ہے اور ان کی زندگی کے لیے حالات اس حد تک ناقابل برداشت ہو چکے ہیں جو ان کے بطور قوم وجود کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔

اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے غزہ کے جنوبی علاقوں میں نئی زمینوں پر قبضے کے منصوبے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج مسلسل انخلاء کے احکامات جاری کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی اونروا کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 4 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کیا جا چکا ہے جبکہ امداد کی رسائی مکمل طور پر بند ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس کل سے اسلام آباد میں ہوگی
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2روزہ کانفرنس کل سے اسلام آباد میں ہوگی
  • تیسری اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی تیاری کانفرنس اسلام آباد میں ہو گی ، اعلیٰ حکومتی  ،عسکری عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کےسینیئر حکام شرکت کریں گے
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
  • غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار
  • غزہ میں پانچ سال سے کم عمر 60 ہزار سے زائد بچوں میں غذائی قلت کا شکار
  • کامران ٹیسوری سے مرتضیٰ وہاب کی ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
  • اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے ادارے کا پاکستان سمیت 60 سے زائد ممالک میں عملے میں 20فیصد کمی کا اعلان
  • اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق