Express News:
2025-01-27@17:00:33 GMT

اسٹیٹ بینک آج مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

کراچی:

اسٹیٹ بینک نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا۔

ذرائع کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد 2025 کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

ماہرین کے مطابق مہنگائی میں کمی کے باعث شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی متوقع ہے۔   

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مانیٹری پالیسی

پڑھیں:

اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) نے آئندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود مزید ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کر دیا. جس کے بعد شرح سود 12 فیصد کی سطح پر آگئی۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 100 بیسس پوائنٹس کمی کے بعد شرح سود 12 فیصد ہوگئی ہے. مانیٹری پالییسی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں ملک کی معاشی کارکردگی اور مختلف عوامل کا جائزہ لیا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ رواں مالی سال کے 6 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.2 ارب ڈالر سرپلس رہا، جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.4 ارب ڈالر کے خسارے سے دو چار تھا. اس سے ہمیں زر مبادلہ ذخائر بہتر بنانے میں مدد ملی۔ان کا کہنا تھا کہ افراط زر پچھلے کچھ ماہ کے دوران بہت تیزی سے نیچے آئی ہے. بالخصوص گزشتہ سال یہ بلند ترین سطح پر تھی. تاہم دسمبر میں 4.1 کی نچلی سطح پر آگئی. اسٹیٹ بینک کو ان عوامل کی وجہ سے مارکیٹ مداخلت کا موقع ملا. رواں ماہ بھی افراط زر میں مزید کمی کی توقع کی جارہی ہے۔جمیل احمد نے کہا کہ کور انفلیشن ریٹ اس وقت بھی 9.1 فیصد کی سطح پر ہے. ہمارے خیال میں رواں مالی سال کے اختتام پر جون میں افراط زر 5 سے 7 فیصد رہنے کی توقع ہے. اسی طرح مہنگائی کے دیگر اعداد و شمار میں بھی اتار چڑھاؤ کی توقع ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ غیر ملکی ترسیلات زر اور برآمدات کے اعداد و شمار بھی مثبت آر ہے ہیں. مہنگائی کی حوالے سے ہمارا تخمینہ 11.5 سے 12 فیصد تھا. سپلائی سائیڈ کے مسائل کم ہونے سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے افراط زر تیزی سے کم ہوئی ہے. مالی سال 2025 کی مکمل افراط زر ساڑھے 5 سے ساڑھے 7 فیصد رہے گی۔جمیل احمد نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ پچھلے ماہ درآمدات 5 ارب ڈالر سے زائد رہیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھی ہیں. نومبر میں تیل کی ادائیگیاں کم ہونے کی وجہ سے یہ نمبر کم رہا تھا. ہماری معیشت در آمدی تیل پر انحصار کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ درآمدات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اب درآمدات پر کوئی پابندی نہیں. وہ معمول کے مطابق جاری ہیں. یہ سب توقع کے مطابق ہے.ملک میں معاشی سرگرمیاں بہتر ہوں گی تو یہ ہونا معمول ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر میں نمایاں بہتری آئی ہے. لیکویڈیٹی دستیاب ہوتی ہے تو درآمدات میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا. تاہم اس کی مانیٹرنگ کرنی ہے تاکہ نظر رکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کائبور 12 فیصد کے آس پاس ہے، جب کہ ڈیڑھ سال قبل یہ 24 فیصد سے زائد تھا، یعنی اس میں قرض لینے والوں پر بوجھ نصف رہ گیا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ حقائق کو سامنے رکھ کر بات کی جائے تو زیادہ بہتر رہتا ہے. گزشتہ سال زرعی قرض 2 ہزار 300 ارب روپے رہا تھا. اس سال 2 ہزار 600 ارب روپے سے زائد جانے کی توقع ہے، پہلی ششماہی میں ایک ہزار 300 ارب زرعی شعبے کو قرض جاچکا ہے. رواں سال بعض عوامل کی وجہ سے زرعی پیداوار کم رہی ہیں۔جمیل احمد نے کہا کہ مہنگائی میں کمی کے اثرات عوام تک پہنچ رہے ہیں. پہلے جس شرح سے مہنگائی بڑھ رہی تھی. روزانہ کی بنیاد پر قیمتیں بڑھ جاتی تھیں، جب کہ اب ایسا نہیں ہے، بالخصوص غذائی اشیا کی قیمتیں مستحکم ہیں. تاہم بعض آئٹمز ایسے ہوتے ہیں، جن کی قیمتیں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں. ہماری کوشش ہے کہ قیمتوں کو مستحکم رکھا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان
  • وزیراعظم کا اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی کا خیر مقدم
  • اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کر دیا
  • اسٹیٹ بینک شرح سود کا اعلان آج کرے گا، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جاری
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج، شرح سود میں 2 فیصد تک کمی متوقع
  • اسٹیٹ بینک کے پاس پالیسی ریٹ 8فیصد پر لانے کی گنجائش موجود ہے‘عاطف اکرام شیخ
  • اسٹیٹ بینک نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کرے گا
  • معیشت کی ترقی کیلیے اسٹیٹ بینک 5 فیصد تک شرح میں کمی کرے
  • سائٹ ایریا کے صنعتکاروں کا پالیسی ریٹ سنگل ڈیجٹ کرنے کا مطالبہ