چین اور بھارت کی ہمالیہ میں پانی پر ’’انوکھی جنگ‘‘
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
لاہور:
چینی حکومت نے پچھلے ماہ تبت کے دریائے یارلنگ زنگبو پر ’’میدوگ ہائیڈروپاور اسٹیشن ‘‘نامی ڈیم بنانے کی منظوری دی یہ تکمیل کے بعد دنیا کا سب سے بڑا ڈیم ہو گا جس پہ 137ارب ڈالرلاگت آئیگی اور یہ ’’60 ہزار میگاواٹ‘‘ بجلی پیدا کرے گا۔
یعنی پاکستان میں بجلی کی ضرورت سے بھی دوگنا زیادہ تاہم ڈیم بنانے کی خبر نے بھارتی حکومت کے ایوانوں میں ہلچل پیدا کر دی، وجہ یہ ہے کہ تبتی دریا بھارت میں داخل ہو کر ارونا چل پردیش میں ’’سیانگ‘‘ اور آسام میں ’’برہم پترا ‘‘کہلاتا ہے۔
یہ دونوں ریاستوں میں لاکھوں ایکڑ کھیت اور چائے کے باغات سیراب کرتا ہے، نیز بھارت دریا پر دو ڈیم بنا رہا ہے، چینی ڈیم بنا تو بھارت کو خدشہ ہے نہ صرف بھارتی کھیتوں کا وسیع رقبہ پانی سے محروم ہو گا بلکہ بھارتی ڈیم بھی بجلی پیدا نہیں کر سکیں۔
چینی ڈیم کو سخت خطرہ سمجھتے ہوئے بھارت نے چینی منصوبے کے قریب ہی دریائے سیانگ پر اپنا ڈیم’’اپر سیانگ ہایڈروالیکٹرک پروجیکٹ‘‘بنانے کا اعلان کر دیا، یہ ڈیم تکمیل پر 10 سے 12 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا یوں وہ پاک وہند کا سب سے بڑا ڈیم بن جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت: آرڈیننس فیکٹری میں ہولناک دھماکہ، 8 افراد ہلاک 7 زخمی
نجی ٹی وی چینل کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں ایک آرڈیننس فیکٹری میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے جبکہ متعدد ملبے تلے دب گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کی آواز تقریباً 5 کلو میٹر دور تک سنی گئی ریسکیو ٹیموں نے فیکٹری کے ملبے تلے پھنسے 2 افراد کو زندہ نکال لیا جبکہ مزید امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا کہ جس وقت دھماکہ ہوا اور عمارت کی چھت گری اس وقت 14 کارکن فیکٹری کی چھت پر موجود تھے، خوش قسمتی سے ریسکیو ٹیموں نے اب تک کم از کم دو افراد کو بچا لیا ہے۔
آرڈیننس فیکٹری میں دھماکے سے ہتھیاروں کی ہینڈلنگ اور حفاظتی معیار کو یقینی بنانے میں بھارتی نااہلی ثابت ہو چکی ہے، اس سے قبل اکتوبر 2024 میں بھی بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں واقع آرڈیننس فیکٹری میں خوفناک دھماکا ہوا تھا جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔