Jasarat News:
2025-01-27@17:11:01 GMT

پشتونوں میں میراث کے مسائل زیادہ ہیں،چیف جسٹس پشاور

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

پشاور(آئی این پی )چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا خاص کر پشتونوں میں میراث کے مسائل سب سے زیادہ ہیں، ہم نماز ، روزہ، حج پر توجہ دیتے ہیں لیکن بہن کو وراثت میں اس کا حصہ نہیں دیتے۔ خیبرپختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں میراث کے مقدمات کی تیز رفتارطریقہ کار سماعت کے موضوع پر سہ روزہ خصوصی تربیتی پروگرام اختتام پذیر ہوگیا ۔ صوبہ کے مختلف اضلاع میں تعینات چوبیس سول ججز/علاقہ قاضیوں نے اس تربیتی پروگرام میں حصہ لیا۔تربیت کا بنیادی مقصد سول ججز/علاقہ قاضیوں کو وراثت کے تنازعات کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ضروری مہارت، علم اور سمجھ سے آراستہ کرنا تھا تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب میں پشاور / اکیڈمی کے چیئرمین جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔مہمان خصوصی چیف جسٹس جسٹس اشتیاق ابراہیم نے شرکائے تربیت کو میراث سے متعلق مقدمات کی تیز رفتار طریقہ کار سماعت کی سہ روزہ تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ججز کا عہدہ کوئی معمولی عہدہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو انتہائی نازک ہے، دیانتداری، غیر جانب داری، امانت داری، شریفانہ رویہ اور اخلاص جیسی صفات، جج /قاضی میں بدرجہ اتم موجود ہونی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ میراث سے متعلق مسائل خیبر پختونخوا اور خاص کر پشتونوں میں سب سے زیادہ ہیں، ہم نماز، روزہ، حج اور دیگر اسلامی امور پر توجہ دیتے ہیں لیکن جب بات وراثت کی آتی ہے تو ہم بہن کو اس کا حصہ نہیں دیتے اور دین کے بجائے رواج کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بطور چیف جسٹس تعیناتی کے بعد اپنے وژن کے مطابق انہوں نے دیوانی مقدمات، جیل ریفامز اور فیملی سے متعلق مقدمات میں مسائل کے بعد چوتھے بڑھے مسئلے وراثت سے متعلق مقدمات کی طرف توجہ دی۔ اس دوران ان کے پاس اکثر شکایات وراثت سے متعلق آئی اور ایک اندازے کے مطابق صوبہ بھر میں 18 ہزار سے 20 ہزار مقدمات وراثت یا میراث سے متعلق زیر التوا ہیں ،اب ہم کوشش کررہے ہیں کہ ان کو فوری نمٹانے کیلئے ڈویژنل سطح پر جائے۔چیف جسٹس عدالت عالیہ پشاور نے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ محنت کریں اور وقت کی پابندی کے ساتھ ساتھ فیصلے قانون کے مطابق بلا خوف اور ایمانداری کے ساتھ کریں، ہائی کورٹ اس میں آپ کے ساتھ ہے جبکہ ان کے ویلفیئر کے منصوبوں جس میں انڈومنٹ فنڈ ز وغیرہ شامل ہیں اسے جلد حل کرلیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں موجودہ وقت میں 26 ارب روپے کے پراجیکٹ چل رہے ہیں جبکہ ججز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے بھی کام ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چیف جسٹس کہا کہ

پڑھیں:

سراج الحق سے بیرسٹر سیف کی ملاقات، خیبرپختونخوا میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی دعوت

اسلام آباد:

سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بیرسٹر سیف اور سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے ملاقات کی۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے سراج الحق کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب  سے امن کے حوالے سے مشاورتی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ پہنچایا۔

اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کیلئے ہم ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں، صوبے میں امن کیلئے ایک ہزار جرگے کرنا پڑیں تو کریں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں خرابی کا سب سے زیادہ نقصان صوبہ خیبر پختونخوا کو ہوگا، صوبے میں امن قائم کرنا وفاقی و صوبائی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے۔

جماعت اسلامی کے سابق امیر نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور لاشوں پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، گزشتہ  عرصے میں بدامنی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان صوبہ خیبر پختونخوا کا ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • ‘آپ کے سوال میں بہت زیادہ تضحیک تھی’، شان مسعود کپتانی سے متعلق سوال پر ناراض ہوگئے
  • ہمیں توہین عدالت کا نوٹس دے دیتے ہیں ہم 4ججز عدالت میں پیش ہوجاتے،جسٹس محمد علی مظہرکے ایڈیشنل رجسٹرار کی اپیل پر ریمارکس
  • سراج الحق سے بیرسٹر سیف کی ملاقات، خیبرپختونخوا میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی دعوت
  • مقدمات کی بھرمار اور ججز کی کمی سےمصالحتی نظام ناگزیر ہوچکا‘ جسٹس منصور
  • ہم نماز، روزہ، حج ادا کرتے ہیں مگر بہن کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
  • اس وقت 10 لاکھ لوگوں کیلئے 13 جج ہیں، جسٹس منصور علی شاہ
  • مقدمات کی بھرمار اور ججز کی کمی کے باعث مصالحتی نظام ناگزیر ہوچکا، جسٹس منصور
  • ہم نماز ، روزہ، حج ادا کرتے ہیں مگر بہن کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
  • سپریم کورٹ، 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق سماعت کیلئے خصوصی انتظامات