حیدرآباد،سائٹ ایریا خستہ حالی کا شکار کوئی پوچھنے والا نہیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری حیدرآباد نے حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی نو منتخب باڈی کے ساتھ ایک میٹنگ کی میزبانی کی۔ جس میں صدر امجد اسلام، سینئر نائب صدر عمران ملک، سیکرٹری اطلاعات غلام قادر، ممبر گورننگ باڈی عرفان آرائیں، یامین قریشی، حسن ضیا جعفری، آصف شیخ، مرکزی نائب صدر ناصر شیخ اور ساجد آرائیں سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبران میں ضیا الدین قریشی، محمد عارف، عبدالستار خان، محمود راجپوت، صلاح الدین خان غوری، عبدالوحید شیخ، سید یاور شاہ، شوکت راجپوت، شوکت شیخ، محمد علی راجپوت، اشفاق احمد سومرو، سیکرٹری رافع قریشی اور دیگر نے صحافیوں کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور انہیں منتخب ہونے پر مبارکباد کے طور پر روایتی سندھی اجرک پیش کیے۔چیئرمین عبدالرحمن راجپوت نے سائٹ ایریا کو متاثر کرنے والے اہم مسائل بشمول تجاوزات، قبرستان اور انفرااسٹرکچر کے خدشات کو اجاگر کیا۔عبدالرحمن راجپوت نے کہا کو حیدرآباد سائٹ خستہ حال ہو چکا ہے نالے روڈ پر آ چکے ہیں۔ شہرِ حیدرآباد کے ٹیکس دینے والے مرکز کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں کی کہا کے چیف سیکرٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے گزشتہ دنوں جو وزٹ کیا وہ شہر کیلیے خوش آئند ہے۔ آٹوبھان کے آخر میں سائٹ ایریا ہے اگر وہاں کا بھی دورہ کرتے تو انہیں اجڑا ہوا سائٹ ایریا نظر آتا۔سائٹ ایریا اربوں روپے حکومت کو ٹیکس کی مد میں دیتا ہے اور لوگوں کے لیے بہترین روزگار بھی فراہم کرتا ہے۔ سائٹ کا انفرااسٹرکچر تباہ ہونے کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ حکومت کی تقریباً ایک ارب ایککروڑ روپے کی گرانٹ کو فوری ریلیز کیا جائے تاکہ سائٹ ایریا میں کچھ بہتری آسکے۔ انہوں نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے میں حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن کا ساتھ دیں۔حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر امجد اسلام نے میٹنگ کے تمام شرکا کو یقین دلایا کہ وہ اور ان کی ٹیم تمام اہم معاملات کو حل کرنے کے لیے حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔اجلاس کا اختتام وائس چیئرمین احسن معید شیخ نے صحافیوں کی موجودگی اور قیمتی وقت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حیدرا باد سائٹ ایسوسی ایشن سائٹ ایریا
پڑھیں:
کراچی؛ جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کیلیے حکمت عملی مرتب
کراچی:ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی بھینس کالونی ڈیری ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے ملاقات میں جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کے لئے حکمت عملی مرتب دے دی گئی جبکہ ڈیری ایسوسی ایشن نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔
مئیر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر منیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ طارق علی نظامانی نے جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس بنانے کے بڑے منصوبے کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں اسی ہفتے میں ڈیری ایسوسی ایشن بھینس کالونی ضلع ملیر کے نمائندہ وفد سے دوسری ملاقات میں منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے حکمت عملی مرتب دی گئی۔
اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر پروکیورمنٹ آفتاب احمد، سیکریٹری ڈیری ایسوسی ایشن شوکت مختار، جنرل سیکریٹری ڈیری فارم پروڈکشن ایسوسی ایشن ارشد چوہان اور متعلقہ یونین کونسل بھینس کالونی 3 کے چیئرمین جاوید اقبال، نجی کمپنی آئسس انٹرنیشنل کے جنرل منیجروراثت موجود تھے۔
ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا منصوبہ ہے کہ بھینس کالونی سے متصل کے ایم سی کی زمین پر دو بائیو گیس کے پروجیکٹ لگائے جائیں جس میں کچرے اور جانوروں کے فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائیں تاکہ شہر، نالوں اور سمندر کو آلودگی سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ماحول کو آلودگی سے بچانے اور کچرے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو بائیو گیس سے مستفید کرنا ہماری ترجیحی ہے۔ اس سلسلے میں بھینس کالونی کے مقامی لوگ اور ایسوسی ایشن بھرپور تعاون کریں یہ انکے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع ملیر میں بھینس کالونی دنیا کی سب سے بڑی بھینس کالونی ہے یہاں پروجیکٹ کو کامیابی کے ساتھ لگایا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے ایم ڈی سالڈ ویسٹ کو بتایا کہ یہاں تقریباً چار لاکھ مویشی ہیں جن سے تقریباً 6000 ہزار ٹن فضلہ روزانہ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چھوٹے پیمانے میں یہاں بائیو گیس بنا کر استعمال میں لا رہے ہیں جبکہ یہاں بڑی مقدار میں جانوروں کا فضلہ پیدا ہوتا ہے جسے سمندر میں پھینکنا پڑتا ہے۔ فضلہ محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانا بھینس کالونی کی انتظامیہ کے لیے بھی ایک مسئلہ رہا ہے جبکہ سالڈ ویسٹ کے ان اقدامات سے انہیں اور مقامی لوگوں کو ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے اقدامات قابل تحسین ہیں، اس پروجیکٹ کے آغاز سے نہ صرف ماحول آلودگی سے پاک ہو جائے گا بلکہ فضلے کو بائیو گیس میں تبدیل کرنے سے یہاں کے مکینوں کو سستی گیس مہیا کی جا سکتی ہے۔ ایسوسی ایشن نے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دو ہفتے میں ایس ایس ڈبلیو ایم بی کی نجی کمپنی زمین کا سروے کرنے کے بعد پروپوزل جمع کرائے گی اور پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے ٹائم لائن دے گی۔