Jasarat News:
2025-01-27@17:13:52 GMT

وی ٹرسٹ محنت کشوں کی تربیت کے لیے کام کر رہا ہے شفیع ملک

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

وی ٹرسٹ محنت کشوں کی تربیت کے لیے کام کر رہا ہے شفیع ملک

نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے بانی صدر اور وی ٹرسٹ کے چیئرمین پروفیسر محمد شفیع ملک سے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات اور این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال نے ملاقات کی اور محنت کشوں کے مسائل اور درپیش مسائل پر گفتگو کی۔ پروفیسر محمد شفیع ملک نے کہا کہ محنت کشوں کے مسائل کا حل یہ ہے کہ محنت کش اپنے حقوق کے لیے متحد ہو جائیں۔ سرمایہ دار طبقہ تو اپنے مفادات کے لیے منظم بھی ہے اور متحد بھی ہیں۔ انہوں نے محنت کشوں کے اداروں کو اپنی مٹھی میں جکڑا ہوا ہے۔ بدقسمتی سے محنت کشوں کے ادارے محنت کشوں کے بجائے سرمایہ داروں کے تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں اور محنت کشوں کا ہر شعبے میں استحصال کیا جا رہا ہے۔ محنت کشوں کے ادارے کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں۔ آئی ایل او سندھ لیبر کوڈ اور آئی ایل او پنجاب لیبر کوڈ ٹریڈ یونینز کو مکمل طور پر ختم کرنے کا حربہ ہے۔ مزدور فیڈریشنز اگر اس سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہوئیں اور اس کے خلاف بھرپور طریقے سے جدوجہد نہیں کی تو سرمایہ دار محنت کشوں کا نام ونشان مٹا دیں گے۔ آئی ایل او لیبر کوڈ آئی ایل او کے کنونشن کے خلاف ہے اور اس کے ذریعے ٹھیکیداری نظام کو مسلط کیا جارہا ہے اور محنت کشوں کے تمام حقوق کو ان سے چھینا جا رہا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ محنت کشوں کو آگہی اور شعور فراہم کیا جائے۔ ہم نے وی ٹرسٹ قائم ہی اسی لیے کیا تھا کہ محنت کشوں کو اپنے حقوق کا علم ہو اور انہیں قوانین کی آگہی حاصل ہو۔ اس سلسلے میں ہم سہہ ماہی سطح پر محنت کشوں کی تربیت کے لیے ورکشاپ منعقد کریں گے۔ مزدور فیڈریشنز کے رہنماؤں کو اپنے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک بڑے کاز کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی۔ وی ٹرسٹ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ لیبر کوڈ کے خاتمے کے لیے پوری قوت کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔ نیشنل لیبر فیڈریشن سے ہمیں پوری توقعات اور امیدیں وابستہ ہیں۔ نیشنل لیبر فیڈریشن ہی محنت کشوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرسکتی ہے۔ مزدور تحریک بند کمروں سے نکل پر سڑکوں پر آئے حقوق مانگے نہیں بلکہ چھینے جاتے ہیں۔ پاکستان پر ایک مخصوص اشرافیہ کی حکمرانی ہے۔ جنہوں نے 70سال سے غریب عوام کا استحصال کیا ہے۔ غریب آدمی کے بچے صحت اور تعلیم سے محروم ہیں۔ حکمرانوں نے بیرون ممالک سے قرضے اپنی عیاشیوں کے لیے حاصل کیے ہیں۔ قومی ادارے پاکستان اسٹیل، پی آئی اے، یوٹیلیٹی اسٹورز، ریلوے محنت کشوں نے نہیں بلکہ حکمرانوں اور بیوروکریسی کی کرپشن نااہلی کی وجہ سے تباہ وبرباد ہوئے ہیں۔ قومی اداروں کی تباہی اور بربادی میں محنت کشوں کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ قومی اداروں کو فروخت کرنا پاکستان کو فروخت کرنے کے مترادف ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیشنل لیبر فیڈریشن محنت کشوں کے ا ئی ایل او کہ محنت کے لیے

پڑھیں:

ہم نماز، روزہ، حج ادا کرتے ہیں مگر بہن کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے شرکائے تربیت کو میراث سے متعلق مقدمات کی تیز رفتار طریقہ کار سماعت کی سہ روزہ تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ججز کا عہدہ کوئی معمولی عہدہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو انتہائی نازک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا خاص کر پشتونوں میں میراث کے مسائل سب سے زیادہ ہیں، ہم نماز، روزہ، حج پر توجہ دیتے ہیں لیکن بہن کو وراثت میں اس کا حصہ نہیں دیتے۔ خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں ’’میراث کے مقدمات کی تیز رفتار طریقہ کار سماعت‘‘ کے موضوع پر سہ روزہ خصوصی تربیت اختتام پذیر ہوگیا۔ صوبہ کے مختلف اضلاع میں تعینات چوبیس سول ججز/علاقہ قاضیوں نے اس تربیتی پروگرام میں حصہ لیا۔ تربیت کا بنیادی مقصد سول ججز/علاقہ قاضیوں کو وراثت کے تنازعات کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ضروری مہارت، علم اور سمجھ سے آراستہ کرنا تھا، تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب میں پشاور / اکیڈمی کے چیئرمین جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ بیرسٹراختیار خان، ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی جہانزیب شنواری، ڈین فیکلٹی ضیاء الرحمان سمیت اکیڈمی کے تمام ڈائریکٹرز اور افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مہمان خصوصی چیف جسٹس جسٹس اشتیاق ابراہیم نے شرکائے تربیت کو میراث سے متعلق مقدمات کی تیز رفتار طریقہ کار سماعت کی سہ روزہ تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ججز کا عہدہ کوئی معمولی عہدہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو انتہائی نازک ہے، دیانتداری، غیر جانب داری، امانت داری، شریفانہ رویہ اور اخلاص جیسی صفات، جج /قاضی میں بدرجہ اتم موجود ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ میراث سے متعلق مسائل خیبر پختونخوا اور خاص کر پشتونوں میں سب سے زیادہ ہیں، ہم نماز، روزہ، حج اور دیگر اسلامی امور پر توجہ دیتے ہیں لیکن جب بات وراثت کی آتی ہے تو ہم بہن کو اس کا حصہ نہیں دیتے اور دین کے بجائے رواج کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بطور چیف جسٹس تعیناتی کے بعد اپنے وژن کے مطابق انہوں نے دیوانی مقدمات، جیل ریفامز اور فیملی سے متعلق مقدمات میں مسائل کے بعد چوتھے بڑھے مسئلے وراثت سے متعلق مقدمات کی طرف توجہ دی۔ اس دوران ان کے پاس اکثر شکایات وراثت سے متعلق آئی اور ایک اندازے کے مطابق صوبہ بھر میں 18 ہزار سے 20 ہزار مقدمات وراثت یا میراث سے متعلق زیر التواء ہیں ،اب ہم کوشش کررہے ہیں کہ ان کو فوری نمٹانے کےلئے ڈویژنل سطح پر جائے۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ پشاور نے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ محنت کریں اور وقت کی پابندی کے ساتھ ساتھ فیصلے قانون کے مطابق بلا خوف اور ایمانداری کے ساتھ کریں، ہائی کورٹ اس میں آپ کے ساتھ ہے جبکہ ان کے ویلفیئر کے منصوبوں جس میں انڈومنٹ فنڈ ز وغیرہ شامل ہیں اسے جلد حل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں موجودہ وقت میں 26 ارب روپے کے پراجیکٹ چل رہے ہیں جبکہ ججز کی کمی کو پورا کرنے کےلئے بھی کام ہو رہا ہے ہم اپنے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کو لے کر چل رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل اکیڈمی کی دیوانی مقدمات، جیل ریفامز، فیملی اور وراثت سے متعلق مقدمات کے مسائل پر مختلف عنوانات کے تحت تربیتی پروگراموں کے انعقاد پر ڈی جی جوڈیشل اکیڈمی اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ضلعی عدلیہ کے ججز کے لئے بیرون ملک تربیت میں سینیارٹی کو مدنظر رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اے سی آر کے پرفارما کو بھی تبدیل کررہے ہیں جس کے لئے 28 جنوری کو اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں ججز کی مشاورت سے بہتری لائی جائے گی۔ اس سے قبل ڈی جی اکیڈمی نے اپنے خطاب میں تربیت مکمل کرنے والے شرکاء کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وراثت کے تنازعات کا بروقت اور موثر حل انصاف کو یقینی بنانے اور معاشرے میں سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • القادر ٹرسٹ کیس: سزاؤں کے خلاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں دائر
  • پاکستان اکارڈ پر عمل درآمد سے حادثات سے بچا جاسکتا ہے، ناصر منصور
  • شکیل شیخ کا شوگر مل کا دورہ‘ انتظامیہ اور محنت کشوں سے ملاقات
  • سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ
  • بھارتی فلم انڈسٹری کے مشہور مسلمان فلمساز انتقال کرگئے
  • امام مہدی کی شان میں گستاخی کسی صورت قابل قبول نہیں، محمد شفیع
  • ہم نماز، روزہ، حج ادا کرتے ہیں مگر بہن کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
  • القادر ٹرسٹ کیس، مفرور ملزمان کا معمہ
  • ماؤں نے مردوں کی تربیت ٹھیک نہیں کی جسٹس محسن اختر