سیف علی خان پر حملہ، ممبئی پولیس کا میڈیا پر ملزم کو بچانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ممبئی پولیس نے بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کیس میں ملزم کے فنگر پرنٹس میچ نہ کرنے کی خبروں کو مسترد کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس کے جوائنٹ کمشنر ستیانیاران چوہدری نے کہا کہ میڈیا پر فنگر پرنٹس ملزم سے نہ ملنے کی خبریں گمراہ کن اور بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں اور اس طرح کی چیزیں تفتیش کو الجھانے کیلیے کی جارہی ہیں تاکہ اصل ملزم گرفتاری سے بچ سکے۔
قبل ازیں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سیف علی خان کے گھر سے پولیس نے جو فنگر پرنٹس لیے وہ گرفتار ملزم شرف الالسلام سے نہیں مل رہے۔
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر پولیس نے بھی فنگر پرنٹس نہ ملنے سے متعلق خبروں کی تردید کی تھی جبکہ سی آئی ڈی افسر نے کہا تھا کہ رپورٹ آنے کے بعد ممبئی پولیس اس کی چھان بین کررہی ہے اور اسے فرانزک کیلیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق باندرا پولیس نے سیف علی خان کے گھر کے مختلف مقامات سے 20 سے زائد فنگر پرنٹس حاصل کیے تھے۔
واضح رہے کہ سیف علی خان 16 جنوری کو اپنے گھر میں مزاحمت کے دوران چاقو کے کئی واروں سے زخمی ہوکر اسپتال پہنچے تھے جہاں اُن کی دو سرجریز ہوئیں جبکہ وہ پانچ روز تک زیر علاج رہے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ممبئی پولیس سیف علی خان پولیس نے
پڑھیں:
کراچی: پولیو ورکرز پر تشدد کے الزام میں ایک شخص گرفتار، مقدمے میں بیوی بھی نامزد
کراچی:مومن آباد پولیس نے پولیو ورکرز کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جس میں ملزم کی بیوی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ مدعی مقدمہ نعیم الحسن جو کہ بحیثیت فوکل پرسن ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس ٹیم کے سیکیورٹی معاملات پر مامور ہے اس نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ پولیو ٹیم جس میں خواتین ورکرز بھی شامل وہ دن ساڑھے دس بجے کے قریب فرید کالونی گلی نمبر 9 سیکٹر 10 اورنگی ٹاؤن میں کام کر رہے تھے۔
بیان کے مطابق جیسے ہی وہ اس گلی سے گزر کر رونق اسلام اسکول کی جانب جا رہے تھے کہ گلی میں موجود محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ نے پولیو ٹیم پر حملہ کر کے لیڈی پولیو ورکر رقیہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر کپڑے پھاڑ دیئے اور نازیبا زبان استعمال کی۔
اس دوران اس کی بیوی نے دوسری پولیو ورکر خاتون سے بھی مارپیٹ کی جس کے باعث اسے بھی اندرونی چوٹیں آئیں جبکہ انھوں ںے پولیو ٹیم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
مدعی کے مطابق گلی میں پہنچا تو پولیو ورکر محمد اصغر کے بھی دائیں ہاتھ پر چوٹ لگنے سے سوجن آگئی تھی جبکہ پولیس بھی موقع پر پہنچ چکی تھی اس دوران پولیس اسٹاف کے ہمراہ محمد جان ولد غلام جان کو پولیس کی مدد سے پکڑا اور انھیں لے کر تھانے پہنچا ہوں اور میرا دعویٰ محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ پر پولیو ٹیم پر جان سے مارنے کی نیت سے حملہ آور ہونا اور خاتون پولیو ورکر اور دیگر اسٹاف کے کام مداخلت اور ہاتھا پائی کرنا ہے لہذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پولیس نے مقدمہ نمبر 176 سال 2025ء بجرم دفعات 354 ، 186 اور 337 اے ون چونتیس کے تحت مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا جو مزید تحقیقات کر رہی ہے۔