حماس نے 4صیہونی خواتین فوجی اور اسرائیل نے 200 فلسطینی یر غمالیوں کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینی اور حماس کی جانب سے رہا کی گئی صیہونی فوجی خواتین خوشی کا اظہار کررہی ہیں
غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک،خبر ایجنسیاں)حماس نے 4 اسرائیلی خواتین فوجی، اسرائیل نے200 فلسطینی یرغمالیوں کو رہا کردیا۔تفصیلات کے مطابق حماس نے مزید 4 اسرائیلی خواتین فوجی یرغمالیوں کو رہا کردیا جب کہ اسرائیل نے زیر حراست 200 فلسطینی شہریوں کو رہا کردیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو حلال احمر کے حوالے کردیا۔رپورٹس کے مطابق ہلال احمر کی گاڑیاں یرغمالیوں کو لے کر رفح کی جانب روانہ ہوگئیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق رہا کی گئیں فوجی یرغمالی خواتین کے نام کارینا اریئیو، ڈینیئلا گلبوہ، نعما لیوی، اور لیری الباگ ہیں اور یہ سب ایک ہی فوجی یونٹ کی رکن تھیں، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے وقت یہ چاروں اسرائیلی فوج کی خواتین سپاہی غزہ کے قریب تعینات تھیں۔بعد ازاں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی حکام نے بتایا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید 200 فلسطینیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے
مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ہر اسرائیلی فوجی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج سے تعلق رکھنے والی 4 خواتین اہلکاروں کو غزہ میں بھرے مجمع میں ریڈ کراس کے حکام کے حوالے کیا گیا۔قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیلی خواتین اہلکاروں کی ریڈ کراس کے نمائندوں کو حوالگی کے لیے غزہ کے فلسطین اسکوائر پر تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔فلسطین اسکوائر پر لگائے اسٹیج پر حماس اور ریڈ کراس کے نمائندوں نے یرغمالیوں کی حوالگی کے دستاویزات پر دستخط کیے جس کے بعد اسرائیلی فوج کی چاروں خواتین اہلکار حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کے مسلح جنگجوؤں کے پہرے میں ہنستی مسکراتی اسٹیج پر نمودار ہوئیں۔حماس کی قید سے رہائی پانے والی چاروں اسرائیلی خواتین اہلکار ہشاش بشاش نظر آرہی تھیں، انہوں نے مجمع کو دیکھ کر ہاتھ بھی ہلا کر خوشی کا اظہار کیا۔اس موقع پر پر غزہ کے شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ اسرائیل میں یرغمالیوں کے اہلخانہ سمیت اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد ان مناظر کو ٹی وی اسکرین پر براہ راست دیکھ رہی تھی۔الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے 121 فلسطینی عمر قید بھگت رہے تھے جبکہ دیگر 79 فلسطینیوں کو بھی طویل قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔اسرائیلی قید سے رہائی پانے والوں میں 69 سال کے عمر رسیدہ بزرگ اور 15 سال کا نوعمر فلسطینی بھی شامل ہے۔یاد رہے کہ 19 جنوری کو حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے 3 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا تھا جس کے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قید سے رہائی پانے اسرائیلی خواتین یرغمالیوں کو اسرائیلی قید کو رہا کردیا ریڈ کراس کے کو رہا کر کے مطابق کیا گیا رہا کی
پڑھیں:
غزہ سیز فائر، آج مزید 4 اسرائیلی خواتین رہا ہوں گی
ترجمان حماس کے مطابق آج رہا کیے جانیوالوں میں اسرائیلی فوج کی سپاہی لیری الباگ، کرینہ ایریف، ڈینئیل گلبوا اور نما لیوی کے نام شامل ہیں۔ اسرائیل کیجانب سے رہا کیے جانیوالے فلسطینی قیدیوں کی فہرست جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس آج مزید 4 اسرائیلی مغوی خواتین کو رہا کرے گی، تبادلے میں 180 فلسطینیوں کو رہا کیے جانے کا امکان ہے۔ ترجمان حماس کے مطابق آج رہا کیے جانے والوں میں اسرائیلی فوج کی سپاہی لیری الباگ، کرینہ ایریف، ڈینئیل گلبوا اور نما لیوی کے نام شامل ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔ اس سے قبل 19 جنوری کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام کے مزاحمت کاروں نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اسرائیلی قیدی خواتین کو انٹرنیشنل ریڈکراس کے حوالے کیا تھا۔
رہا ہونے والی خواتین میں 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ برطانوی نژاد ایملی دماری اور 31 سالہ ورون شتنبر خیر شامل تھی، جس کے جواب میں اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا، تاہم اب حماس آج مزید 4 اسرائیلی قیدی خواتین کو رہا کرے گی۔ امریکی میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں 26 مزید اسرائیلی قیدیوں اور سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔ یہ معاہدہ 5 ہفتے جاری رہنے کا امکان ہے۔ معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج غزہ کے کچھ علاقوں سے پیچھے ہٹے گی، اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، شمالی غزہ میں صاف پانی کے واحد پلانٹ کو تباہ کردیا ہے۔