صاف توانائی کی منتقلی، ترقی پذیر ممالک کو مالی معاونت دی جائے، پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
فائل فوٹو
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو صاف توانائی کی منتقلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مالی معاونت دی جائے۔
اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے عثمان جدون کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک محدود مالی وسائل کی وجہ سے مہنگے توانائی منصوبے مکمل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں شمسی توانائی، برقی گاڑیوں، ونڈ پاور کے شعبوں میں ترقی ہو رہی ہے، چین ترقی پذیر اور ابھرتی معیشتوں میں اس مثبت رجحان کی قیادت کررہا ہے۔
عثمان جدون کا کہنا تھا کہ پاکستان2030 تک قابل تجدید توانائی کا حصہ 60 فیصد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے، ملک میں شمسی اور ہوا سے توانائی پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔
پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان کے توانائی منتقلی کے اہداف کی تکمیل کے لیے 100 ارب امریکی ڈالر سے زائد درکار ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا ہتھیاروں کی برآمدات میں 318 ارب ڈالر مالیت کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر
مالی سال 2024 میں امریکی اسلحے کی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 میں حکومتی سطح پر دیگر ممالک کو فراہم کیے گئے دفاعی سازوسامان اور خدمات کی مالیت 117.9 ارب ڈالر بنتی ہے جو گزشتہ مالی سال کے 80.9 ارب ڈالر کے مقابلے میں 45.7 فیصد کا اضافہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 میں امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کی جانب سے براہ راست دیگر ممالک کو فروخت کیے جانے والے دفاعی سازوسامان کی مالیت 200.8 ارب ڈالر رہی جو مالی سال 2023 کے 170.6 ارب ڈالر کے مقابلے میں 23.5 فیصد زیادہ ہے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی اسلحے کی فروخت میں ہونے والے اضافے کی ایک وجہ مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کے بعد اپنے اسلحہ ذخائر کو دوبارہ بھرنا بھی ہے۔