کراچی (اسٹاف رپورٹر) جی ڈی اے کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس پیر صاحب پگاڑا کی صدارت میں راجا ہاؤس میں منعقد ہوا،اجلاس میں 8 فروری 2024 کے انتخابات کو دوبارہ مسترد کیا گیا،اور اس جعلی انتخابات کے خلاف 8 فروری کو سندھ بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا،اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم نے ملک میں
آئینی بحران کو جنم دیا ہے،اور ایسے جج مقرر کیے جا رہے ہیں جن کا تعلق سیاسی پارٹی سے ہے،جنہیں ہم مسترد کرتے ہیں ۔ جی ڈی اے نے پیر صاحب پگاڑا کو کراچی میں عوامی جلسے کی تجویز دی جس پر سنجیدگی سے غور کیا گیا، اجلاس میں سید صدرالدین شاہ راشدی ،ڈاکٹر صفدر عباسی،سید محمدراشدشاہ ،سید زین شاہ،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ،ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، سردار عبدالرحیم ،ایاز لطیف پلیجو،مسرور جتوئی،راحیلہ گل مگسی،نند کمار گوکلانی،سید زاہد زیدی،محسن مگسی اور دیگر نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

26ویں آئینی ترمیم کیس؛درخواستگزاروں کی فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا،جسٹس محمد علی مظہر کے اہم ریمارکس

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران درخواستگزار وں نے فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا کردی، جسٹس محمد علی مظہر نے وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ فل کورٹ معاملےپر آپ خودکنفیوژ ہیں،آپ اس بنچ کو ہی فل کورٹ سمجھیں۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،حامد خان اور فیصل صدیقی روسٹرم پر آ گئے،درخواستگزاروں نے آئینی ترمیم کیخلاف فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا کردی،26ویں ترمیم کیخلاف فل کورٹ بنچ تشکیل دیاجائے۔

آپ پہلے اپنا مائنڈڈسکلوز کر چکے  ہیں، کیس کسی دوسرے بنچ کو منتقل کردیا جائے،عدت کیس میں بانی و اہلیہ کے وکلا نے جج اعظم خان پر عدم اعتماد کااظہار کردیا

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ابھی آپ کی خواہشات کے مطابق فل کورٹ نہیں بن سکتا، آئینی بنچ میں ججز نامزدگی جوڈیشل کمیشن کرتا ہے،جوڈیشل کمیشن نے جن ججز کو آئینی بنچ کیلئے نامزد کیا وہ سب بنچ کا حصہ ہیں،ججز نامزدگی جوڈیشل کمیشن، کیسز کی فکسیشن 3رکنی کمیٹی کرتی ہے،کمیٹی سربراہ جسٹس امین الدین خان، کمیٹی میں جسٹس محمد علی مظہر اور میں شامل ہوں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ فل کورٹ معاملےپر آپ خودکنفیوژ ہیں،آپ اس بنچ کو ہی فل کورٹ سمجھیں، وکلا نے کہاکہ سپریم کورٹ میں موجود تمام ججز پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ ایسا ممکن نہیں، آئینی معاملہ صرف آئینی بنچ ہی سنے گا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آئینی بنچ میں موجود تمام ججز پر فل کورٹ ہی بنایا ہے۔

نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج، شرح سود میں 2 فیصد تک کمی متوقع

مزید :

متعلقہ مضامین

  • 26ویں آئینی ترمیم کیس؛درخواستگزاروں کی فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا،جسٹس محمد علی مظہر کے اہم ریمارکس
  • ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کے لیے تیاریاں شروع، آئینی ترمیم پیش
  • پی ٹی آئی نے 26ویں ترمیم چیلنج کر دی، تحریک انصاف کے اعتماد کیساتھ پاس ہوئی تھی: فضل الرحمن
  • پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم عدالت عظمیٰ میں چینلج کردی
  • پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا
  • تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی
  • ۔26 ویں ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کوئی ادارہ ختم نہیں کرسکتا،بلاول
  • ۔26ویں آئینی ترمیم کیخلافایک اور درخواست دائر