مودی کس منہ سے بھارت کا یوم جمہوریہ منارہے ہیں‘سردار عتیق احمد خان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
مظفرآباد(صباح نیوز)آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمدخان نے کہا کہ
کشمیریوں کے حق خورادایت چھیننے والے بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کی کوئی ضرورت نہیں۔بھارت ایک غاصب،جابر اور قاتل سٹیٹ ہے جس میں مسلمانوں ،سکھوں،عیسائیوں اور دیگرمذاہب سمیت نچلی ذات کے کروڑوں عوام پر زندگی تنگ کررکھی ہے۔مودی کوشرم آنی چاہیے کہ وہ کس منہ سے آج بھارت کا یوم جمہوریہ منارہے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر چوہدری طارق فاروق ،مرزا محمد جاوید، سردارامتیاز عباسی،راجہ طارق،عباس عباسی، شان عباسی ،سردار تجمل عباسی، سردار ناظم عباسی، ڈاکٹر مسعود انور، سردار سجاد سلیم، سردار احسان، سردار محمود، عبدالغفار عباسی اور دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کامیڈیا بھارت کے مظالم کو بے نقاب کررہا ہے۔قومی اور بین الاقوامی میڈیا پر بھی اس کی آواز پہنچی چاہیے تاکہ دنیا کو پتا چلے کہ اس بھارت میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکیولر ازم کاجھنڈا تھام رکھا ہے اس کے جھنڈے تلے خون ہی خون ہے اور یہ خون ناحق ہے ۔بھارت نے1947سے لے کراب تک ساڑھے 6لاکھ کشمیریوں کوشہید کیا۔صرف یہی نہیں گجرات،احمد آباد،آسام سمیت ان تمام ریاستوں مین جہاں پر ہندئوں ،سکھوں ،مسلمانوں،دلتوں اور دیگر ذاتی اور قوموں کے افراد نے اپنے حقوق کی بات کی تو انہیں قتل عام کیا۔مسلمانوں کی عظیم تاریخی عبادت گاہ بابری مسجد شہیدکرکے رام مندر تعمیرکیا۔سکھوں کے گولڈن ٹیمپل پرحملے کر سکھوں کو بے دردی سے قتل کیا۔صرف یہی نہیں بلکہ کینڈا میں بھی سکھوں کو قتل کیاجارہا ہے ۔دنیا کے ہرملک میں بھارت دہشت گردی کررہا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کاذمہ بھارت ہے اور ہمسایہ ملکوں کو اس میں ملوث کرکے پاکستان اور ایران ،افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب کروانا چاہتا ہے تاہم اس کی یہ سازش کامیاب نہیں ہوگی۔
سردار عتیق احمد خان
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت: زہریلے فضلے سے متعلق ناکام پالیسیوں پر عوام کا احتجاج
بھوپال حادثے میں مرنے والے افراد کے لواحقین مودی سرکار کے خلاف احتجاج کررہے ہیںنئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں نے بھارتی عوام کو احتجاج پر مجبور کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پتھم پور میں بھوپال سے لائے گئے زہریلے فضلے کے پہنچنے کے بعد سے عوام مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ بھوپال میں پیش آنے والے دنیا کے بدترین صنعتی حادثے کے مقام سے 337 ٹن زہریلے فضلے کے کنٹینرز کو ٹھکانے لگانے کے لیے لایا گیا ہے۔ پولیس نے مظاہرین کو متشرکرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔یاد رہے کہ بھوپال شہر میں 1984 ء کے گیس سانحے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔