پختونخوا میں امن کیلیے ہرطرح کاتعاون کریں گے‘ سراج الحق
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد: سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی ملاقات کررہے ہیں
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بیرسٹر سیف اور سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے ملاقات کی۔بیرسٹر سیف نے سراج الحق کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے امن کے حوالے سے مشاورتی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کیلئے ہم ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں،صوبہ خیبرپختونخوا میں امن کیلئے ایک ہزار جرگے کرنا پڑیں تو کریں۔ افغانستان پاکستان کے
تعلقات میں خرابی کا سب سے زیادہ نقصان صوبہ خیبر پختونخوا کو ہوگا۔سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاک، افغان تعلقات کی خرابی کا سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بیرسٹر محمد علی سیف اور محمد علی درانی نے ملاقات کی اور انہیں امن مشاورتی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔ سراج الحق نے کہا خیبرپختونخوا میں امن کیلیے ایک ہزار جرگے بھی کرنا پڑیں تو کریں گے جبکہ پاک افغان تعلقات کی خرابی کا سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو ہوگا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ صوبے میں قیام امن وفاقی و صوبائی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی ذمّہ داری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بے امنی، دہشت گردی اور لاشوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے اور بے امنی سے سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کا ہوا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سب سے زیادہ نقصان پختونخوا میں امن محمد علی
پڑھیں:
پروفیسر خورشید 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب امیر اور سابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق پروفیسر خورشید احمد کا انتقال برطانیہ کے شہر لیسٹر میں ہوا۔
پروفیسر خورشید 23 مارچ 1932ء کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے، وہ کئی کتابوں کے مصنف تھے جن میں اسلامی نظریہ حیات، تذکرہ زندان، پاکستان بنگلادیش اور جنوبی ایشیا کی سیاست سمیت درجنوں اردو اور انگریزی کتابیں شامل ہیں۔
وہ سن 2002ء سے 2012ء تک پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے رکن رہے۔ اُن کی دنیا بھر میں شناخت ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی ہے۔
انہیں 23 مارچ 2011ء کو علمی خدمات پر پاکستان کا اعلیٰ سول ایوارڈ نشان امتیاز عطا کیا گیا جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کے خدمات کے اعتراف میں کنگ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پروفیسر خورشید احمد کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔
سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، مرکزی رہنما لیاقت بلوچ، امیر العظیم و دیگر نے بھی خورشید احمد کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔