مخالفین کی تمام تر سازشیں ناکام ہو چکیں ‘ رانا مشہود
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
لاہور: چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہوداحمد خان میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں
لاہور(صباح نیوز) چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے،مخالفین کی ترقی کا سفر روکنے کی تمام تر سازشیں ناکام ہو چکی ہیں ،معاشی ترقی کے لیے کوششوں کے ثمرات سامنے آ رہے ہیں،ترکیہ کے صدر جلدپاکستان کا دورہ کریں گے،آئندہ بجٹ میں عوام کو مزید خوشخبریاں دیں گے۔ان خیالات کا اظہار
انہوں نے اتوار کے روز گلشن راوی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی مدبررانہ قیادت اور حکومت کی مثبت پالیسیوں کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے،پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری آرہی ہے اور تمام تر معاشی اشارئیے مثبت ،سٹاک مارکیٹ نے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں ،اڑان پاکستان پروگرام ملکی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ وزیر اعظم ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے دن رات کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی تمام وسائل بروئے کا ر لارہی ہے جس سے عام آدمی کا معیار زندگی بلند ہو رہا ہے۔رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)نے ہمیشہ ملک کو بحرانوں سے نکال کر ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور اب بھی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کوششیں جاری ہیں ،جس کے اثرات عام آدمی تک پہنچنا شروع ہو چکے ہیں ،مسلم لیگ (ن)جب بھی اقتدار میں آتی ہے ،ملک بھر میں ترقیاتی منصوبے شروع ہو جاتے ہیں جو پارٹی قیادت کی عوام دوستی اور ملکی تعمیر و ترقی کی ضامن ہونے کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق دور حکومت میں ایک ٹولے نے پاکستان کی نظریاتی اساس پر حملے کئے ، پاکستان کو شام ایران بنانے ،قومی اداروں کو مفلوج کرنے ،امریکہ میں پاکستان کے خلاف قرار دادیں پاس کروانے کی کوشش کی،آئی ایم ایف سے ڈیل کو ناکام کرنے کی کوشش کی،آئی ایم ایف کے باہر احتجاج کیا گیا،سول نافرمانی اور ملک میں دنگا فساد کروانے کی کوشش کی گئی،ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور ملکی معیشت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا،دوست ممالک ناراض ہو گئے ،بیرون سرمایہ کاری رک گئی ،ملک دیوالہ ہونے کے قریب چلا گیا ،ہم نے اپنی سیاست کی پروا کئے بغیر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا اوران کی تمام سازشیں ناکام ہو گئیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ،عالمی سطح پر پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا،جلد ترکی کے صدر پاکستان کا دورہ کریں گے، حکومت ماضی کی طرح قرض نہیں لے رہی بلکہ سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہی ہے۔ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر بیرونی ممالک سرمایہ کاری کر رہے ہیں جس سے ملک میں مزید سرمایہ اور خوشحالی آئے گی۔ چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام نے کہا کہ قائد محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق وزیر اعظم دن رات محنت کر کے پاکستان کی مخالف قوتوں کو ایک ہی جواب دے رہے ہیں کہ پاکستان کی ترقی کو اب کوئی نہیں روک سکتا۔،پاکستان کے خلاف سازش کرنے والوں کا اب کوئی والی وارث نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف اس ملک کو اور عوام کو خوشحال بنانا ہے ،آئندہ بجٹ میں عوام کو مزید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔سزائوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدالتیں میرٹ اور آئین کی بنیاد پر فیصلے دے رہی ہیں،اپوزیشن کو اگر کسی فیصلے پر اعتراض ہے تو عدالت سے رجوع کرنا چاہیے ۔ رانا مشہود نے دکھی انسانیت کی خدمت کے حوالے سے ریسکیو1122کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی رہنمائی میں ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے کیپسٹی بلڈنگ کر کے اس ادارے کوعالمی معیار کا ادارا ہ بنا دیا ہے جو دنیا بھر میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری رانا مشہود عوام کو کے لیے ملک کو
پڑھیں:
بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟
اسلام آباد:ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرتے ہیں جو اس کے جی ڈی پی کا اہم حصہ ہیں۔
بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ملکی معیشت اور ترقی کے لیے ایک اہم ذریعہ آمدن ہیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار (2023) کے مطابق پاکستان کو سب سے زیادہ ترسیلات خلیجی ممالک، امریکہ، برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ سے موصول ہوئیں۔
اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی و سماجی امور کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 272 ملین بیرونِ ملک مقیم افراد میں سے پاکستان دنیا کا ساتواں بڑا بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا حامل ملک ہے۔
مالی سال 2022-23 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے پاکستان کو 26 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات بھیجیں جو نہ صرف زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ بنیں بلکہ ملک میں لاکھوں خاندانوں کے لیے سہارا بھی بنیں۔
سعودی عرب ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ رہا جہاں سے تقریباً 4.4 ارب امریکی ڈالر (کل ترسیلات کا 24 فیصد) پاکستان بھیجے گئے۔ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے، جن سے جولائی تا فروری مالی سال 2024 کے دوران 3.1 ارب (17٪) اور 2.7 ارب (15٪) ڈالر پاکستان آئے۔
بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستانی کمپنیوں اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور معاشی ترقی کو فروغ ملتا ہے۔
ان کی مالی سرمایہ کاری ملک کے بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے، اور بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کو ایک پرکشش مقام بنانے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔
پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق، بیرون ملک مقیم 53 فیصد پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ ان کی موجودگی میزبان ممالک میں پاکستان کی شبیہ کو مثبت انداز میں پیش کرتی ہے۔
بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے میزبان ممالک میں کی جانے والی سیاسی و سفارتی سرگرمیاں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اہم اثر ڈال سکتی ہیں۔
امریکہ میں مقیم پاکستانی امریکی کمیونٹی نے مختلف سطحوں پر امریکی کانگریس سے رابطے کیے، جن میں پاک-امریکہ تعلقات، مسئلہ کشمیر، اور انسانی حقوق جیسے موضوعات شامل ہیں۔
برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے بھی ایسے اقدامات کیے جن سے برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی گئی۔
آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں نے پاکستانی طلباء کے لیے تعلیمی مواقع کے حصول کے لیے سرگرم مہمات چلائیں۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک، جہاں پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد کی بڑی تعداد موجود ہے، وہاں یہ کمیونٹی دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ترسیلات زر کا سب سے فوری فائدہ غربت میں کمی ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس جیسے پروگراموں کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ، حکومتی بانڈز اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ لانے میں مدد دے رہا ہے۔
اقتصادی ترقی، تجارت میں آزادی، اور بہتر طرزِ حکمرانی پر مبنی پالیسیوں کی حمایت کے ذریعے پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد نے پاکستان کو عالمی سرمایہ کاری اور ترقیاتی امداد کے لیے پرکشش ملک کے طور پر پیش کیا ہے۔