(ن)لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ‘ راجا محمد فاروق حیدر خان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
مظفرآباد(صباح نیوز)سابق وزیراعظم آزاد کشمیر و مرکزی رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) راجا محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی کرکے کشمیریوں کی تحریک کو دبانے کے لیے ہٹلر اور اسرائیل طرز پر کاروائیاں کرنے والا ہندوستان جمہوریت کا چیمپیئن نہیں بلکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب ملک ہے جس کی گواہی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی دو رپورٹس دے چکی ہیں جمہوریت آزادی اظہار اور عوامی خواہشات کے مطابق انہیں فیصلے کرنے کے اختیار کا نام ہے جو کچھ مقبوضہ کشمیر میں کیا گیا اور مجموعی طور پر ہندوستان
کے اندر اقلیتوں کے خلاف ہورہا ہے اس سے بھارت کے چہرے سے نقاب اتر گیا ہے موجودہ حکومت کی نا کوئی پالیسی ہے نا سمت اور نا ہی ویثرن جس کے باعث حالات دن بدن خرابی کی طرف جارہے ہیں آزادکشمیر کے اندر سیاست کے اطوار اب بدل گئے ہیں سیاسی جماعتوں کو اگر اپنا وجود برقرار رکھنا ہے تو پھر اپنا طرز سیاست بدلنا ہوگا مسلم لیگ (ن) میں کوئی گروپ ہے نا دھڑے بندی، جماعت میں مختلف آرا ہونا اس کی مظبوطی اور بہتری کے لیے ضروری ہوتا ہے، لیگی کارکنان آپس میں متحد رہیں جماعتی نظم و ضبط کی پابندی کریں تو کوئی دوسری قوت (ن) لیگ کا مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اس وقت بھی سب سے لائق اور باصلاحیت ٹیم مسلم لیگ (ن) کے پاس ہے جس نے 2016 سے 21 تک شاندار کارکردگی دکھائی رفاقت اعوان اور ان کے خاندان سے تعلق نسل در نسل کا ہے جو مزید مظبوط ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارراجہ محمد فاروق حیدر خان نے اعوان پٹی گڑھی دوپٹہ میں سلیم اختر اعوان کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کیا اس موقع پر راجہ محمد فرید خان،فاروق اعوان،شریف اعوان،خرم جاوید اعوان و دیگر بھی موجود تھے سابق وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ کشمیر ہمیشہ سے ہماری سیاست کا مرکزی نقطہ رہا ہے آل پارٹیز کانفرنس مستقبل کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہوسکتی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ کشمیر اور اس کی آزادی کے ایک نقطے پر ہم سب متفق ہوں اور وہ راے شماری کا آپشن ہے جس پر سارے نظریات کے ماننے والے متفق ہوسکتے ہیں اگر ہم پہلے ہی الگ بات کرینگے تو پھر ہماری بات میں وزن نہیں ہوگا پاکستان اور ہندوستان کو کشمیر کے حوالے سے ایک طرح سے دیکھنا کسی صورت قابل قبول نہیں ہندوستان ایک قابض،غاصب اور جارح ملک ہے جبکہ پاکستان ہمارا دوست اور ہمدرد ہے جس نے ہماری وجہ سے بہت سارے مسائل کا بھی سامنا کیا کشمیری اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں یہ ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے ،مسلم لیگ (ن) میں کوئی اختلاف نہیں ہمارے لیڈر نوازشریف ہیں جن کی قیادت میں ہم سب متفق ہیں وزیراعظم پاکستان نے مشکل ترین حالات میں ملک کو سنبھالا اگرچہ مشکلات ہیں مگر ہمیں یقین ہے کہ ملک کا مستقبل روشن ہے ایک مستحکم مظبوط پاکستان ہی کشمیریوں کی تحریک کے لیے تقویت کا باعث ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نواز شریف سے کوئی ناراضی نہیں، نہ غلط فہمی ہے، شاہد خاقان
نواز شریف کو 8 فروری کو اللّٰہ نے موقع دیا، انہوں نے گنوا دیا، شاہد خاقان عباسی - فوٹو: فائلعوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف سے کوئی ناراضی نہیں، نہ غلط فہمی ہے۔ ہم نے ن لیگ اصول کی بنیاد پر چھوڑی ہے۔ اگر نواز شریف 8 فروری کو الیکشن ہار تسلیم کر لیتے تو آج پاکستان کا نقشہ مختلف ہوتا۔
لندن میں پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسماعیل کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی دوسرے ملک کی شہریت لے کر بھی پاکستان سے تعلق برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ زرمبادلہ پاکستان بھیجنے کی تعداد بڑھ رہی ہے، ہماری جماعت مسائل کی بات کم اور حل کی بات زیادہ کرتی ہے۔ پاکستان میں اصل اپوزیشن عوام پاکستان پارٹی ہے۔
موجودہ حکومت کارکردگی میں PTI سے بھی بری ہے، شاہد خاقان عباسیلندن میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام پاکستان کو زبردست رسپانس ملا ہے، پارٹی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
کنوینر اے پی پی کہنا تھا کہ جب تک رول آف لاء نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرے گا، اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر سرمایہ کاری محفوظ ہو تو مزید زرمبادلہ آئے گا، اوورسیز پاکستانی اگر عمارتیں بنانے کی بجائے کاروبار میں پیسہ لگائیں تو زیادہ فائدہ ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ افسوس ہے کہ پاکستان میں الیکشن چوری ہوتے ہیں، آئین کے مطابق ملک چلانا پڑے گا، اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین واضح ہے، اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں، نواز شریف سے آخری ملاقات لندن میں ہوئی تھی، نواز شریف سے 35 سال کا تعلق ہے، لندن سے واپسی کے بعد ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے اقتدار کا راستہ چنا، مجھے اتفاق نہیں تھا، شہباز شریف سے میرا کوئی رابطہ نہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اتحاد انہونا ہے، پی پی اور ن لیگ کا اتحاد مفاد کا اتحاد ہے۔
الیکشن کمیشن نے شاہد خاقان عباسی کی جماعت، عوام پاکستان کو رجسٹر کرلیاالیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جماعت عوام پاکستان کو رجسٹر کرلیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ کوئی ناراضی نہیں، نہ کوئی غلط فہمی ہے، انکی سیاست کا عروج 2021 کا گوجرانوالہ جلسہ تھا، نواز شریف میرے لیڈر تھے، وہ ووٹ کو عزت دو سے ہٹ گئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا ہم نے ن لیگ اصول کی بنیاد پر چھوڑی ہے، نواز شریف کو 8 فروری کو اللّٰہ نے موقع دیا، انہوں نے گنوا دیا، اگر نواز شریف 8 فروری کو الیکشن ہار تسلیم کر لیتے تو آج پاکستان کا نقشہ مختلف ہوتا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو ملک انٹرنیٹ بند کر دیتا ہو وہاں ترقی نہیں ہو گی، پیکا کے ذریعے آزادیوں کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے، موجودہ حکومت نے ایک بھی قانون عوام کی فلاح کا نہیں بنایا۔
انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کے اڑان پاکستان میں صرف حد دیے گئے ہیں، راستہ نہیں بتایا، اس حکومت نے آج تک ایک پالیسی نہیں بنائی۔