اے آئی نے انسانوں کیلیے اشیا بھی تیار کرنا شروع کردیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
دنیا بھر میں اب بہت سی کمپنیوں نے اے آئی کی مدد سے اپنی پرڈکٹس تیار کرنا شروع کردیں ہیں، مشہور اور معروف کمپنی نائیک سمیت دیگر کمپنیوں نے اے آئی سے خدمات حاصل کرکے اپنی چیزیں مارکیٹس میں فروخت کرنا شروع کردیں ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائیک جیسی کمپنی نے اپنی پروڈکٹس کو اے آئی کی مدد سے بہتر کرکے مارکیٹس میں فروخت کرنا شروع کیا ہے، جس کے بعد نائیک کی چیزوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ دیکھنے کو آیا ہے، اسی طرح Syntilay نامی ایک کمپنی جوتے بنانے کے لیے اے آئی اور تھری ڈی پرنٹنگ کا استعمال کیا، جس کی قیمت 150 ڈالرز فی جوڑی ہے۔
کمپنی مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے پروڈکٹ ڈیزائن، صارفین کے تجربے، اور آپریشنل کارکردگی کو بدل رہی ہے، جس کی وجہ سے مارکیٹس میں مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ جوتوں کی جوڑی کی مانگ بڑھ گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اے آئی
پڑھیں:
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں کا عمل جاری ہے اور ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے کھانے پینے کی کئی اشیا پر ٹیکسوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس سے یہ اشیا مہنگی ہو سکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات اور جوسز مہنگے ہونے کا امکان ہے۔ کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور والے مشروبات یا نان شوگر سویٹس پر بھی قیمتوں میں اضافے کی تجویز ہے۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی کو 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک لے جانے کی تجویز زیر غور ہے۔مزید برآں، دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پر بھی 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈ گوشت سمیت دیگر گوشت کی مصنوعات پر بھی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز اور بیکری آئٹمز پر ٹیکس کی شرح میں بھی 50 فیصد تک اضافہ متوقع ہے، جو آئندہ تین برسوں میں بتدریج نافذ کیا جا سکتا ہے۔حکومت کی جانب سے بجٹ تجاویز کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، تاہم اس سے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔