کراچی میں سات دن بعد پانی کی فراہمی بحال، پیر سے معمول پر آنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی میں سات دن بعد پانی کی فراہمی معمول پر آنا شروع ہوگئی ہے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی جا ری ہے تاہم پیپری پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکی، شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں کو سات دن پانی کی قلت کاسامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے شہر کو پانی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے جس کے باعث شہر میں پیر سے پانی کی فراہمی معمول پر آنے کا امکان ہے، شہر میں سات دن میں ایک ارب 20 کروڑ گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہوئی۔
واٹر کارپوریشن حکام کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے 19 پمپس کے ذریعے شہر میں پانی کی فراہمی جا ری ہے پیر سے شہر میں پانی کی فراہمی معمول پر آجائیں گی۔
کراچی میں گزشتہ پیر کو دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ سے دو مرکزی لائنیں پھٹ گئی تھی تاہم ایک لائن کا مرمتی کام مکمل کرلیا گیا جبکہ دوسری لا ئن کی مرمت کام پیر تک مکمل ہونے کاامکان ہے۔
پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقے جن میں کورنگی ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، پی آئی بی کالونی، اولڈ سٹی ایریا سمیت دیگر شامل تھے ان میں پانی کی شدید قلت رہی اور شہریوں نے مہنگے داموں ٹینکرز کے ذریعے پانی حاصل کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی میں پانی کی کراچی میں معمول پر سات دن
پڑھیں:
سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ بلدیات سندھ نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو شناخت کر کے مارا جاتا تھا، شہر میں جو دہشت گردی ہوئی وہ دنیا کے کم شہر ہوں گے جہاں ہوئی ہوگی، نفرتوں کی سیاست کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1991ء کا معاہدہ سندھ کے ساتھ زیادتی ہے، پھر بھی کہتے ہیں اس پر ہی عمل کرلو۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پانی کی کمی ہے، 12 لاکھ ایکڑ زمین کیسے آباد کریں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں جیسی دہشت گردی ہوتی تھی ویسی شاید ہی کہیں ہوئی ہوگی، کراچی کا ماضی دہشت گردی سے متعلق بہت خوفناک ہے، کچھ سال پہلے شہر کے بدترین حالات تھے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو شناخت کر کے مارا جاتا تھا، شہر میں جو دہشت گردی ہوئی وہ دنیا کے کم شہر ہوں گے جہاں ہوئی ہوگی، نفرتوں کی سیاست کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری کامیابی یہ ہوگی کہ جب عہدے سے ہٹایا جائے تو ہم سے بہتر لوگ عہدے پر آئیں، ہمیں نظم و ضبط پیدا کرنا ہوگا۔