ٹرمپ اور ایلون مسک میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاملے پر جھگڑا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
واشنگٹن:
اسٹار لنک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایلون مسک اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان 500 بلین ڈالر کے منصوبے کے معاملے پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹار لنک کے سی ای او ایلون مسک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 500 بلین ڈالر کے مصنوعی ذہانت (AI) اقدام کے اعلان کے بعد ایک اہم دراڑ پیدا ہو گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والی دستایز کے مطابق منصوبے کا مقصد امریکا میں اے آئی ڈیٹا سینٹرز کا قیام ہے تاکہ ٹیکنالوجی کی دوڑ میں امریکا کی پوزیشن مضبوط کرنا ہے۔
اس منصوبے کے تحت آریکل، اوپن اے آئی، سافٹ بینک بھی سرمایہ کاری کریں گے جس کے بعد ایک لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
اس حوالے سے وائٹ ہاؤس میں تقریب ہوئی اور ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر اس منصوبے پر تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ اعلان کردہ فنڈنگ کے معاملے پر مبالاغہ آرائی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کیلیے سافٹ بینک کے پاس 10 ارب ڈالر سے بھی کم رقم محفوظ ہے۔
مسک نے اس پروجیکٹ کو ناقابل اعتبار قرار دیا اور OpenAI کے سی ای او سیم آلٹمین پر حملہ کیا۔ جن کے ساتھ مسک کی اختلاف کی تاریخ ہے۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے 2015 میں OpenAI کی مشترکہ بنیاد رکھی لیکن تنظیم کی ہدایت پر تنازعات کے بعد 2018 میں چھوڑ دیا۔
ایلون مسک نے اے آئی کے سربراہ پر سنگین الزامات لگائے جس پر انہوں نے بھی جواب دیا۔ ٹیک انڈسٹری کے جائنٹس کی اس لڑائی کو مبصرین نے انتہائی خطرناک قرار دیا ہے کیونکہ اس سے براہ راست صارفین کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایلون مسک
پڑھیں:
حماس نے ٹرمپ کے غزہ سے بے گھر کرنے کے منصوبے کو مسترد کر دیا
غزہ : حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، جس میں غزہ کے باشندوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کی بات کی گئی تھی۔ حماس کے ایک رہنما نے کہا کہ وہ اس تجویز کو ہر قیمت پر ناکام بنا دیں گے، جیسا کہ فلسطینی عوام نے ماضی میں بھی ایسے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے۔
تحریک اسلامی جہاد نے بھی اس تجویز کی سخت مذمت کی ہے اور اسے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف کارروائیوں کی حمایت قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے بیانات فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے دخل کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔
دوسری طرف، اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر اور وزیر خزانہ بزلیل سموٹریچ نے ٹرمپ کی تجویز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھا قدم ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد قاہرہ اور عمان نے غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کیا ہے اور فلسطینیوں کے اپنے وطن میں رہنے کے حق کی حمایت کی ہے۔