آئے روزنیاموقف،پی ٹی آئی نے مذاکرات کوسرکس بنادیا،عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد:مسلم لیگ ن کے رہنمااور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہاہے کہ پی ٹی آئی مذاکرات والی نہیں،دھرنوں اورنومئی والی جماعت ہے،انہوں نے مذاکرات کو سرکس بنادیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتےہوئے عرفان صدیقی نے کہاکہ بہترہوتاپی ٹی والے ہماراجواب لے لیتے۔ ہوسکتاہے کہ ہماراجواب پی ٹی آئی والوں کی خواہشات کےمطابق ہو۔
انہوں نے کہاکہ بیرسٹرگوہرنے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعدمذاکرات ختم کرنے اعلان کردیا، پی ٹی آئی والے مایوسی کاشکارہیں، اس جماعت میں فیصلہ سازی کے عمل کافقدان ہے،بھانت بھانت کی بولیاں بولی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے مذکرات کوسرکس بنادیا، ان کی مذاکراتی کمیٹی کاروزانہ نیاموقف ہوتاہے،مذاکرات کے دوران یہ کچھ کہتے ہیں اور باہرآکرکچھ اورکہتے ہیں،یہ مذاکرات والی نہیں،دھرنوں اورنومئی والی جماعت ہے،یہ جماعت مذاکرات کے لیے نہیں ڈی چوک اورپٹرول بموں کے لیے بنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مذاکرات کیتیسری نشست کے بعد اعلامیہ جاری کیاگیاتھاسپیکر نے اعلامیے کی روشنی میں میٹنگ بلائی تھی
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی انہوں نے نے کہاکہ
پڑھیں:
وزیراعظم سے عرفان صدیقی کی ملاقات، پی ٹی آئی کمیٹی سے مذاکرات کی تفصیل بتادی
فوٹو فائلوزیراعظم شہباز شریف سے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے ملاقات کی اور وزیراعظم کو پی ٹی آئی کمیٹی سے مذاکرات کی تفصیل کے بارے میں آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے آپس میں رابطے اور مذاکرات جمہوریت کی روح ہیں۔ ان رابطوں سے ملک اور قوم کو درپیش مسائل پر مشترکہ لائحہ عمل بنانے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے گریز غیرجمہوری رویہ ہے جس سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوتا ہے، مذاکرات سے گریز سے قومی یکجہتی کی فضا کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
جوڈیشل کمیشن بننے یا نہ بننے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا، عرفان صدیقی28 جنوری کو پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ چوتھا مشترکہ اجلاس ہوگا، عرفان صدیقی
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہنگاموں، محاذ آرائی اور تصادم کی نہیں بلکہ مفاہمت اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک ترقی کر رہا ہے اور عالمی سطح پر بھی اس کے وقار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ غیرجمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی میں رکاوٹ ڈالے۔