اسٹیٹ بینک نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسٹیٹ بینک نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کرے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )اسٹیٹ بینک آف پاکستان نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان پیر کوکرے گا۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر کو ہوگا جس کے بعد 2025 کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔ماہرین کو مہنگائی کی رفتار میں کمی پر شرح سود میں مزید 1فیصد کمی کی توقع ہے۔
مانیٹری پالیسی پر سروے میں ماہرین کی ڈیڑھ فیصد کمی کی رائے سامنے آئی ہے اور جنوری میں مہنگائی کی شرح 3 فیصد سے بھی نیچے آنے کی توقع ہے۔اسٹیٹ بینک مسلسل 7مرتبہ پالیسی ریٹ میں 9فیصد تک کی کمی کرچکا ہے جبکہ اس وقت بنیادی شرح سود 13فیصد پر ہے اور وزیراعظم شہبازشریف شرح سود میں مزید کمی کا اشارہ دے چکے ہیں۔دوسری جانب تاجر برادری کی نمائندہ تنظیموں کی جانب سے شرحِ سود میں 3 فیصد کمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کا اعلان کردیا؛ افراط زر میں اضافے کی پیشگوئی
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کا اعلان کردیا؛ افراط زر میں اضافے کی پیشگوئی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں کمی کا اعلان کردیا گیا ہے جب کہ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ افراط زر میں آنے والے مہینوں میں اضافہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کرکے شرح سود کو ایک فی صد کم کرکے 13 سے 12 فی صد مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی ڈیٹا میں کافی مثبت ٹرینڈ ہیں، تاہم افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پر بہت دباؤ تھا ۔ افراط زر اور کرنٹ اکاؤنبٹ میں کافی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ افراط زر کچھ ماہ میں بہت تیزی سے کم ہوا ہے ۔ مئی 2023ء میں 38 فیصد رہا اور گزشتہ ماہ 4.1 فیصد پر آگیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ جنوری کا افراط زر دسمبر سے بھی کم رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 6ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ 1.2 ارب ڈالر سرپلس رہا، اس سے قبل 4.1 ارب ڈالر کا خسارہ رہا تھا۔ ہمیں زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے کا موقع ملا اور ہماری توقعات سے زیادہ استحکام آیا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو مارکیٹ میں مداخلت کا موقع مل رہا تھا ۔ سرکاری ذخائر پلان سے کچھ کم رہے جب کہ فارورڈ بک کو مارکیٹ میں مداخلت سے کم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں افراط زر مزید کم ہوگا۔ کور انفلیشن 9.1 فیصد تھا، اب بھی زیادہ ہے اور افراط زر میں آنے والے مہینوں میں اضافہ ہوگا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ مالی سال کے اختتام تک افراط زر کی شرح 7 فیصد سے اوپر رہے گی۔ اس بنیاد پر افراط زر کے اہداف میں بھی تبدیلی آئے گی۔ رئیل انٹرسٹ ریٹ بھی اس سطح پر نہیں رہے گا۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ان عوامل کی وجہ سے محتاط ہوکر فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک اس سے قبل 5 جائزوں میں تسلسل کے ساتھ شرح سود میں 9 فیصد کمی لاچکا ہے ۔ قبل ازیں جون 2024 میں شرح سود 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی۔ آخری بار 17 دسمبر 2024ء کو ہونے والے جائزے میں پالیسی ریٹ 2 فیصد کم کرکے 13 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔