نواز شریف دور کے شہریت فیصلے پر عمل نہیں ہو رہا، محمود اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ نواز شریف دور کے شہریت فیصلے پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔
کوئٹہ میں اولسی جرگے سے خطاب میں محمود اچکزئی نے کہا کہ یہ جرگہ ناانصافی کی سختی سے مذمت کرتا ہے، ملک میں تمام اقوام کو اس کا حق دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ امن انصاف سے جڑا ہوا ہے، امن کبھی طاقت سے نہیں آتا، یہ حقیقت ہے ناانصافیوں کی وجہ سے یہاں بےامنی ہے۔
سربراہ پی کے میپ نے مزید کہا کہ نواز شریف کی حکومت میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا یہاں پیدا ہونے والوں کو شہریت ملے گی، اس فیصلے پر آج تک عملدرآمد نہیں ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہاں پشتونوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچے اب نہ افغانستان نہ پاکستان سے ہیں، بتایا جائے ہمارے مزدوروں اور غریبوں کو کس بنا پر قتل کیا گیا؟
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نواز شریف سے کوئی ناراضی نہیں، نہ غلط فہمی ہے، شاہد خاقان
نواز شریف کو 8 فروری کو اللّٰہ نے موقع دیا، انہوں نے گنوا دیا، شاہد خاقان عباسی - فوٹو: فائلعوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف سے کوئی ناراضی نہیں، نہ غلط فہمی ہے۔ ہم نے ن لیگ اصول کی بنیاد پر چھوڑی ہے۔ اگر نواز شریف 8 فروری کو الیکشن ہار تسلیم کر لیتے تو آج پاکستان کا نقشہ مختلف ہوتا۔
لندن میں پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسماعیل کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی دوسرے ملک کی شہریت لے کر بھی پاکستان سے تعلق برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ زرمبادلہ پاکستان بھیجنے کی تعداد بڑھ رہی ہے، ہماری جماعت مسائل کی بات کم اور حل کی بات زیادہ کرتی ہے۔ پاکستان میں اصل اپوزیشن عوام پاکستان پارٹی ہے۔
موجودہ حکومت کارکردگی میں PTI سے بھی بری ہے، شاہد خاقان عباسیلندن میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام پاکستان کو زبردست رسپانس ملا ہے، پارٹی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
کنوینر اے پی پی کہنا تھا کہ جب تک رول آف لاء نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرے گا، اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر سرمایہ کاری محفوظ ہو تو مزید زرمبادلہ آئے گا، اوورسیز پاکستانی اگر عمارتیں بنانے کی بجائے کاروبار میں پیسہ لگائیں تو زیادہ فائدہ ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ افسوس ہے کہ پاکستان میں الیکشن چوری ہوتے ہیں، آئین کے مطابق ملک چلانا پڑے گا، اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین واضح ہے، اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں، نواز شریف سے آخری ملاقات لندن میں ہوئی تھی، نواز شریف سے 35 سال کا تعلق ہے، لندن سے واپسی کے بعد ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے اقتدار کا راستہ چنا، مجھے اتفاق نہیں تھا، شہباز شریف سے میرا کوئی رابطہ نہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اتحاد انہونا ہے، پی پی اور ن لیگ کا اتحاد مفاد کا اتحاد ہے۔
الیکشن کمیشن نے شاہد خاقان عباسی کی جماعت، عوام پاکستان کو رجسٹر کرلیاالیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جماعت عوام پاکستان کو رجسٹر کرلیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ کوئی ناراضی نہیں، نہ کوئی غلط فہمی ہے، انکی سیاست کا عروج 2021 کا گوجرانوالہ جلسہ تھا، نواز شریف میرے لیڈر تھے، وہ ووٹ کو عزت دو سے ہٹ گئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا ہم نے ن لیگ اصول کی بنیاد پر چھوڑی ہے، نواز شریف کو 8 فروری کو اللّٰہ نے موقع دیا، انہوں نے گنوا دیا، اگر نواز شریف 8 فروری کو الیکشن ہار تسلیم کر لیتے تو آج پاکستان کا نقشہ مختلف ہوتا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو ملک انٹرنیٹ بند کر دیتا ہو وہاں ترقی نہیں ہو گی، پیکا کے ذریعے آزادیوں کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے، موجودہ حکومت نے ایک بھی قانون عوام کی فلاح کا نہیں بنایا۔
انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کے اڑان پاکستان میں صرف حد دیے گئے ہیں، راستہ نہیں بتایا، اس حکومت نے آج تک ایک پالیسی نہیں بنائی۔