مغربی افریقہ میں پھنسے 4 تارکین وطن پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانی تارکین وطن کئی ماہ تک مغربی افریقی ممالک میں پھنسے رہنے کے بعد وطن واپس پہنچنا شروع ہوگئے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ موریطانیہ میں پھنسے 4 پاکستانی ایئرپورٹ پہنچ گئے جبکہ رواں ماہ کے اوائل میں مراکش کے قریب کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے 22 پاکستانیوں کی وطن واپسی پیر سے شروع ہوگی۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں افریقی انسانی اسمگلروں نے بحر اوقیانوس میں ایک کشتی پر سوار 40 سے زائد پاکستانیوں کو اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔دفتر خارجہ نے ہفتے کو کہا تھا کہ وہ مراکشی حکام کے ساتھ رابطہ کر رہا ہے تاکہ زندہ بچ جانے والوں کو گروپوں میں واپس لایا جا سکے۔رباط میں پاکستانی سفارت خانہ مراکشی حکام کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی اور وطن واپسی کے پیچیدہ طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔وطن واپس آنے والے زیادہ تر پاکستانیوں کی لاہور آمد متوقع تھی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
گوگل میپ کا ایک اور کارنامہ، نیپال جانے والے فرانسیسیوں کو بھارت میں بریلی پہنچا دیا
کسی جگہ کا پتہ کرنا یا وہاں جانے کا راشتہ تلاش کرنے کے لیے گوگل میپ ایک بہتر ٹول کے طور پر کام کرتا ہے مگر کبھی کبھار لوگ گوگل میپ ایپلیکیشن پر اتنا اندھا اعتبار کرلیتے ہیں جس کا آگے انہیں مختلف صورتوں میں نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔
جیسا کہ گوگل میپ سے متعلق کئی ایسی خبریں سامنے آچکی ہیں کہ ایک شخص اس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے کسی انجان مقام پر پہنچ گیا یا گوگل میپ کی وجہ سے ایک شخص حادثے کا شکار ہوگیا۔
وہیں اب حال ہی میں گوگل میپ پر اعتبار کرنے والے 2 فرانسیسی سیاح نیپال جانے کے بجائے بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ’بریلی‘ پہنچ گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانس کے دو سیاح بذریعہ سڑک سائیکل پر دہلی سے کھٹمنڈو جا رہے تھے مگر بدقسمتی سے راستہ بھٹک گئے۔ وہ دونوں غلطی سے چوریلی ڈیم کے قریب پہنچ گئے۔ مقامی دیہاتیوں نے انہیں رات کے وقت دیکھا اور مدد کے لیے قریبی پولیس اسٹیشن لے گئے۔
پولیس نے گمشدہ سائیکل سواروں کو گاؤں کے رہنما کے گھر رات گزارنے کی اجازت دے کر ان کی مدد کی۔ اگلی صبح، انہوں نے انہیں راستے پر واپس جانے کے بارے میں ہدایات دیں اور انہیں صحیح راستہ بتاتے ہوئے روانہ کردیا۔
باہری سرکل آفیسر ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ فرانسیسی شہری برائن جیکس گلبرٹ اور سیباسٹین فرانکوئس گیبریل 7 جنوری کو فرانس سے پرواز کے ذریعے دہلی آئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ فرانسیسی سیاحوں کو پیلی بھیت سے تانک پور کے راستے نیپال کے شہر کھٹمنڈو جانا تھا۔ تاہم دونوں غیر ملکیوں کو گوگل میپس نے کوئی اور راستہ تجویز کردیا۔ ایپ نے انہیں بریلی میں بہیری کے راستے ایک شارٹ کٹ دکھایا، جس کی وجہ سے وہ گم ہو گئے اور چوریلی ڈیم تک پہنچ گئے۔
ارون کمار سنگھ کا کہنا تھا کہ جب جمعرات کی رات 11 بجے گاؤں والوں نے دونوں غیر ملکیوں کو ایک سنسان سڑک پر سائیکلوں پر گھومتے دیکھا، تو وہ ان کی زبان نہیں سمجھ پائے۔ دونوں غیر ملکیوں کو کسی حادثے سے محفوظ رکھنے کے لیے، وہ ان دونوں کو چوریلی پولیس چوکی لے گئے۔
جب اعلیٰ پولیس افسر انوراگ آریہ نے گمشدہ سیاحوں کے بارے میں سنا تو انہوں نے فرانسیسی شہریوں سے بات کی اور اپنی ٹیم سے کہا کہ وہ ان کی منزل، کھٹمنڈو تک رہنمائی میں انکی مدد کریں۔