پریانکا چوپڑا نے ایس ایس راجامولی کی نئی فلم میں شامل ہونے کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
معروف فلم ساز ایس ایس راجامولی نے اپنی نئی فلم SSMB29 کی تیاری شروع کر دی ہے، جس میں پہلی بار سپر اسٹار مہیش بابو اور بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا جوناس ایک ساتھ نظر آئیں گے۔
فلم کے آغاز کے ساتھ ہی، راجامولی نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک دلچسپ ویڈیو پوسٹ کی، جس نے مداحوں کے درمیان زبردست تجسس پیدا کر دیا ہے۔
ایس ایس راجامولی نے ایک مزاحیہ ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ اشارہ دیتے ہیں کہ انہوں نے مہیش بابو کو "قید" کر لیا ہے۔ ویڈیو میں مہیش بابو کو ایک شیر کے طور پر دکھایا گیا ہے، جو فلم "دی لائن کنگ" میں ان کے موفاسا کے ڈبنگ کردار سے متاثر ہے۔
راجامولی نے شیر کو پنجرے میں دکھایا اور کہا کہ اب مہیش بابو مکمل طور پر SSMB29 کے لیے وقف ہیں۔ ویڈیو میں پاسپورٹ دکھانے کا مطلب یہ ہے کہ فلم کی شوٹنگ بین الاقوامی مقامات، خاص طور پر افریقہ میں ہوگی۔
View this post on InstagramA post shared by SS Rajamouli (@ssrajamouli)
پریانکا چوپڑا جوناس نے راجامولی کی پوسٹ پر "Finally" لکھ کر مداحوں کی قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے چند ایموجیز بھی پوسٹ کیے۔ مداحوں کا ماننا ہے کہ یہ ان کی فلم میں اہم کردار کی تصدیق ہے۔
یہ ایک ایکشن ایڈونچر فلم ہے، جسے وجیندر پرساد نے لکھا ہے۔ فلم کی کہانی بھارتی اساطیر سے متاثر ہے، لیکن اسے جدید دور میں پیش کیا جائے گا۔
فلم میں کئی مشہور اداکار اور ممکنہ طور پر بین الاقوامی ستارے شامل ہوں گے۔ تاہم، باقی تفصیلات کو راز میں رکھا گیا ہے۔ فلم کی شوٹنگ کا آغاز 2 جنوری 2025 کو حیدرآباد میں پوجا تقریب کے ساتھ ہوا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راجامولی نے مہیش بابو
پڑھیں:
مودی حکومت نے”وقف بورڈ“ کو پوسٹ آفس میں تبدیل کر دیا ہے ، اویسی
ذرائع کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت کی طرف سے لایا جانے والا وقف ترمیمی قانون نہ صرف مسلمانوں کے مفادات کے خلاف ہے بلکہ مکمل طور پر غیر آئینی بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسد الدین اویسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ انہوں نے کہا سنبھل، گیانواپی اور متھرا کی مساجد اب بورڈ کی نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وقف بورڈ کو "پوسٹ آفس" میں تبدیل کر دیا ہے جس کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے، یہ قانون مسلمانوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے اور حکومت کو اسے فوراً واپس لینا چاہیے۔