گلگت، گستاخ تکفیری کی عدم گرفتاری پر دوسرے روز بھی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
استور میں ایک تکفیری مولوی کی جانب سے امام زمانہ (عج) کی شان میں بدترین گستاخی کیخلاف گلگت میں دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری پر گلگت میں دوسرے روز بھی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ضلع استور میں ایک تکفیری مولوی کی جانب سے امام زمانہ (عج) کی شان میں بدترین گستاخی کیخلاف گلگت میں دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کیپٹن شہید ضمیر عباس چوک پر عوام کی کثیر تعداد نے گستاخ کی عدم گرفتاری پر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ سنی عمائدین نے گستاخ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ استور میں تکفیری مولوی نے امام مہدی کی شان میں بدترین گستاخی کی لیکن حکومت نے ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی۔ انہوں نے کہا کہ گستاخ مولوی کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو گلگت بلتستان بھر میں دھرنے شروع ہونگے۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ
ملازمین کی ملک گیر تنظیم ’’اگیگا‘‘ پاکستان کی کال پر پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری، پنشن قوانین میں ردوبدل اور حکومت کی ملازمین کش پالیسیوں کے خلاف ملازمین کے احتجاج کی نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان بھرپور حمایت کرتی ہے اس لیے نیشنل لیبر فیڈریشن کی ملحقہ یونینوں کی آج کے مظاہرے میں بھرپور شرکت موجود ہے۔
ریلوے ، بجلی تقسیم کار کمپنیوں، اسکولوں، اسپتالوں اور دیگر محکموں کو نجکاری کے نام پر تباہ کرکے لاکھوں ملازمین کو بے روزگار کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ یہ سب IMF کے ایجنڈے کے تحت کیا جارہا ہے۔ چند لاکھ اشرافیہ پر مراعات کی بارش ہے اور اس کے لیے غریب ملازمین، مزدوروں، کسانوں کا پیٹ کاٹا جا رہا ہے، حکمران طبقہ اپنی مراعات بڑھا رہا ہے اور غریب مزدوروں اور ملازمین کے جائز حقوق چھینے جارہے ہیں حکمران تعلیم، علاج، روزگار تحفظ، فراہمی انصاف جیسی اپنی بنیاد ی ذمہ داریوں سے فرار حاصل کر رہے ہیں اور یہ بیروگاری کی تلوار صرف نچلے درجے کے ملازمین پر چلائی جارہی ہے۔ جبکہ اعلیٰ درجے کی اسامیوں پر بھرتی جاری ہے۔ ریلوے جیسے قومی اثاثے کو پہلے ناقص حکمت عملی کے تحت تباہ کیاگیا اور اس کو پرائیویٹائز کرنے کا سوچا جارہا ہے۔ اسی طرح بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو بھی بیچنے کی سازش کی جارہی ہے۔ غریب عوام کے بچے گورنمنٹ اسکولوں میں پڑھتے ہیں اور اب ان کو بھی من پسند افراد کو بیچنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اسی طرح پنشن قوانین میں ترامیم کر کے لاکھوں سرکاری ملازمین سے بنیادی حق چھینا جارہا ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور جہدوجہد کرنے والے سرکاری ملازمین کی پشت پر ہے۔
مظاہرے سے اگیگا کے قائدین رحمان علی باجوہ، اظہر اعوان، راجہ طاہر، عامر خان، عاشق خان، ڈاکٹر اشتیاق عرفان سمیت یونین اور ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے خطاب کیا ۔
رحمان علی باجوہ نے اعلان کیا 10 فروری تک اگر ہمارے مطالبات نہ منظور کیے گئے تو پورے پاکستان کے ملازمین اسلام آباد میں مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ پرامن رہے ہیں اور ہمارا سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کو منظور کیا جائے ملازمین کے کسی بھی حق پر کٹ لگانے اور واپس لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔