کانگریس صدر نے کہا کہ موجودہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے دستور میں دی گئی آزادیاں محدود کر دی ہیں اور ملک کے اہم اداروں میں سیاسی مداخلت بڑھا دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے 76ویں یومِ جمہوریہ ہند کے موقع پر اپنے پیغام میں حکومت پر کئی سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دستور پر مسلسل حملے کر رہی ہے اور "ایک قوم، ایک پارٹی" کی سوچ کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں اختلاف رائے کو دبانے کی ایک ہی پالیسی بن چکی ہے، جس سے سیاسی اداروں کی آزادی متاثر ہو رہی ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ملک کی جمہوریت کو کمزور کرنے کے لئے دستور پر مسلسل حملے کیے ہیں اور اس ملک کی آزادی کی حقیقی روح کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے دستور میں دی گئی آزادیاں محدود کر دی ہیں اور ملک کے اہم اداروں میں سیاسی مداخلت بڑھا دی ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت کے زیرِ اثر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ منی پور جیسے علاقوں میں 21 مہینوں سے فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے لیکن حکومت کی جانب سے اس پر کوئی جواب دہی نہیں ہو رہی۔ ملکارجن کھڑگے نے اقتصادی بحران پر بھی تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی تفاوت اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کی زندگی کی کیفیت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی مشن کا بڑا حصہ ارب پتی دوستوں کو ملک کے وسائل فراہم کرنا بن چکا ہے۔


کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جب حکومت کی ناکامیوں کی بات کی جاتی ہے، تو حکومتی نمائندے ہمیشہ پچھلے ادوار کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور کبھی بھی موجودہ حالات کی بات نہیں کرتے۔ ملکارجن کھڑگے نے اپنے پیغام میں کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے دستور کے اقدار یعنی انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کو بچانے کے لیے سخت اقدام اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آبا کے بنائے ہوئے اصولوں کا تحفظ کر کے ہی ان کی حقیقی عزت کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کہ حکومت ہیں اور

پڑھیں:

مذاکرات سے متعلق عمران خان اور پارٹی قیادت میں واضح تضاد سامنے آگیا

سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات میں آںے والے ڈیڈ لاگ دور کرنے اور مذاکرات کے چوتھے دور سے قبل پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی شرط رکھ دی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وہ مذاکراتی کمیٹی سے متعلق حتمی مؤقف ملاقات کے بعد دیں گے۔ انہوں نے اس حوالے سے مذاکرات کے لیے 28 جنوری سے پہلے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی شرط عائد کر دی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان نے کی جانب سے یہ شرط ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہے جب کہ گزشتہ دنوں عمران خان نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کر دیے تھے۔

مذاکرات کا سلسلہ ختم کرنے سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا عمران خان نے کہا ہے حکومت کیساتھ مذاکرات کا چوتھا دور نہیں ہو گا۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے بھی آج (بروز ہفتہ 25 جنوری) ہی کہا ہے کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں کرے گی، یہ لکھ کر بھی دینا پڑا تو آج دے دیں گے۔

میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے، رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومت بھاگ رہی ہے، یہ نہیں چاہتے کہ سچ سامنے آئے، ہمارا یہی مؤقف ہے کہ سچ عوام کے سامنے آنا چاہیے، لیکن حکومت نہیں چاہتی کہ 8 فروری کے الیکشن سے متعلق حقائق سامنے آئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بی جے پی آئینی اقدار کو کمزور کر رہی ہے، ملکارجن کھڑگے
  • مذاکرات دفن، کال کا انتظار، پیپلز پارٹی ناراض
  • حکومت تنقید ختم اور اختلافی آوازوں کو خاموش کرنا چاہتی ہے‘شاہد خاقان
  • (ن)لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ‘ راجا محمد فاروق حیدر خان
  • کے پی، علی امین کے بعد پی ٹی آئی سمیت حکومت میں بڑی تبدیلیوں کا امکان
  • کے پی؛ علی امین گنڈاپور کے بعد پی ٹی آئی سمیت حکومت میں بڑی تبدیلیوں کا امکان
  • سڑکوں کی تعمیر حکومت کی ترجیح ہے، عبدالجبار خان
  • مذاکرات سے متعلق عمران خان اور پارٹی قیادت میں واضح تضاد سامنے آگیا
  • لاہور،سخت سردی کے باعث شہری سستا بازار سے گرم جوتے خریدنے میں مصروف ہیں