بھارتی ٹیم کے نامور کھلاڑیوں کی پنڈت بننے کی حقیقت سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
انٹرنیٹ پر وائرل تصاویر کے مطابق بھارت میں ہونے والے ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوار کے مہاکمبھ میلے میں شرکت کے بعد انڈین کرکٹ ٹیم کے نامور کھلاڑی پنڈت بن گئے ہیں۔
بھارت میں چند روز پہلے سالانہ مہاکمبھ میلے کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر سے لاکھوں عقیدت مندوں نے بھارتی ریاست یوپی کا رخ کیا اور گنگا جمنا میں ڈبکی لگا کر اپنے گناہوں کو دھویا۔
اس میلے کے بعد بھارتی اداکارہ ممتاکلکرنی نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ کر سنیاس لیا اور اپنا نام تبدیل کر کے پنڈت کی حیثیت سے روحانی سفر شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
اس کے بعد اب انٹرنیٹ پر بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان دھونی، ویرات کوہلی اور موجودہ کپتان روہت شرما کی ہندو پنڈت بننے کی تصاویر سامنے آئی ہیں۔
اس کے علاوہ جسپرت بمراہ، ہاردک پانڈیا، کے ایل راہول سمیت دیگر کھلاڑیوں کو بھی ہندو پنڈت بننے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ان تصاویر کی حقیقت کیا ہے؟
ان تصاویر کا جب بغور جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ تمام کھلاڑیوں کی تصاویر جو انٹرنیٹ پر وائرل ہیں وہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجی کی مدد سے بنائی گئیں ہیں۔
حیران کن طور پر انسٹاگرام پر شیئر ہونے والی ان تصاویر کو 1 لاکھ 8 ہزار سے زائد لوگ پسند کرچکے ہیں جبکہ متعدد نے تو یقین کرتے ہوئے کھلاڑیوں کیلیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کندھکوٹ،نامورادیب پروفیسر عبدالخالق کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)ایوان علم و ادب کی جانب سے نامور ادیب پروفیسر عبدالخالق کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد۔پروفیسر عبدالخالق کے علمی و ادبی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا: مقررین۔ ایوان علم و ادب کی جانب سے نامور علمی و ادبی شخصیت مرحوم پروفیسر عبدالخالق سہریانی کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا؛جس میں علمی و ادبی شخصیات سمیت سیاسی و سماجی رہنمائوں اور وکلا سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نامور سماجی رہنما اور پروفیسر عبدالخالق مرحوم کے صاحبزادے ڈاکٹر امان اللہ بلوچ نے کہا کہ ہمارے مرحوم والد پورے سماج کیلیے ایک روشن چراغ تھے جس نے ہمیں ہمیشہ خدمت انسانیت کا درس دیا اور اس معاشرے میں اپنے قلم کی جنبش سے علم کا دیا جلا رکھا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر پروفیسر نظام الدین میمن نے کہا کہ پروفیسر عبدالخالق علمی و ادبی شخصیت ہونے کے ساتھ اصلاح معاشرہ کیلے ہمیشہ فکرمند رہتے تھے،نامور ادیب عذیر احمد علوی،حافظ سندھی ، نوید قمر اور عدیل مہر نے کہا کہ پروفیسر عبدالخالق کی علمی خدمات سے ہمیں اس معاشرے میں انقلاب برپا کرنے کی نوید ملتی ہے وہ ایک ہمہ گیر شخصیت تھے جس نے ملک بھر میں علمی و ادبی خدمات سرانجام دیے؛اس موقع پر نامور سماجی شخصیت اور الخدمت اسپتال کشمور کے سرپرست ڈاکٹر عبدالرزاق کھوسہ، پریس کلب کندھ کوٹ کے سابق صدر نیک محمد خان سہریانی،جماعت اسلامی ضلع کشمور کے رہنما مولانا رفیع الدین چنا،سندھ بار کونسل کے ممبر و صدر ڈسٹرکٹ بار کشمور عبدالغنی بجارانی اور میونسپل کمیٹی کندھکوٹ کے سابق چیئرمین سردار میر ملگزار خان سہریانی نے کہا کہ پروفیسر عبدالخالق مرحوم علم و ادب کے حوالے سے اس شہر کی پہچان تھے جس کی رہنمائی سے ہم ہمیشہ مستفید ہوتے رہے،ان کی جدائی سے ایک نہ ختم ہونے والا خلا پیدا ہوا ہے جس کا بھرنا شاید ناممکن ہے مگر پھر بھی امید ہے کہ ان کے علمی و ادبی طالب اور فرزندگان پروفیسر عبدالخالق مرحوم کی علمی و سماجی خدمات کی تسلسل کو جاری رکھیں گے۔