سات دن سے قبل نہ کوئی جواب دیں گے نہ کمیشن پر اعلان کرینگے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
سات دن سے قبل نہ کوئی جواب دیں گے نہ کمیشن پر اعلان کرینگے، عرفان صدیقی WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)حکومتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یکطرفہ طور پر اچانک مذاکرات ختم کیے، یہ کمیٹی ہی نہیں خود پی ٹی آئی کے لیے حیران کن تھا، اڈیالہ جیل سے بیرسٹر گوہر نے مذاکرات ختم کرنیکا اعلان کیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا بیرسٹر گوہر نے کہا بانی پی ٹی آئی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے مذاکرات کی گنجائش ختم، شام کو یہ جواز پیش کیا کہ صاحبزادہ حامد رضا کے گھر پر پولیس گرفتاری کیلئے گئی، صاحبزادہ حامد رضا نے مذاکرات پر “ایبسولیٹلی ناٹ” کے الفاظ استعمال کیے۔ان کا کہنا تھا طے شدہ اعلامیے کے مطابق7دن سے قبل نہ کوئی جواب دیں گے نہ کمیشن پر اعلان کریں گے، ہم تماشہ بننے کو تیار نہیں، 28تاریخ کو اجلاس کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کمیشن کا جواب مذاکراتی نشست میں دینا ہے، وہیں دیں گے، ہم دھمکی کا یا بائیکاٹ کا ایسے جواب نہیں دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف دھمکی، دوسری طرف سول نافرمانی کے ساتھ ٹویٹ بھی کی گئیں، وزیراعظم کو گالیاں تک دیں، ہم 28 جنوری سے پہلے کوئی جواب نہیں دے سکتے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی کوئی جواب دیں گے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے لوگ کل میٹنگ میں نہیں آئے تو اسپیکر کمیٹی تحلیل کر دیں گے، عرفان صدیقی
عرفان صدیقی : فوٹو فائلپاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ کل میٹنگ میں نہیں آئے تو اسپیکر کمیٹی تحلیل کر دیں گے۔
اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے مذاکرات کو چوک چوراہوں پر لے آئے ہیں، نہیں معلوم کہ پی ٹی آئی کل کے اجلاس میں شرکت کرے گی یا نہیں، پی ٹی آئی اگر کل میٹنگ کا حصہ نہیں بنتی تو اسپیکر اس کمیٹی کو تحلیل کردیں گے۔
ڈی چوک ذہنیت والی پارٹی مذاکرات کیلئے بنی ہی نہیں، عرفان صدیقیعرفان صدیقی نے کہا کہ اب ہمارے پاس سے جا رہی ہے تو اُس کے ذہن میں ضرور کوئی منصوبہ ہوگا، انھوں نے اپنا فیصلہ کرلیا ہے تو کریں، نیا راستہ چن لیا ہے تو چنیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ جب یہ عمل ختم ہوجائے گا تو پھر ہماری کمیٹی بھی تحلیل ہوجائے گی، اگر مذاکرات جاری نہیں رہنے تو پھر مذاکراتی کمیٹی کیا کام کرے گی؟
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پی ٹی ائی والے جو کچھ باہر کریں گے اس کا رسپانس حکومت دے گی۔
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ مشترکہ اعلامیے میں سیون ورکنگ ڈے لکھا ہوا ہے، تین اجلاسوں میں ایک بار بھی نہیں کہا کہ7 دن کے اندر مطالبات نہ مانے تو الگ ہوجائیں گے۔