Express News:
2025-04-16@13:12:44 GMT

لاہور جی پی او میں 120 سال سے خاموش تاریخی گھنٹہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

لاہور:

جنرل پوسٹ آفس (جی پی او) لاہور میں ایک وزنی گھنٹہ نصب ہے جو تقریباً 120 سال سے خاموش ہے۔

کبھی یہ گھنٹہ بجتا تھا تو پورے جی پی او میں ہلچل مچ جاتی اور ملازمین ڈاک کی وصولی اور روانگی کے لیے متحرک ہو جاتے تھے، یہ بیل یا گھنٹہ جو کافی وزنی ہے 1849 میں ڈبلیو ٹی کلف فورڈ نے لگائی تھی۔

 پہلے یہ گھنٹہ چھوٹے جی پی او میں ہوا کرتا تھا، پھر 1904 میں اس بیل کو جی پی او لاہور کی مرکزی عمارت میں لگا دیا گیا، جی پی او کی بلڈنگ کی تعمیر پر 3 لاکھ  16 ہزار 475 روپے کا خرچہ ایا تھا اور 1996 میں اس تاریخی عمارت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

گھنٹے کا مقصد اور کام کرنے کا طریقہ

اس گھنٹے کا مقصد ڈاک کی آمد و روانگی کی اطلاع دینا تھا۔ یہ روزانہ دو بار بجایا جاتا تھا، ایک مرتبہ ڈاک کی آمد پر اور دوسری مرتبہ ڈاک روانگی سے ایک گھنٹہ قبل۔ گھنٹے کی آواز پر پوسٹ ماسٹر اور ملازمین ڈاک وصول کرنے کے لیے متحرک ہو جاتے تھے۔

 

1860 سے 1907 تک یہ گھنٹہ جی پی او کے نظام کا اہم حصہ رہا۔ سفید جھنڈے والی ڈاک شاہی اور انتہائی اہم ڈاک ہوتی تھی، جبکہ سرخ جھنڈے والی ڈاک عام یا سرکاری خطوط پر مشتمل ہوتی تھی۔ یہ ڈاک بیل گاڑیوں، سائیکلوں، یا گھوڑوں کے ذریعے ریلوے اسٹیشن اور دیگر مقامات پر بھیجی جاتی تھی۔

ڈاک کی ترسیل کا نظام

جب ڈاک جی پی او پہنچتی، تو یہ اندرون لاہور کے مختلف علاقوں، جیسے لوہاری، اکبری منڈی، موتی بازار، اور ریلوے اسٹیشن، تقسیم کی جاتی۔ ان مقامات سے ڈاک دیہات اور بیرون ملک روانہ کی جاتی تھی۔ ڈاکیے اپنی سائیکلوں پر لگی گھنٹیاں بجاتے ہوئے خطوط، پارسل، اور منی آرڈر تقسیم کرتے تھے، تاکہ عوام کو ان کی آمد کا پتہ چل سکے۔

تاریخی اہمیت

جی پی او لاہور میں نصب یہ گھنٹہ برصغیر میں موجود چند تاریخی گھنٹوں میں شامل ہے۔ ایسا ہی گھنٹہ ممبئی اور کلکتہ کے جی پی اوز میں بھی موجود ہے، جبکہ پاکستان میں یہ واحد گھنٹہ لاہور کے جی پی او میں نصب ہے۔

چیف پوسٹ ماسٹر لاہور، ہما کنول، نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ گھنٹہ لاہور کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ آفس میں سیکڑوں سال پرانے لیٹر بکس بھی موجود ہیں، جو ماضی کے ڈاک نظام کی یادگار ہیں۔

ماضی سے حال تک

یہ گھنٹہ اس وقت کے ڈاک نظام کی جدیدیت کی علامت تھا۔ آج، اگرچہ یہ گھنٹہ خاموش ہے، لیکن یہ جی پی او کی تاریخی اہمیت اور ڈاک کے نظام کے ارتقاء کی گواہی دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جی پی او میں

پڑھیں:

مودی حکومت نے”وقف بورڈ“ کو پوسٹ آفس میں تبدیل کر دیا ہے ، اویسی

ذرائع کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت کی طرف سے لایا جانے والا وقف ترمیمی قانون نہ صرف مسلمانوں کے مفادات کے خلاف ہے بلکہ مکمل طور پر غیر آئینی بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسد الدین اویسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ انہوں نے کہا سنبھل، گیانواپی اور متھرا کی مساجد اب بورڈ کی نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وقف بورڈ کو "پوسٹ آفس" میں تبدیل کر دیا ہے جس کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے، یہ قانون مسلمانوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے اور حکومت کو اسے فوراً واپس لینا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • ابھی خاموش ہوں،سیاسی روزہ رکھا ہے، طویل نہیں مگر وقت آنے پر کھولوں گا ، شیخ رشید
  • ادویات کی قیمتوں کے کنٹرول کا نظام پھر لٹک گیا
  • وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے ای سی او ممالک کے معزز وفد کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام
  • کمپیوٹر کی تعلیم حاصل نہ کرنے والے ملازمین کو فارغ کیا جائے گا، چیف جج چیف کورٹ
  • میر پور خاص: جیل کوارٹر میں قتل ہوئی لیڈی اہلکار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی
  • غزہ: الاہلی ہسپتال پر اسرائیلی حملے سے شہر کا نظام طب بری طرح متاثر
  • ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم
  • وفاق وزیرِ اعلیٰ KP کے خط پر مکمل خاموش ہے: بیرسٹر سیف
  • مودی حکومت نے”وقف بورڈ“ کو پوسٹ آفس میں تبدیل کر دیا ہے ، اویسی
  • دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ