مصطفیٰ ملک وزارت اوورسیز پاکستانیز ،وزارت مذیبی امور کے فوکل پرسن مقرر
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات غلام مصطفیٰ ملک کو اہم ذمہ داریاں تقویض کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ ملک کو وزارت اوورسیز پاکستانیز ،ہیومن ریورس ڈویلپمنٹ کا فوکل پرسن مقررکردیا گیا ہے ، مصطفیٰ ملک کو وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کا بھی فوکل پرسن مقرر کیا گیا ۔
غلام مصطفیٰ ملک وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کی دونوں وزارتوں میں بطور رابطہ کار اور مشیر خدمات انجام دیں گے ۔ دونوں وزارتوں کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دئیے گئے ،
اس حوالے سے وفاقی وزیر چودھری سالک حسین کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ ملک کی تقرری سے پارٹی ورکروں کے مسائل حل کرنے میں مدد ملےگی، مصطفیٰ ملک کی تقرری وزارتی امور میں مدد دے گی ۔
چودھری سالک حسین نے کہا کہ وزارتیں پارٹی اور قوم کی امانت ہیں،ملکی ترقی،عوامی خوشحالی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر مصطفیٰ ملک نے اعتماد پر چوہدری شجاعت حسین اور انکے بیٹوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کوشش ہو گی چوہدری شجاعت حسین کے سیاسی رواداری اور حب الوطنی کے مشن کو آگے بڑھاوں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سیاست کو ہمیشہ عبادت سمجھا اسی جذبہ سے دونوں وزارتوں میں مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کروں گا ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے مصالحت کی کوششیں، پی ٹی آئی کی خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کی کمیٹیاں تحلیل
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنی کور اور سیاسی کمیٹیوں میں تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے، اور اعلیٰ پارٹی قیادت کے درمیان ان باڈیوں سے شہباز گل جیسے متنازع شخصیات کو نکالنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، مجوزہ تبدیلیوں پر پارٹی کے قید میں موجود بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کی جائے گی، جن کی منظوری کسی بھی بڑی تنظیمی تبدیلی کے لیے ناگزیر ہے۔
ایک متعلقہ پیشرفت میں، پی ٹی آئی نے حال ہی میں اپنی خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کی کمیٹی کو باقاعدہ طور پر تحلیل کر دیا ہے۔ یہ کمیٹی رواں سال 28 جنوری کو قائم کی گئی تھی، جس میں نمایاں شخصیات جیسے کہ زلفی بخاری، سجاد برکی، شہباز گل، اور عاطف خان شامل تھے۔
تحلیل کا اعلان بیرسٹر گوہر خان کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کیا گیا، جو عمران خان کی ہدایات پر عمل کر رہے تھے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اقدام امریکا میں مقیم پی ٹی آئی کے کچھ نمایاں کارکنوں کی جانب سے عمران خان تک پہنچائی گئی تشویش کے بعد کیا گیا۔
خیال ہے کہ ان کارکنوں نے، خاص طور پر پی ٹی آئی کی اوورسیز شاخوں کے اندر کمیٹی کی سمت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی بے چینی کا اظہار کیا۔ پی ٹی آئی کی امریکا شاخ خاص طور پر پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے اپنے رویے پر منقسم نظر آتی ہے جبکہ کچھ اراکین فوج اور اس کی قیادت کے خلاف جارحانہ مؤقف اپنائے ہوئے ہیں، وہیں دیگر اب مکالمے اور مفاہمت کی وکالت کر رہے ہیں۔
یہ داخلی دراڑ اس وقت مزید نمایاں ہوئی جب امریکا میں مقیم ڈاکٹروں اور تاجروں کا ایک گروہ حال ہی میں اسلام آباد آیا، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے علاوہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے بھی ملاقات کی۔
ان کی کوششوں کو، جو پی ٹی آئی اور فوج کے درمیان تعلقات کی مرمت کے طور پر دیکھی جا رہی تھیں، پارٹی کی ڈائیسپورا میں موجود سخت گیر عناصر کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
مزیدپڑھیں:کاجول ائیرپورٹ پرانجلی بن گئیں