Nawaiwaqt:
2025-04-15@04:56:10 GMT

پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے:عالمی بینک

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے:عالمی بینک

عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائسر نے کہا ہے کہ پاکستان 2035 تک سات فیصد کی سالانہ شرح نمو کے ساتھ ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ہدف کا حصول ”بالکل“ ممکن ہے.تاہم اس کے لیے کلیدی اصلاحات اور مضبوط پالیسیوں کی ضرورت ہے۔نجی ٹی وی کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے مارٹن رائسر نے کہا کہ طویل المدتی تخمینے مشکل ہوتے ہیں.

لیکن اگر پاکستان اپنے گھریلو معاشی بحالی کے منصوبے پر سنجیدگی سے عمل کرے تو یہ ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔رائسر نے اس بات کا ذکر کیا کہ عالمی بینک آئندہ 10 سالوں میں پاکستان کو 20 ارب ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کر چکا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ رقم پاکستان کی معاشی صلاحیت اور اصلاحات کے مطابق فراہم کی جائے گی۔مارٹن رائسر نے کہا کہ پاکستان کو سات فیصد سالانہ شرح نمو کے لیے کلیدی معاشی اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو اپنی توجہ ان عوامل پر مرکوز کرنی چاہیے جو اس کے قابو میں ہیں. خاص طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور تجارتی تعلقات میں بہتری لانے کیلئے۔عالمی بینک کے نائب صدر نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے مشاورت کی ہے. تاکہ معاشی منصوبوں پر اتفاق رائے قائم کیا جا سکے۔انہوں نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ 20 ارب ڈالر کا قرضہ پاکستان کے لیے مشروط اور اشارہ شدہ ہے، جو ملک کی معیشت کے حجم اور ادائیگی کی صلاحیت کے مطابق ہوگا۔مارٹن رائسر نے پاکستان اور بھارت کے تجارتی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے وسائل اور قابو میں موجود عوامل پر توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے پاس سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بہت سی ایسی صلاحیتیں ہیں جنہیں استعمال کیا جا سکتا ہے۔یہ بیان پاکستان کے لیے ایک حوصلہ افزا موقع کی نشاندہی کرتا ہے. تاہم اس ہدف کے حصول کے لیے مضبوط حکمت عملی اور پالیسیوں پر عمل درآمد ضروری ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عالمی بینک کہ پاکستان انہوں نے نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ

انہوں نے کہا کہ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ان اور ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں کے خلاف اراضی معاوضے سے متعلق جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ محض ایک انتقامی کارروائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سری نگر سے رکن بھارتی پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی نے کہا کہ دفعہ 370 بحال ہونے تک کوئی بھی الزام یا مقدمہ انہیں خاموش نہیں کرا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ان اور ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں کے خلاف اراضی معاوضے سے متعلق جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ محض ایک انتقامی کارروائی ہے۔ ذرائع کے مطابق آغا روح اللہ نے بڈگام میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف دائر کی گئی چارج شیٹ انہیں دفعہ 370 کی بحالی، اقلیتوں اور مسلمانوں کے حقوق اور وقف ایکٹ جیسے مسائل کے بارے میں بولنے سے روکنے کی ایک بونڈی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اے سی بی جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس چارج شیٹ کے ذریعے انہیں ڈرانا دھمکانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خاموش نہیں کرایا جا سکتا اور نہ ڈرایا جا سکتا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ میں اس دن خاموش ہوں گا جب دفعہ370 بحال ہو جائے گا، مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف مظالم بند ہو جائیں گے اور جموں و کشمیر کے آئینی حقوق بحال ہو جائیں گے۔ روح اللہ نے کہا کہ ان کے دادا آغا سید مصطفیٰ کے پاس رکھ ارت بڈگام میں 90 کنال اراضی تھی جو بعد ازاں حکومت نے ڈل جھیل کے مکینوں کی بحالی کے لیے لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس زمین کا معاوضہ ہمیں چالیس ہزار فی کنال ادا کرنا چاہیے تھا لیکن ہمیں اس سے کم دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو گزرے بیس برس ہو گئے اور ان 20 برسوں میں کسی نے بھی ارضی کے لین دین بارے میں کوئی الزامات نہیں لگائے اور اب ایک دم سے جو چارچ شیٹ سامنے آئی ہے اس کا واحد مقصد محض مجھے ڈرانا، دھمکانا اورحق بات کرنے سے روکنا ہے۔

روح اللہ نے جموں و کشمیر اسمبلی میں وقف (ترمیمی) ایکٹ کے بارے میں قرارداد نہ لانے پر اپنی پارٹی نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسمبلی  اس ایکٹ پر بحث کر سکتی تھی اور اس پر قرارداد پاس کر سکتی تھی۔ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی) نے روح اللہ، ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں اور 16 دیگر ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے خلاف زمین کے معاوضے میں دھوکہ دہی اور ریونیو ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کے حوالے سے چارج شیٹ داخل کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 3 ماہ میں مزید 10 ارب ڈالر ترسیلات زر آنے کی توقع ہے، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد
  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘
  • گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، گورنر سٹیٹ بینک کا اعتراف
  • اٹلی میں مقیم پاکستانیوں نے ایک ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ پاکستان بھیجا ، اٹلی میں پاکستان کے سفیر کا اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب
  • دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ
  • ٹرمپ ٹیرف عالمی معاشی جنگ...گلوبل اکنامک آرڈر تبدیل ہوگا؟؟
  • دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
  • عالمی کسادبازاری اور پاکستانی معیشت
  • ایک سال میں یواے ای اور پاکستان کا تجارتی حجم 10ارب ڈالر سے تجاوز