کراچی: مخصوص بلدیاتی نشستیں، خواجہ سراؤں کی 154 نشستوں پر صرف ایک فارم جمع
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
سندھ میں سیاسی جماعتوں کو مخصوص بلدیاتی نشستوں کےلیے امیدوار نہ مل سکے۔ کراچی سے خواجہ سراؤں کی 152 نشستوں کےلیے صرف ایک فارم جمع ہوا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق خواجہ سراؤں کی 151 نشستیں خالی رہ گئیں۔
ذرائع کے مطابق نشستیں ضلع کونسل، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی، ٹاؤن کمیٹی اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کےلیے تھیں۔
الیکشکن کمیشن کے ذرائع کے مطابق مخصوص نشستوں پر فارم جمع کروانے کی آخری تاریخ 24 جنوری تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کونسلز میں خواتین کی 9 نشستوں میں سے 5 خالی رہ گئیں، صرف 4 پر فارم جمع ہوئے۔ یونین کونسلز اور یونین کمیٹی میں 425 مخصوص نشستوں پر انتخابات ہونے تھے۔
ذرائع کے مطابق یونین کمیٹی میں 125 زائد نشستوں پر کسی امیدوار نے فارم جمع نہیں کروایا۔
ذرائع کے مطابق نوجوانوں کی 2 نشستں خالی رہ گئیں، 3 پر فارم جمع ہوئے۔ لیبر کی 2 نشستوں پر فارم جمع اور 2 نشستوں پر کوئی فارم جمع نہیں ہوا۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق 3 اقلیتی نشستوں پر فارم جمع ہوئے اور 2 خالی رہ گئیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق خصوصی افراد کی 10 نشستوں میں سے 4 پر فارم جمع اور 6 خالی رہ گئیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق خالی رہ گئیں پر فارم جمع نشستوں پر کمیشن کے
پڑھیں:
امریکی اسلحے کی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
واشنگٹن:مالی سال 2024 میں امریکی اسلحے کی برآمدات 318ارب ڈالر سے زائد مالیت کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 میں امریکی اسلحہ کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس سے مجموعی فروخت 318.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو گزشتہ سال کی نسب 29 فیصد زیادہ ہے۔
رائٹرز کے مطابق اسلحہ کی فروخت دو اہم طریقوں سے ہوتی ہے جس میں پہلا طریقہ براہِ راست تجارتی فروخت ہے جس میں غیر ملکی حکومتیں امریکی کمپنیوں سے براہِ راست معاہدے کرتی ہیں جبکہ اسلحہ کی فروخت کا دوسرا طریقہ غیر ملکی فوجی فروخت ہے جس میں حکومتیں امریکی محکمہ دفاع کے ذریعے اسلحہ حاصل کرتی ہیں، دونوں صورتوں میں امریکی حکومت کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق مالی سال 2024 میں براہِ راست تجارتی فروخت 157.5 بلین ڈالر سے بڑھ کر 200.8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جبکہ غیر ملکی فوجی فروخت 80.9 بلین ڈالر سے بڑھ کر 117.9 بلین ڈالر ہو گئی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق اسلحہ کی فروخت اور منتقلی امریکی خارجہ پالیسی کے اہم اوزار ہیں جو علاقائی اور عالمی سلامتی پر طویل مدتی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔