حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے یکطرفہ طور پر اچانک مذاکرات ختم کیے ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو میں عرفان صدیقی نے کہا کہ مذاکرات ختم کرنا کمیٹی ہی نہیں خود پی ٹی آئی کےلیے حیران کن تھا۔ اڈیالہ جیل سے بیرسٹر گوہر نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ مذاکرات کی گنجائش ختم ہوگئی، صاحبزادہ حامد رضا نے مذاکرات پر ’ایبسولیٹلی ناٹ‘ کے الفاظ استعمال کیے۔

7 دن پورے مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہوچکا، بیرسٹر گوہر

اب بھی حکومت سنجیدہ ہے تو ایک بھی مثبت قدم اٹھائے، بانی سے بات کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان نے مزید کہا کہ 28 جنوری سے پہلے کوئی جواب نہیں دے سکتے، طے شدہ اعلامیے کے مطابق 7 دن سے قبل نہ کوئی جواب دیں گے نہ کمیشن پر اعلان کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے یک طرفہ طور پر اچانک مذاکرات ختم کیے، انہوں نے کمیٹی کی ٹی او آر کا تماشہ بنادیا، ہم تماشہ بننے کو تیار نہیں، 28 تاریخ کو اجلاس کےلیے تیار بیٹھے ہیں۔

عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ کمیشن کا جواب مذاکراتی نشست میں دینا ہے، وہیں دیں گے، ہم دھمکی کا یا بائیکاٹ کا ایسے جواب نہیں دیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مذاکرات ختم عرفان صدیقی پی ٹی ا ئی دیں گے کہا کہ

پڑھیں:

جوہری خواب دیکھنا ترک کرو، ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہو،ٹرمپ کی ایران کو دھمکی

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک بار پھر کھلے الفاظ میں دھمکی دے دی ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہونے کی کوشش کی تو اسے سنگین ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑ دے، ورنہ اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران ہم سے معاہدہ چاہتا ہے مگر یہ نہیں جانتا کہ اس تک پہنچنا کیسے ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وہ ایرانی مسئلے کو "حل کر دیں گے۔صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ان کے دورِ صدارت میں ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر ایران جوہری عزائم ترک کر دے تو وہ ایک عظیم قوم بن سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ کے ان سخت بیانات کے پس منظر میں عمان میں ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور 12 اپریل کو منعقد ہوا، مذاکرات کی میزبانی سلطنت عمان نے کی۔

ذرائع کے مطابق، مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت مشرقِ وسطی کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے کی، جبکہ ایرانی وفد کی نمائندگی وزیر خارجہ عباس عراقچی کر رہے تھے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق بات چیت کا پہلا دور مثبت اور تعمیری رہا۔ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ مذاکرات کا دوسرا دور بھی عمان میں ہی متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جوہری خواب دیکھنا ترک کرو، ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہو،ٹرمپ کی ایران کو دھمکی
  • پاکستان، افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے: عرفان صدیقی
  • اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
  • پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے، عرفان صدیقی
  • اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے، بیرسٹر گوہر
  • امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
  • پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے،سینیٹر عرفان صدیقی
  • پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے،سینیٹر عرفان صدیقی
  • پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے: عرفان صدیقی
  • کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغانستان کیساتھ تعلقات میں بہتری آرہی ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی عرفان صدیقی