بھارت میں بندر کے حملے سے طالبہ ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بہار: بھارتی ریاست بہار کے گاؤں مگھر میں دسویں جماعت کی ایک طالبہ بندر کے حملے کا شکار ہو کر ہلاک ہوگئی۔
رپورٹس کے مطابق پریا کماری نامی طالبہ سرد موسم کے باعث دھوپ میں بیٹھ کر چھت پر پڑھائی کر رہی تھی کہ اچانک بندروں کا ایک جھنڈ وہاں پہنچ گیا۔ بندروں کو دیکھ کر پریا خوفزدہ ہو گئی اور جلدی میں چھت سے نیچے جانے کی کوشش کی۔ اسی دوران ایک بندر نے زور سے دھکا دیا، جس کی وجہ سے وہ نیچے گر کر شدید زخمی ہوگئی۔
اہلِ خانہ فوری طور پر پریا کو اسپتال لے گئے، مگر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ چل بسی۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ موت کی وجہ سر، کمر اور دیگر حصوں پر گہری چوٹیں تھیں۔
مقامی افراد نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بندروں کے حملے پہلے بھی نقصان کا سبب بن چکے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے اس سنگین مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
کولکتہ: بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی وقف زمینوں سے متعلق قانون سازی کے خلاف شدید احتجاج کے دوران تشدد بھڑک اٹھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 118 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
یہ احتجاج جمعے کے روز مرشدآباد ضلع میں شروع ہوا، جہاں ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر بل کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ہفتے کو ریاستی پولیس کے اعلیٰ افسر جاوید شمیم نے تصدیق کی کہ 15 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ریاستی ہائی کورٹ کے حکم پر وفاقی فوج کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ احتجاج کی وجہ بننے والا ’وقف ترمیمی بل‘ رواں ماہ کے آغاز میں پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا تھا۔
مودی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بل وقف جائیدادوں کے نظم و نسق میں شفافیت لانے کے لیے ہے اور طاقتور وقف بورڈز کو جواب دہ بنانا مقصود ہے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اسے مسلمانوں پر حملہ قرار دیا ہے۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بل کو مسلمانوں کے خلاف اور اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا، جب کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اسے ’تاریخی قدم‘ قرار دیا۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اس سے قبل کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کی تھی اور ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی حمایت کی تھی، جسے تنقید کا سامنا رہا ہے۔