لکی مروت: پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے مغوی کنٹریکٹ ملازم کی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے مغوی کنٹریکٹ ملازم کی لاش ضلع لکی مروت کے دور افتادہ اور دشوار گزار علاقے ظریف وال سے برآمد کرلی گئی۔ ایک بزرگ نے بتایا کہ مقامی عمائدین، یرغمالیوں کے رشتے دار اور شہری تنظیموں کے مسلح ارکان مغوی ملازمین کی تلاش میں علاقے میں داخل ہوئے تھے۔بزرگ کا کہنا تھا کہ ’وہ لوگ جمعہ کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی اطلاعات سننے کے بعد وہاں گئے۔تاہم اس آپریشن کی سرکاری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی اور نہ ہی پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے کوئی بیان جاری کیا ہے۔سوشل میڈیا پر زیر گردش ایک ویڈیو میں مسلّح عمائدین اور پہاڑی علاقے کے رہائشی نظر آرہے ہیں، جب کہ بزرگ نے انکشاف کیا کہ اغوا کاروں نے ریحان اللہ(مغوی اہل کار) کی لاش عمائدی کے حوالے کردی تھی.
دوسری جانب شاپ کیپرز یونین کے عہدیداروں نے گرینڈ جرگے کی کال پر پیر کے روز لکی مروت شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی کو یقینی بنانے کے لیے عمائدین کی مکمل حمایت کرے گی، جب کہ تاجروں نے آئندہ احتجاجی مظاہروں میں شرکت کا بھی اعلان کردیا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
لکی مروت، پولیس کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں، 3 ہلاک
پولیس اسٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، دو گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا (کے پی) کے ضلع لکی مروت میں پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ بیان میں کہا گیا کہ پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا اور اطلاع ملتے ہی لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کوئیک رسپانس فورس نے جائے وقوع پر پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کیا اور اس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس اسٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، دو گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ پولیس نے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے بغیر کسی قسم کا نقصان اٹھائے کراس فائر میں 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور کئی کے زخمی ہو کر فرار ہونے کی اطلاعات پر علاقے میں سرچ آپریشن کے ذریعے ان کا پیچھا جاری ہے۔ ڈی پی او لکی مروت کے مطابق لکی مروت کی عوام نے بے مثال بہادری اور ملک سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی پولیس کے شانہ بشانہ لڑ کر لکی پولیس کے حوصلے بلند کیے ہیں۔ آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جرات اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے آپریشن میں شامل جوانوں کے لیے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔