آزادی صحافت پر حملہ قبول نہیں، حافظ نعیم نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز

کراچی (آئی پی ایس )امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو شکت دینا حق کی فتح ہے، اسرائیل شکست کھا چکا ہے، یہ اسرائیل کی شکت نہیں، امریکا کی بھی شکست ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا سب مل کر فیک نیوز کا سدباب کریں، آواز بند کرنیکی کوشش کرنا قابل قبول نہیں، پیکا ایکٹ سے متعلق جماعت اسلامی صحافتی تنظیموں کے ساتھ ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہروہ اقدام کرنا چاہیے جس سے آزادی اظہار پر حملہ نہ ہو، صحافیوں کو وقت پر تنخواہیں ملنی چاہئیں، حکومت پیکا آرڈیننس لیکر آئی ہے، ہم اسے قبول نہیں کرتے، 2016 میں ن لیگ اور پھر تحریک انصاف کی حکومت میں بھی پیکا آرڈیننس لایا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پیکا آرڈیننس پنجاب حکومت کے ذریعے لایا گیا، تحریک انصاف کے دور میں کئی صحافیوں کو جبری طور پر اٹھایا گیا تھا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا فیک نیوز نہیں ہونی چاہیے، مرضی کے صحافیوں کو استعمال کیا جاتا ہے، حکومت پیکا آرڈیننس سے قبل مشاورت کرتی تو بہتر ہوتا، ہم صحافی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ایک کوڈ آف کنڈکٹ ضرور بننا چاہیے لیکن آزادی پر حملہ بھی قبول نہیں کریں گے۔اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے پر امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ حماس نے سبق دیا ہے کہ مزاحمت میں زندگی ہے، فلسطینیوں نے 7اکتوبر 2023 میں ہی اسرائیل کو شکست دی تھی، پورا غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا لیکن فلسطینی جھکے نہیں، حق اور سچ پر کھڑے ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کرناچاہیے۔حافظ نعیم کا کہنا تھا حماس نے اسرائیل کے ساتھ جو کچھ کیا ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، اسرائیل کو شکت دینا حق کی فتح ہے، اسرائیل شکست کھا چکا ہے، یہ اسرائیل کی شکت نہیں، امریکا کی شکست ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ، امریکی ریاست کا ایک ایجنڈا ہے، صدر تبدیل ہوا، پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، امریکی عوام حماس کو پسند کرتے ہیں، حماس جمہوری فورس ہے، الیکشن جیتے لیکن انہیں حکومت کرنے نہیں دی گئی، 15 ماہ کے بعد ایک امن معاہدہ ہوا ہے، یہ حماس کی فتح ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: قبول نہیں حافظ نعیم پر حملہ

پڑھیں:

غزہ کے باشندوں کا اپنے گھروں کو واپس جانا اسرائیل کے لیے ایک اور شکست ہے، حماس

تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے لوگوں کو زبردستی علاقے سے نکالنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن وہ اس مقصد میں بھی ناکام رہی۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کی تحریک کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی رژیم غزہ کے لوگوں کو اس علاقے سے زبردستی نکال کر باہر بھیجنے کی کوشش کر رہی تھی، لیکن اس مقصد میں بھی وہ ناکام ہو گئی۔ فارس نیوز کے مطابق، حماس کے تحریک کے ترجمان خلیل الحیہ نے کہا کہ غزہ کے شمالی علاقے کے باشندوں کا اپنے گھروں کو واپس جانا، جنگ کے ایک مقصد یعنی غزہ کے عوام کو فلسطین کی سرزمین سے بے دخل کرنے میں شکست کا اظہار ہے۔

انہوں نے شهاب نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں کی غزہ میں شجاعت اور مقاومت کی قوت نے اسرائیلی منصوبہ کے آخری حملے کو ناکام بنا دیا جو فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا چاہتا تھا۔ خلیل الحیہ نے مزید کہا کہ ہمارے لوگوں کا اپنی سرزمین پر جڑیں گہری کرنا، بے مثال جنگ اور قتل و غارت کے باوجود، فلسطین کے وجود کی جنگ کو ہمارے عوام کے حق میں جیتنے کا باعث بنا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ کے لوگوں کی خواہشات واضح اور عادلانہ ہیں اور ان کا حق ہے کہ وہ اپنے آزاد کیے گئے علاقے میں ایک آزاد ریاست قائم کریں۔ حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ کوئی بھی طاقت ہمارے لوگوں کے آزادی اور خود مختاری کے راستے کو ختم نہیں کر سکتی، غزہ میں تباہ کن جنگ ہمارے لوگوں کے اپنے وطن میں ریاست کے قیام کے حق کی گواہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صحافت کے خلاف بدترین کالے قانون پیکا ایکٹ کے خلاف آر آئی یو جے کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم، آزادی صحافت پر حملہ نہیں ہونے دیں گے، حافظ نعیم الرحمٰن
  • متنازعہ پیکا آرڈیننس قبول نہیں کرتے،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے بھی مخالفت کر دی
  • آزادی صحافت پر حملہ قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمٰن نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی
  • امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے بھی متنازعہ پیکا ایکٹ کی مخالفت کر دی
  • حماس نے سبق دیا ہے کہ مزاحمت میں زندگی ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
  • آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول، جماعت اسلامی نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی
  • غزہ کے باشندوں کا اپنے گھروں کو واپس جانا اسرائیل کے لیے ایک اور شکست ہے، حماس
  • پیکا ایکٹ صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے،صحافی سراپا احتجاج