پاکستان 2035تک 1ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائسر نے کہا ہے کہ پاکستان 2035 تک سات فیصد کی سالانہ شرح نمو کے ساتھ ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ہدف کا حصول بالکل ممکن ہے، تاہم، اس کے لیے کلیدی اصلاحات اور مضبوط پالیسیوں کی ضرورت ہے۔

نجی ٹی وی کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے مارٹن رائسر نے کہا کہ طویل المدتی تخمینے مشکل ہوتے ہیں، لیکن اگر پاکستان اپنے گھریلو معاشی بحالی کے منصوبے پر سنجیدگی سے عمل کرے تو یہ ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔رائسر نے اس بات کا ذکر کیا کہ عالمی بینک آئندہ 10 سالوں میں پاکستان کو 20 ارب ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کر چکا ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ رقم پاکستان کی معاشی صلاحیت اور اصلاحات کے مطابق فراہم کی جائے گی۔مارٹن رائسر نے کہا کہ پاکستان کو سات فیصد سالانہ شرح نمو کے لیے کلیدی معاشی اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو اپنی توجہ ان عوامل پر مرکوز کرنی چاہیے جو اس کے قابو میں ہیں، خاص طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور تجارتی تعلقات میں بہتری لانے کیلئے۔

عالمی بینک کے نائب صدر نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے مشاورت کی ہے تاکہ معاشی منصوبوں پر اتفاق رائے قائم کیا جا سکے۔انہوں نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ 20 ارب ڈالر کا قرضہ پاکستان کے لیے مشروط اور اشارہ شدہ ہے، جو ملک کی معیشت کے حجم اور ادائیگی کی صلاحیت کے مطابق ہوگا۔مارٹن رائسر نے پاکستان اور بھارت کے تجارتی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے وسائل اور قابو میں موجود عوامل پر توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے پاس سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بہت سی ایسی صلاحیتیں ہیں جنہیں استعمال کیا جا سکتا ہے۔یہ بیان پاکستان کے لیے ایک حوصلہ افزا موقع کی نشاندہی کرتا ہے، تاہم، اس ہدف کے حصول کے لیے مضبوط حکمت عملی اور پالیسیوں پر عمل درآمد ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عالمی بینک کہ پاکستان انہوں نے کی معیشت سکتا ہے کے لیے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک کا بھی پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ

 عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے بعد ورلڈ بینک نے بھی پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کردیا۔ اس حوالے سے ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائسر کا کہنا ہے کہ پاکستان بہتر معاشی ترقی اور خوشحالی کے حصول کیلئے وسیع پیمانے پر اصلاحات کرے کیوں کہ پاکستان کو درپیش بہت سے مسائل کے لیے توانائی، پانی اور محصولات کے شعبوں میں محدود اور دیرینہ اصلاحات کا فقدان بڑی وجہ ہے، پاکستان نے کچھ ابتدائی فیصلے کیے ہیں جو درست سمت میں گئے لیکن اب بھی بہت سے اچھے فیصلوں کی ضرورت ہے اور سب سے اہم بات یہ کہ ان فیصلوں پر عمل درآمد بھی ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے پاس 2015ء کے بعد پاکستان کے ساتھ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) نہیں تھا، اس عرصے میں کورونا وبا اور پھر سیلاب آیا لہٰذا بینک نے اب 10 سال کی طویل مصروفیت پر غور کیا ہے کیوں کہ کچھ مسائل بہت غیرمعمولی تھے جنہیں 3 سے 4 سالوں میں حل نہیں کیا جا سکتا تھا، آب و ہوا کی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہمیں قیمتوں کا تعین کرنے والے آلات کی ضرورت ہے جو کاربن کے اخراج کی حوصلہ شکنی کریں۔ مارٹن رائسر نے بتایا کہ عالمی بینک کوپ 28 کے نتیجے میں خسارے اور نقصان کے فنڈ کی میزبانی کر رہا ہے لہٰذا بہت زیادہ فنڈنگ کی ضرورت ہے تاکہ آب و ہوا میں اس طرح کی سرمایہ کاری کا کم از کم 50 فیصد ان ممالک کی مدد کے لیے استعمال کیا جاسکے جو موسمیاتی بحران کے ذمے دار نہیں لیکن باقاعدگی سے متاثر ہوتے ہیں اور نتائج کی تیاری میں مدد کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں عالمی بینک نے زیادہ نتیجہ خیز بننے کا فیصلہ کیا ہے اور ورلڈ بینک گروپ کے آلات اور فنانسنگ ماڈلز کے امتزاج کے ذریعے مضبوط عمل کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دونوں فریق ٹھوس اہداف پر توجہ مرکوز رکھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان توانائی کی بہت زیادہ قیمتیں ادا کر رہا ہے اور اسے توانائی کی قلت کا سامنا ہے جس نے معیشت کو بڑے پیمانے پر متاثر کیا اور بجلی کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے، ہنگامی ضرورت کی وجہ سے پاکستان کو مہنگے معاہدے کرنا پڑے لیکن اُس وقت تک یہ مستحکم میکرو اکنامک صورتحال میں نہیں تھا، سسٹم اب بھی اس وراثت کو لے کر چل رہا ہ،ے پاکستان نے حال ہی میں کچھ پیش رفت کی ہے لیکن اسے اب بھی اضافی اصلاحات، ٹرانسمیشن انفرا اسٹرکچر میں اضافی سرمایہ کاری اور گرڈ استحکام کے امتزاج کے ذریعے نظام کی لاگت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان 2035ء تک ایک ہزار ارب ڈالر معیشت بن سکتا ہے،عالمی بینک
  • پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے:عالمی بینک
  • پاکستان 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے:عالمی بینک
  • پاکستان 2035ء تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
  • پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
  • پاکستان 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
  • آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک کا بھی پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ
  • پاکستان ، ورلڈ بینک میں پارٹنرشپ ایگریمنٹ معیشت کیلئے خوشخبری ہے ،عاطف اکرام شیخ
  • تعلیم کا عالمی دن منایا گیا  مصنوعی ذہانت کا استعمال انقلاب  برپا کر سکتا ہے: صدر‘ بلاول