Nai Baat:
2025-01-27@17:10:31 GMT

ریاست مدینہ کاسب سے بڑا چور

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

ریاست مدینہ کاسب سے بڑا چور

خان کو ایک سزا کے بعد پھر ایک اور سزا…. عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی چوری پر 14سال قید بامشقت اور پنکی کو سات سال قید سنا دی گئی۔
کل میں پی ٹی آئی کے ابرار الحق کا ایک گیت سن رہا تھا…. جیپاں آ گیاں کچہریوں خالی تے سجناں نوں قید ہوگئی….پی ٹی آئی کے اس سجن کو ایک بڑے فراڈ میں سزا سنائی گئی ہے۔
یہاں ذکر ہوگا پاکستان مسلم لیگ کے رہنما مشاہد اللہ (مرحوم) کا جو اپنے ہر خطاب میں عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کرتے تھے کہ ہم تو جیلوں کے عادی ہیں، اتنا آگے نہ بڑھو کہ جب تمہارے اوپر یہ وقت آئے گا….

اور وہ ضرور آئے گا تو تم بہت روگے اور پیارے پڑھنے والو آج مشاہد اللہ کی کہی گئی باتیں حرف بہ حرف سچ ثابت ہو گئیں۔ آج عمران خان اور اس کے حواری جیلوں کے اندر اور باہر رو رہے ہیں۔ قید کے اوپر قید سزا کے اوپر سزا اور ابھی تو 9مئی کے ماسٹر مائنڈ کا فیصلہ آنا باقی ہے، ابھی تو توشہ خانہ ٹو کا کیس عدالت کے روبرو ہے، القادر ٹرسٹ کیس کی تفصیلات اور عدالت کا فیصلہ ہماری جرائم کی تاریخ کا ایک حصہ بن چکے ہیں۔ القادر ٹرسٹ کے اصل حقائق ہیں کیا آیئے پہلے اس پر نظر ڈالتے چلیں کہ اس سازش کی ابتداءکب اور کہاں سے ہوئی۔
”نواز شریف کے بڑے بیٹے نے 9ارب کا فلیٹ ملک ریاض کو 18 ارب روپے میں بیچا۔ خبر تو یہی تھی سوال اٹھایا گیا کہ نواز شریف کے بیٹے کے پاس 9ارب روپے کہاں سے آئے؟“ آپ کو یاد ہوگا عمران خان کئی سال سے مسلم لیگ ن کے لیڈروں سے بار بار ایک سوال پوچھا کرتا اور خود ہی چوری کا الزام لگا کر سیاسی تاریخ پر سیاہ دھبہ لگانے کی کوششوں میں رہا۔ عمران نے اس سلسلے میں پہلے ایک بڑی سازش تیار کی اور پھر خود ہی اس سازش کا شکار ہو گیا۔ 2016ءمیں فیض حمید اور عمران خان کی ملک ریاض سے ایک خفیہ ملاقات ہوئی جس میں اس س کوٹاسک دیا کہ حسین نواز کی 1 ہائیڈ پارک لندن میں واقع پراپرٹی دگنی قیمت پر خرید لو۔ بدلے میں ملک ریاض کو اپنی حکومت بننے کی صورت میں بحریہ پشاور سمیت دیگر معاملات میں سہولت کاری کا یقین دلایا گیا۔ یہ سازش کا آغاز تھا۔ یہاں عمران خان کو یقین تھا کہ حسین نواز نے یہ جائیداد پاکستان سے منی لانڈرنگ کے ذریعے خریدی ہوگی اور اس ٹرانزیکشن کے ذریعے تمام ریکارڈ حاصل ہوگا اور کیس کے لیے گواہی اور ثبوت مضبوط ہونگے۔ جوں ہی ملک ریاض نے اپنے بیٹے کے ذریعے 9 ارب کی وہ پراپرٹی 18 ارب میں خریدی عمران خان نے پی ٹی آئی لندن کے ذریعے برطانوی کرائم ایجنسی کو شکایت کر دی کہ یہ جائیداد وزیراعظم نوازشریف کے بیٹے حسین نواز نے کرپشن کا پیسہ منی لانڈر کرکے خریدی ہے۔ اس کی خرید و فروخت کے بعد انکوائری شروع ہوگئی کہ پیسہ کدھر سے آیا؟ دوسری طرف حسین نواز نے اپنی رقم کی تفصیلات دے کر پولیس کو مطمئن کر دیا کہ وہ رقم اس کی پراپرٹی کے کاروبار سے کمائی اور قانونی طور پر جائز تھی۔ اسی دوران پولیس نے اس جھوٹی شکایت پر احمد علی ریاض سے چھان بین شروع کردی۔ اس چھان بین میں انکشاف ہوا کہ ملک ریاض کے بیٹے احمد علی ریاض نے بلیک منی سے نہ صرف یہ جائیداد بلکہ مزید ایسے 8 اکاو¿نٹس بھی پکڑے گئے جو پاکستان سے پیسہ چوری کر کے لے جایا گیا تھا۔ ان تمام اکاو¿نٹس میں مجموعی طور پر 500 ملین پاو¿نڈز سے زیادہ کی غیرقانونی رقم موجود تھی۔ اس پر ملک ریاض کے ہاتھ پاو¿ں پھول گئے۔ اس نے عمران خان کو شکایت کی کہ تم نے مجھے کہاں پھنسا دیا؟ تب تک عمران خان وزیراعظم بن چکا تھا۔ اس پر عمران خان نے شہزاد اکبر کو لندن بھیجا۔ شہزاد اکبر سے مشورے کے بعد احمد علی ریاض نے پولیس (NCA)کو درخواست دی کہ میں کاروباری آدمی ہوں۔ آپ بجائے کئی سال کیس چلانے کے مجھ سے 500ملین پاو¿نڈ کے بجائے 190ملین پاو¿نڈز لے کر پاکستانی حکومت کو واپس کردیں اور کیس یہیں پر بند کردیں اور یہ معاہدہ خفیہ رکھنے کا وعدہ بھی کریں۔
NCAنے پاکستانی حکومت سے رابطہ کرکے بتایا کہ آپ کے ملک کا 500ملین پاو¿نڈز ہم نے پکڑا ہے اگر آپ کیس چلائیں تو آپ کو یہ رقم مل جائے گی یا پھر دوسری صورت میں 500پاﺅنڈ کی بجائے 190ملین پاو¿نڈز قبول کر لیں۔ اس پر عمران خان نے فوراً جواب دیا کہ 190 ملین پاو¿نڈز دے دیں، میں اپنی کابینہ سے منظوری لے لیتا ہوں۔ یوں اس نے پیسے لے کر ملک ریاض کے سپریم کورٹ اکاو¿نٹ میں جمع کرا دیا اور رقم جمع کرانے کے ایک ماہ بعد کابینہ کا اجلاس بلایا۔ اس میں خفیہ معاہدے والا لفافہ بغیر کھولے منظور کرنے کا کہا گیا۔ تو اس کے وزراءشیریں مزاری اور اسد عمر نے اعتراض کیا کہ NCAکا معاہدہ دیکھے بغیر دستخط کرنا مناسب نہیں لہٰذا اجلاس ملتوی کردیاگیا لیکن اگلے اجلاس میں عمران خان نے سختی کی تو کابینہ نے معاہدہ دیکھے بغیر 190ملین پاو¿نڈز وصول کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ تھی سب سے بڑی چوری، سب سے بڑی سازش جو دیکھا جائے تو مسلم لیگ کی لیڈرشپ کو پھنسانے کے لئے کی گئی تھی۔ یہاں ملک ریاض کے 310ملین پاو¿نڈ بچ تو گئے مگر باقی 190ملین پاو¿نڈ برطانوی NCA نے عمران خان سے سرکاری خزانے کا اکاو¿نٹ نمبر مانگا تھا تاکہ اس میں رقم ٹرانسفر کی جاسکے۔ عمران خان نے قومی خزانے کا اکاو¿نٹ نمبر دینے کی بجائے سپریم کورٹ کا وہ اکاو¿نٹ نمبر دیدیا جس میں ملک ریاض پہلے سے ایک جرمانہ میں رقم جمع کروانی تھی۔ یاد رہے کہ انہی دنوں ملک ریاض پر کراچی بحریہ میں کرپشن پر 460 ارب روپے کا جرمانہ ہوا تھا اور چیف جسٹس ثاقب نثار تھے لہٰذا یہ وہ ڈیم فنڈ کی طرز کا مخصوص اکاو¿نٹ تھا۔ یوں برطانیہ سے رقم قومی خزانے میں جانےکی بجائے سیدھی ملک ریاض کے اکاو¿نٹ میں جمع ہوگئی۔ یوں عوام کے پیسے سے ملک ریاض کا جرمانہ بھر دیا۔ اس ریلیف کے بدلے میں عمران خان اور بشری بی بی نے ملک ریاض سے بہت بڑی زمین، کیش اور بھاری زروجواہر بھی وصول کیے۔ گو کہ ملک ریاض کا گلہ تھا کہ پھنسایا بھی عمران خان نے ہی تھا۔ اب تو ملک ریاض کو بھی سمجھ آ گئی ہوگی کہ بعض آسان کرانے والے کام ساری عمر کے لئے گلے پڑ جاتے ہیں۔ ملک ریاض کے ساتھ تو جو ہوا سو ہوا۔ اس ملک کے ساتھ بھی سب سے بڑا تاریخی فراڈ ہو گیا۔ اس واقعہ کے بعد ایک تو تصدیق ہو گئی کہ جھوٹ اور منافقت عمران خان پر ختم ہے۔ اوپر سے اس کی یہ بدقسمتی دیکھیں کہ جو جال اس نے حسین نواز اور نوازشریف کو بدنام کرنے اور پھنسانے کیلئے پھیلایا تھا اس جال میں خود پھنس گیا اور ساتھ ساتھ ملک ریاض کو بھی لے ڈوبا۔
اور آخری بات….
چلا تھا ریاست مدینہ بنانے مگر بن بیٹھا مدینہ کا چور…. مذہب کے نام پر لوٹ مارنے کرنے والوں کا حشر پھر اللہ دنیا ہی میں دکھا دیتا ہے۔

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: عمران خان کو ملک ریاض کے ملک ریاض کو 190ملین پاو حسین نواز کے ذریعے پاو نڈز اکاو نٹ کے بعد

پڑھیں:

کے کے پروڈکشن اور ریاض بیٹس کی جانب سے میٹ اینڈ گریٹ تقریب

پریس قونصل چودھری محمد عرفان

سعودی عرب میں کے کے پروڈکشن اورریاض بیٹس کی جانب سے میٹ اینڈ گریٹ کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وسیم خان کی رپورٹ کے مطابق تقریب کے مہمانان خصوصی محمد تیمور، سارہ خان اور خاورعطاء تھے۔ پروگرام میں سعودی عرب کے معروف گلوکاروں نے اپنے گانوں سے شائقین کو خوب محظوظ کیا اور شائقین نے خوب داد دی۔ پروگرام کے آرگنائز خرم خان کا کہنا تھا کہ پردیس میں دیس کی یاد تازہ کرنے کے لیے کے کے پروڈکشن اس طرح کے پروگرامز کا انعقاد کرتا رہتا ہے اور پاکستانی کمیونٹی کو اس طرح کی تفریح مہیا کر کے ہمیں دلی خوشی ہوتی ہے اور آئندہ بھی ایسے پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مکہ اور مدینہ میں رئیل اسٹیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دیں گے، سعودیہ
  • غیر ملکیوں کو مکہ اور مدینہ میں سرمایہ کاری کی اجازت دیدی گئی
  • مکہ اور مدینہ میں سرمایہ کاری کے خواہشمند وں کیلئے بہت بڑی خوشخبری
  • گوہر رشید اورکبریٰ خان کانکاح ،آخرکار وہ خبر آہی گئی جس کاسب کوانتظار تھا
  • ایف آئی اے کی چنیوٹ کے علا قہ چناب نگر میں کامیاب کارروائی
  • کے کے پروڈکشن اور ریاض بیٹس کی جانب سے میٹ اینڈ گریٹ تقریب
  • ملک ریاض کے دو چہرے
  • مدینہ منورہ یاد آتا ہے….!
  • ریاست نے ملک ریاض پر ہاتھ ڈال دیا،بحریہ ٹاؤن کی تحقیقات ہونی چاہیے،وزیر دفاع