امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی مخالف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے پیکا ایکٹ میں ترمیم پرکوئی مشاورت نہیں کی، آزادی صحافت پر حملہ نہیں ہونے دیں گے، سب کو مل کر فیک نیوز کاسدباب بھی کرنا چاہیے تھا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو وقت پر تنخواہیں ملنی چاہئیں،حکومت پیکا آرڈیننس لیکر آئی ہے ہم اسے قبول نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ 2016 میں ن لیگ اور پھر تحریک انصاف کی حکومت میں بھی پیکا آرڈیننس لایا گیا، اس سے قبل پیکا آرڈیننس پنجاب حکومت کے ذریعے لایا گیا، تحریک انصاف کے دور میں کئی صحافیوں کو جبری طور پر اٹھایا گیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ فیک نیوز بلکل نہیں ہونی چاہیے، ایک کوڈ آف کنڈکٹ ضرور بننا چاہے لیکن آزادی پر حملہ بھی قبول نہیں کرینگے ، ہم صحافی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد 2 روز قبل سینیٹ میں پیکا ترمیمی بل پیش کیا گیا تھا جس پر صحافیوں نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل قومی اسمبلی نے متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا۔

ایوان زیریں میں ترمیمی بل وفاقی وزیر رانا تنویر نے پیش کیا تھا، جبکہ صحافیوں اور اپوزیشن نے پیکا ترمیمی بل کے خلاف ایوان زیریں سے واک آؤٹ کیا تھا۔

علاوہ ازیں صحافیوں کی مختلف تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں پیکا ترمیمی بل کی مذمت کی تھی۔

دریں اثنا، حافظ نعیم الرحمٰن نے غزہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب عرب ممالک سمیت دیگر پر دباؤ آئے گا کہ اسرائیل کو تسلیم کرے، پاکستان کو موجودہ حالات میں جلد کردار ادا کرنا چاہیے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم کسی سے کوئی تصادم نہیں چاہتے لیکن فلسطین کا معاملہ ایمان کا معاملہ ہے، پاکستان ایک عقیدے کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے، دباؤ سے نکلنے کےلیے لازمی ہے کہ تیزی سے مہم چلائی جائی، جماعت اسلامی فلسطینیوں کے لیے کام کررہی ہے،غزہ کی بحالی کے لیے پاکستان کو بطور ریاست کردار ادا کرنا ہوگا۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں، تنخواہ دار کا جینا مشکل ہوگیا ہے لیکن یہاں تنخواہیں بڑھائی جارہی ہے۔ایسی صورت حال ہے جہاں غربت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن حکومت ان کا نہیں سوچ رہی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن نے پیکا ترمیمی بل نے پیکا کہا کہ

پڑھیں:

پیکا ایکٹ میں ترامیم کیخلاف صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کی کال دیدی

پی ایف یو جے نے بھی ان ترامیم کو آئین کی روح کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی سخت مخالفت کی جائے گی، کیوں کہ حکومت نے سینیٹ کے فیصلے سے قبل متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی اپیل کو نظرانداز کیا، تمام یونینز آف جرنلسٹس سے اپیل کی ہے، کہ اپنے مقامی پریس کلبز میں بھرپور مظاہرے کریں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت کی جانب سے لائے جانیوالے پیکا ایکٹ میں ترامیم کیخلاف صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) میں کی جانے والی متنازع ترامیم کیخلاف 28 جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے، اس سلسلے میں تمام پریس کلبز میں مظاہرے ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ سینیٹ کمیٹی نے پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2025ء میں ترامیم کی منظوری دیدی ہے۔ یہ ترامیم صدر مملکت کی منظوری کے بعد نافذ العمل ہو جائیں گی، تاہم ان ترامیم کو صحافیوں، سوشل میڈیا اور آزادی اظہار پر قدغن لگانے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے پی ایف یو جے نے بھی ان ترامیم کو آئین کی روح کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی سخت مخالفت کی جائے گی، کیوں کہ حکومت نے سینیٹ کے فیصلے سے قبل متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی اپیل کو نظرانداز کیا، تمام یونینز آف جرنلسٹس سے اپیل کی ہے، کہ اپنے مقامی پریس کلبز میں بھرپور مظاہرے کریں، یہ اقدام آزادی صحافت کے تحفظ کیلئے انتہائی اہم ہے تاکہ حکومت اور ترامیم کے ذمہ دار افراد تک احتجاج کا مضبوط پیغام پہنچایا جائے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے، اس سلسلے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں ہوا جس میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کا بل پاس کر دیا، پیکا ترمیمی بل پر بحث کے دوران صحافتی تنظیموں کی جانب سے بل پر مخالفت کی گئی تاہم چیئرمین کمیٹی نے صحافتی تنظیموں سے اپنی تحریری سفارشات پیش نہ کرنے پر سوالات اٹھا دیئے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ میں ترامیم کیخلاف صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کی کال دیدی
  • سندھ اسمبلی اجلاس: صحافیوں کا پیکا قانون کیخلاف احتجاج
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم، آزادی صحافت پر حملہ نہیں ہونے دیں گے، حافظ نعیم الرحمٰن
  • آزادی صحافت پر حملہ قبول نہیں، حافظ نعیم نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی
  • متنازعہ پیکا آرڈیننس قبول نہیں کرتے،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے بھی مخالفت کر دی
  • امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے بھی متنازعہ پیکا ایکٹ کی مخالفت کر دی
  • حماس نے سبق دیا ہے کہ مزاحمت میں زندگی ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
  • آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول، جماعت اسلامی نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی
  • پیکا ایکٹ صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے،صحافی سراپا احتجاج