برطرف آئی ٹی ملازم نے سسٹمز بند کردیے، برٹش میوزیم میں جاری نمائشیں معطل
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
برٹش میوزیم کے برطرف ملازم کی جانب سے کچھ سسٹمز کو ’بند‘ کرنے کے باعث کئی نمائشیں معطل کرنا پڑ گئیں، یہ نمائشیں ہفتہ بھر بند رہیں گی۔
نجی اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے سیاحتی مقامات میں سے ایک، روزیٹا اسٹون اور پارتھینن ماربلز کے لیے مشہور ہے، پولیس نے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
میوزیم کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ایک آئی ٹی کنٹریکٹر جسے گزشتہ ہفتے برطرف کیا گیا تھا، میوزیم میں ’داخل‘ ہو گیا اور ہمارے کئی سسٹمز کو بند کر دیا۔‘
حکام نے بتایا کہ ہم میوزیم کو مکمل طور پر فعال کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں، لیکن افسوس کے ساتھ ہماری عارضی نمائشیں آج بند کردی گئیں اور اختتام ہفتہ تک بند رہیں گی۔
دریں اثنا نیدرلینڈز ایسن میں ڈرنٹس میوزیم کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کی جانب سے دھماکا خیز مواد کا استعمال کرتے ہوئے 3 قدیم بریسلیٹ اور سونے کا ہیلمٹ چوری کرنے کے بعد اسے ہفتے کے آخر کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
میوزیم کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ پولیس کو ہفتے کی علی الصبح ایک دھماکے کی اطلاع دی گئی تھی، جس میں چوروں نے کوٹوفینسٹی کا سنہری ہیلمٹ چوری کر لیا تھا، جو پانچویں صدی قبل مسیح کے وسط کا ہے۔
یہ ہیلمٹ رومانیا کے بخارسٹ نیشنل ہسٹری میوزیم سے بطور قرض لیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہیمبرگ کے میوزیم میں آنسو گیس سے حملہ، چھیالیس افراد زخمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 اپریل 2025ء) پولیس کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس مشتبہ حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ جب یہ حملہ کیا گیا، اس وقت شمالی جرمنی کے بندرگاہی شہر اور سٹی اسٹیٹ ہیمبرگ کے اس عجائب گھر میں ایک ہزار سے زائد شائقین موجود تھے، جن کو ریسکیو کارکنوں نے فوری طور پر وہاں سے نکال لیا۔
ہیمبرگ فائر بریگیڈ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ میوزیم اس شہر میں سیاحوں کی سب سے زیادہ دلچسپی کے حامل مقامات میں سے ایک ہے، جہاں تاحال نامعلوم حالات میں ہفتہ 12 اپریل کی شام آنسو گیس چھوڑ دی گئی تھی۔
ہیمبرگ فائر ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق، ''میوزیم میں موجود شائقین میں سے درجنوں کو آنکھوں میں شدید جلن اور سانس لینے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
(جاری ہے)
جب فائر بریگیڈ کے کارکن موقع پر پہنچے، تو انہیں یہ طے کرنے میں دیر نہ لگی کہ کہیں سے آنسو گیس خارج ہو رہی تھی۔ اس پر وہاں موجود ایک ہزار سے زائد مہمانوں کو ایمرجنسی میں اس عمارت سے باہر نکال لیا گیا۔
‘‘ چھیالیس افراد زخمیہیمبرگ فائر ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق ریسکیو کارکنوں نے موقع پر ہی 46 ایسے افراد کو فوری طبی امداد مہیا کی، جو اس مشتبہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ ایک شخص کو علاج کے لیے ایک قریبی ہسپتال پہنچانا پڑ گیا۔
اس واقعے کے تقریباﹰ آدھ گھنٹے بعد ریسکیو کارکنوں نے میوزیم سے نکالے گئے مہانوں کو دوبارہ اس عجائب گھر میں جانے کی اجازت دے دی۔
اس سے قبل اس عمارت کی بہت سی کھڑکیاں اور دروازے کھول کر وہاں آنسو گیس کی موجودگی کے اثرات کا ازالہ کر دیا گیا تھا۔جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ پولیس ابھی تک یہ طے کرنے کی کوشش میں ہے کہ اس مشتبہ حملے کا ذمے دار کون ہے۔ پولیس حکام کو بعد ازاں موقع سے آنسو گیس کا ایک استعمال شدہ شیل بھی ملا۔
منی ایچر ونڈرلینڈ میوزیمہیمبرگ کے منی ایچر ونڈرلینڈ میوزیم کو دنیا میں ماڈل ریلوے کا سب سے بڑا عجائب گھر قرار دیا جاتا ہے۔
وہاں نمائش کے لیے رکھا گیا ماڈل ریلوے نیٹ ورک 1600 مربع میٹر (17,222 مربع فٹ) سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا اور تقریباﹰ 17,000 میٹر (10.5 میل) طویل ہے۔شہر کے عین وسط میں واقع اس میوزیم کا قیام 2001ء میں گیرٹ اور فریڈرک براؤن نامی دو بھائیوں کی طرف سے نجی طور پر عمل میں لایا گیا تھا۔
گزشتہ برس اس میوزیم کی دنیا بھر سے آنے والے 1.6 ملین مہمانوں نے سیر کی تھی۔
ادارت: امتیاز احمد