افغانستان میں برسراقتدار طالبان حکومت نے افغان طالبات کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دینے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔

وائس آف امریکا کے مطابق، طالبان حکام نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اگر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کے مرد سرپرستوں کو بھی ان کے ساتھ پاکستان جانے کے لیے ویزا دیا جائے تو انہیں تعلیم کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جانب سے طلبا و طالبات کو اسکالرشپس دینے کے اعلان پر افغان عوام کا اظہارِ تشکر

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب ہفتے کو سینکڑوں افغان طلبہ نے پاکستانی یونیورسٹیوں میں گریجوایشن، پوسٹ گریجوایشن اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے داخلہ ٹیسٹوں میں حصہ لیا۔

افغان حکام کے مطابق، پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں نے پشاور اور کوئٹہ میں قائم کردہ امتحانی مراکز میں منعقدہ انٹری ٹیسٹوں میں حصہ لیا جب کہ افغانستان سے طلبہ اگلے چند دنوں میں ان ٹیسٹوں میں آن لائن حصہ لیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اجازت افغان طالبات افغانستان انٹری ٹیسٹ پاکستان پشاور پی ایچ ڈی تعلیم حکومت داخلہ داخلے طالبان کوئٹہ گریجوایشن یونیورسٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان طالبات افغانستان انٹری ٹیسٹ پاکستان پشاور پی ایچ ڈی تعلیم حکومت داخلہ داخلے طالبان کوئٹہ یونیورسٹی

پڑھیں:

طالبان قیادت کے سر کی قیمت اسامہ بن لادن سے بھی زیادہ مقرر کرسکتے ہیں،امریکا

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا طالبان کے سرکردہ رہنماؤں کے خلاف کارروائی میں تعاون پر بہت بڑی انعامی رقم رکھ سکتا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ سن رہے ہیں کہ طالبان کے پاس اس سے زیادہ امریکی شہری یرغمال ہیں جو اس سے پہلے رپورٹ کیے جاتے رہے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں مارکوروبیو نے کہا کہ یہ سننے میں آیا ہے کہ طالبان نے سابقہ اطلاعات سے زیادہ امریکیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سچ ہے تو ہمیں فوری طور پر ان کے سرکردہ رہنماؤں پر بہت بڑا انعام دینا پڑے گا، شاید اس سے بھی بڑا انعام جو اسامہ بن لادن کے لیے رکھا گیا تھا۔‘‘اس پوسٹ میں مزید تفصیلات فراہم نہیں گئیں اور نہ ہی طالبان کے زیر حراست امریکیوں کی تعداد بتائی گئی۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بائیڈن انتظامیہ نے جاتے
جاتے افغانستان میں قید 2 امریکیوں کو رہا کرالیا۔ افغانستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی حراست میں موجود ایک افغان قیدی کو امریکی شہریوں کے بدلے رہا کر دیا گیا، امارت اسلامیہ افغانستان اس تبادلے کو مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی ایک اچھی مثال سمجھتی ہے اور اس عمل میں موثر کردار ادا کرنے پر برادر ملک قطر کا خصوصی شکریہ ادا کرتی ہے۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق اپنی آخری کارروائی میں بائیڈن انتظامیہ نے منشیات کے الزام میں امریکی جیل میں قید طالبان رکن خان محمد کے بدلے افغانستان میں قید 2 امریکیوں ریان کاربیٹ اور ولیم والیس میک کینٹی کو رہا کرالیا۔2 دیگر امریکی قیدی جارج گلیزمین اور محمود حبیبی بھی افغانستان میں موجود ہیں جنہیں افغانستان میں امریکی حملے میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے فوراً بعد پکڑ لیا گیا تھا۔ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ بائیڈن کے حکام نے تمام یرغمالیوں کو محفوظ بنانے کے لیے طالبان کو متعدد تجاویز پیش کیں لیکن ان پیشکشوں کو مسترد کر دیا گیا۔ایک سابق عہدیدار کے مطابق قطر نے حتمی معاہدے پر بات چیت میں مدد کی اور تبادلے کے لیے لاجسٹک مدد فراہم کی۔حکام نے بتایا تھا کہ مجموعی طور پر بائیڈن انتظامیہ نے دنیا بھر میں 80 سے زائد یرغمالیوں اور زیر حراست امریکیوں کی رہائی کو یقینی بنایا ہے۔رہا ہونے والے طالبان رکن خان محمد کو 2008ء میں سزا سنائی گئی تھی اور وہ ان متعدد لوگوں میں سے ایک تھے جنہیں طالبان حکومت رہا کرانا چاہتی تھی۔خان محمد پر افغانستان میں امریکی فوجی اڈے پر حملہ کرنے کے لیے طالبان کو راکٹ حاصل کرنے میں مدد اور امریکا میں ہیروئن فروخت کرنے کا الزام تھا۔خان محمد پر2006ء میں فرد جرم عائد کی گئی تھی پھر اسے2007ء میں مقدمے کی سماعت کے لیے امریکا لایا گیا تھا جس کے بعد سے وہ امریکی جیل میں قید تھا۔
امریکا

متعلقہ مضامین

  • طالبان قیادت کے سر کی قیمت اسامہ بن لادن سے بھی زیادہ مقرر کرسکتے ہیں،امریکا
  • دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز
  • طالبان کا افغان خواتین کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دینے کا عندیہ
  • امریکا کی طالبان رہنماؤں کے سروں کی 'بہت بڑی انعامی' رقم رکھنے کی دھمکی
  • عالمی عدالت نے افغانستان پر 20 سالہ قبضے پر آنکھیں بند رکھیں،طالبان
  • افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت سے وارنٹ گرفتاری کا مطالبہ سیاسی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • انٹرنیشنل کرمنل کورٹ سے افغان طالبان سربراہ مولوی ہیبت اللہ کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست
  • وفاقی حکومت کا پرائمری طلبہ کو بستوں سے چھٹکارا دینے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا حکومت کیساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کا مشروط عندیہ